مقبوضہ کشمیر: انسانی حقوق کیلئے سرگرم دو گروپس کا نئی دہلی اور اقوام متحدہ سے بھارتی فوج کے جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 10 ستمبر 2015 17:24

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کیلئے سرگرم 2 گروپس نے نئی دہلی اور اقوام متحدہ سے بھارتی فوج کے ایک ہزار سے زائد مبینہ جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔پیرنٹس آف ڈس اپیئرڈ پرسنز اور انٹرنیشنل پیپلز ٹربیونل کی رپورٹ میں فوج اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت سینکڑوں افراد کے نام دیئے گئے ہیں جنھوں نے وادی میں جاری تنازعے کے دوران مبینہ جرائم کا ارتکاب کیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کشمیر میں فوجی اہلکار 1080 ماورائے عدالت قتل، 172 گمشدگیوں اور لاتعداد تشدد و ریپ کے مقدمات میں ملوث ہیں۔ان گروپس نے چار سال سے زائد عرصے کے دوران گواہوں اور متاثرہ افراد کے بیانات ریکارڈ کیے ٗ سرکاری ریکارڈ کی اسکروٹنی کرکے شواہد جمع کیے۔تفتیش میں شامل معروف سماجی کارکن خرم پرویز نے بتایا کہ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی ہیومین رائٹس کونسل کے ساتھ ساتھ ہندوستانی حکومت کے پاس جمع کرائی جائے گی۔ان گروپس کے مطابق بھارتی نظام انصاف میں جھول موجود ہیں اور 972 مبینہ ملزم بغیر سزا کے چھوڑ دیئے گئے۔