مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے یاسین ملک اور پروینہ آہنگر سمیت کئی حریت رہنماؤں کو گرفتار کر لیا

محمد یاسین ملک نے بڑے گوشت پر پابندی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کرنی تھی

منگل 22 ستمبر 2015 18:54

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 ستمبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو مقبوضہ علاقے میں ایک تین سالہ بچے سمیت متعددنوجوانوں کے حالیہ قتل کے خلاف پرتاپ پارک سرینگر میں آج بھوک ہڑتال شروع کرنے سے قبل پارٹی رہنماؤں سمیت گرفتار کرلیا۔ لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے کہاکہ محمد یاسین ملک نے بڑے گوشت پر پابندی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کرنی تھی تاہم بارش کی وجہ سے انہوں نے ایک مقامی ہوٹل میں بھوک ہڑتال کرنے کی کوشش کی تو انتظامیہ نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔

بعد ازاں یاسین ملک نے آبی گذر سے لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں اورکارکنوں کے احتجاجی مارچ کی قیادت کی جسے گھنٹہ گھر چوک سرینگرپہنچ کر ختم ہونا تھا اور انہوں نے وہاں احتجاجی دھرنابھی دینا تھا ۔

(جاری ہے)

تاہم بھارتی پولیس نے مظاہرین کو سکول کے قریب روک کر یاسین ملک کو پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ گرفتار کرلیا ۔دیگر گرفتار کئے جانے والوں میں نور محمد کلوال ، بشیر احمد بٹ ، شوکت احمد بخشی،جاوید احمد زرگر،بشیر کشمیر، میر سیراج الدین ، شیخ عبدالرشید، غلام محمدڈار ، بشیر احمد راتھر، محمد رفیق وار، محمد یاسین بٹ،محمد صدیق شاہ اور ذاکر احمد شامل ہیں۔

پولیس نے اے پی ڈی پی کی رہنماء پروینہ آہنگر اورشہید کشمیری نوجوان طفیل احمد متو کے والدمحمد اشرف متو کو بھی گرفتار کرلیا۔ انہیں کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کیاگیا ہے ۔