مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے یاسین ملک سمیت دیگر متعدد حریت رہنماؤں کو احتجاجی مظاہرے کے دوران تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کرلیا

منگل 20 اکتوبر 2015 18:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اکتوبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک سمیت دیگر متعدد حریت رہنماؤں کو احتجاجی مظاہرے کے دوران تشدد کا نشانہ بناکر گرفتار کرلیاہے۔اطلاعات کے مطابق گرفتار رہنماؤں میں جاوید احمد میر، شبیر احمد ڈار،محمد اقبال میر، انجینئرفاروق احمد خان، مختار احمد صوفی اور محمد احسن انتو شامل ہیں۔

اس سے قبل آزادی پسند رہنماؤں نے بٹنگو اسلام آباد میں مزار شہداء پر جاکر ادھمپور حملے میں شہید ہونے والے زاہد رسول اور دیگر شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آزادی پسند رہنماؤں نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتاہے اور انکے مشن کو ہرقیمت پر پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے تحریک آزادی کشمیر کو اپنے منطقی انجام پہنچانے کے لیے منظم اور متحدہ ہوکر جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔حریت رہنماؤں نے کہا کہ بھارت کے بے پناہ مظالم کے باوجود وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کرسکا ہے۔بعد میں حریت رہنما بٹنگو سے اسلام آباد چوک تک ایک احتجاجی مارچ کی قیادت کررہے تھے کہ بھارتی پولیس نے ان پر دھاوا بول دیا اور متعدد رہنماؤں اور احتجاجی مظاہرین کو شدید زخمی کردیا۔ زخمی رہنماؤں میں محمد یاسین ملک، جاوید احمد میر، شبیر احمد ڈار اورمحمداحسن انتوشامل ہیں۔ گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو اسلام آباد کے صدر تھانے میں نظربند کردیا گیا ۔