مسئلہ کشمیر اب ایک ایسے موڑ میں داخل ہو چکا ہے جہاں پر اب اسکی کھل کر حمایت کرکے ہی بھارت کو دفاعی پوزیشن پر ڈالا جا سکتا ہے؛بیرسٹر سلطان چوہدری

جمعہ 23 اکتوبر 2015 16:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اکتوبر۔2015ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب ایک ایسے موڑ میں داخل ہو چکا ہے جہاں پر اب اسکی کھل کر حمایت کرکے ہی بھارت کو دفاعی پوزیشن پر ڈالا جا سکتا ہے۔مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیاں اب رنگ لا رہی ہیں ایسا لگتا ہے کہ کشمیری شہداء کا لہو رنگ لا رہا ہے اور اقوام متحدہ اور امریکہ کے ایوانوں میں بھی مسئلہ کشمیر زیر بحث ہے اور اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دنیا اب یہ بات سمجھ چکی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیاء کا امن اب ممکن نہیں ہو سکے گا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی سے ایک ملاقات میں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اخلاقی حمایت اور امداد جاری رکھے گا اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کی نشاندہی کرتا رہے گا۔اگر بھارت بات چیت میں سنجیدہ ہے تو اسے مسئلہ کشمیر پر بات کرنی ہوگی۔

بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انکی صحیح اور جاندار موقف کی وجہ سے بھارت دفاعی پوزیشن پر چلا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی اگر برقرار رہی اور اگر یہی صورت جوں کی توں رہی اور پاک، بھارت تعلقات میں بہتری نہ آئی تو صورتھال خطرناک ہو سکتی ہے لہذا عالمی برادری مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرے۔

انہوں نے ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اسوقت جمہوری تحریک جاری ہے اور نائن الیون کے بعد کشمیریوں نے بندوق نیچے رکھ کر عالمی برادری کو یہ موقع فراہم کیا کہ بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔لیکن دنیا نے اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھایا اور مسئلہ کشمیر پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی پر زور دیا جائے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔