مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ، بانڈی پور میں تین بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بدترین تشدد ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ ، درجنوں زخمی ، خواتین کو سرعام پیٹا ، پانچ کی حالت انتہائی تشویشناک

منگل 17 نومبر 2015 15:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 نومبر۔2015ء) مقبوضہ کشمیر کے علاقہ بانڈی پورہ میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب ایک گجر بستی میں کریک ڈاؤن کے دوران فوج کے ہاتھوں تین چچیرے بھائیوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے لوگوں پر فوجی اہلکاروں کے شدید لاٹھی چارج کے نتیجے میں دو خواتین سمیت پانچ افراد کے لہولہان ہونے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔

مقامی لوگوں نے زخمیوں کو چارپائی پر لاد کر بانڈی پورہ منتقل کیا جس دوران پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے چاروں مقامات پر آنسو گیس پھینکی زخمیوں میں سے تین کو علاج معالجہ کے لئے سرینگر منتقل کیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کا کہنا ہے کہ فوج کے خلاف کیس درج کر کے تحقیقات شروع کی گئی ہیں فوج کے چودہ آر آر چونتی نولہ کیمپ سے وابستہ اہلکاروں نے چونتی نولہ کے پہاڑی اور دشوار گزار گاؤں کو محاصرے میں لیا تلاشی کی کارروائی کی ۔

(جاری ہے)

مقامی لوگوں کے مطابق فوجی اہلکاروں نے نورانی خان نامی شہری کے گھر کی تلاشی لی اور جب وہاں سے کوئی مشکوک شخص یا قابل اعتراض شئے برآمد نہیں ہوئی تو فوج وہاں موجود تین چچیرے بھائیوں کو گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئی ۔اس موقع پر اگرچہ افراد خانہ نے گرفتاری کی مزاحمت بھی کی تاہم فوج نے تینوں چچیرے بھائیوں کو کیمپ میں منتقل کیا گرفتاریوں کی خبر پھیلتے ہی قریب 200 کنبوں پر مشتمل اس بستی میں سراسمیگی پھیل گئی اور سینکڑوں کی تعداد میں مرد و زن گھروں سے باہر آ کر احتجاج کرنے لگے ۔

لوگوں نے جلوس کی صورت میں فوجی کیمپ تک مارچ کیا اور کیمپ کے باہر دھرنا دے کر نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے فوج کو بتایا کہ گرفتار چچیرے بھائی معصوم ہیں اور ان کا کسی غیر قانونی سرگرمی کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے لہذا انہیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے تاہم فوج نے گرفتار شدگان کو رہا کرنے سے انکار کیا اور لوگوں کو واپس جانے کے لئے کہا مقامی لوگوں نے بتایا کہ متعلقہ فوجی کیمپ کے میجر کے حکم پر فوجی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد بغیر کسی اشتعال کے بیک وقت ان پر ٹوٹ پڑی اور اندھا دھند لاٹھیاں برسانے کے علاوہ لوگوں کو دبوچ کر انہیں مارنا پیٹنا شروع کیا ۔

فوج کی غیر متوقع کارروائی کے نتیجے میں مظاہرین اتھل پھل مچ گئی اس دوران بھگڈر کی وجہ سے دو خواتین سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوئے ۔ ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے فوج کے خلاف کیس درج کر کے تحقیقات کی ہدایات جاری کی ہیں ۔