بلاول بھٹو وسیع قومی وپارٹی مفاد کی خاطر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی و سینٹرل ایگزیکٹیو کونسل کا مشترکہ اجلاس طلب کریں، شوکت جاوید میر

بدھ 13 اپریل 2016 16:07

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہا ہے بلاول بھٹو زرداری وسیع تر قومی ،ملکی اور تحریکی ،نظریاتی پارٹی مفاد کی خاطر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی اور سینٹرل ایگزیکٹیو کونسل کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے مستقبل کی منصوبہ بندی اور کارکنوں کی رنجشیں ناراضگیاں دور کرنے کیلئے شہید بھٹو ،شہید رانی بینظیر بھٹو جیسا فوری کردار ادا کریں ،عام انتخابات دہلیز پر دستک دے رہے ہیں پارٹی کے بانی رہنماء ،نظریاتی کارکن حکومت ہوتے ہوئے دوسری پارٹیوں میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جس کی کسی کو فکر نہیں ،اپوزیشن کا کام تو تنقید کرنا ہوتا ہی ہے المیہ ہے کہ پارٹی کے اندر سے ایک طاقتور سیاسی قوت زرداری ہاؤس کی ناکامی اور بدنامی کیلئے سرتوڑ کوششیں کرتے ہوئے مخالفین کو اپنی کمزوریوں سے بھی آگاہ کرتے ہوئے اور انہیں مواد بھی فراہم کیا جاتا ہے جتنے کام وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کی قیادت میں قائم پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ہوئے اس کا عشر عشیر بھی تشہیر نہیں ہو سکی آزاد کشمیر بھر میں پارٹی کیلئے جان جوانیاں لٹانے والے بے شمارشخصیات کے جانے کی وجہ سے پارٹی کو بے پناہ نقصان ہو رہا ہے اور بااختیار عہدیداران اپنا مثبت کر دار ادا کرنے کے بجائے سیاسی مخالفین سے خفیہ فارمولے تیار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز یہاں پارٹی پی ایس ایف ، پیپلزیوتھ کے عہدیداروں ، کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔اقتدار میں بیٹھی ہوئی قیادت اتنی خودسر ہو چکی ہے کہ وہ ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کیلئے دن رات محلاتی سازشوں میں مصروف عمل ہے ،میرے سینے میں ایسے راز دفن ہیں لب کشائی کروں تو بھونچال آ جائے لیکن پارٹی ابھی مشکل سیاسی حالات کا سامنا کرنے جا رہی ہے اور بالخصوص چوہدری عبدالمجید صدر پاکستان پیپلزپارٹی کے مجھ پر بے پناہ احسانات ہیں کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو ،شہید بینظیر بھٹو کے لافانی نظریات کی خاطر زبان بندی کر کے اپنے ظرف ،انا اور حیا کو برہنا نہیں کر سکتاآزاد کشمیر میں پہلی بار وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے حکومتی ممبران اسمبلی کے برابر حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کو فنڈز فراہم کیے اور مسئلہ کشمیر پر آل پارٹیز رابطہ کونسل قائم کی ، پاکستان کے چاروں صوبوں میں مہاجر کالونیوں کے لیے پلاٹ الاٹ کرنے کے لیے رقم مہیا کی گئی اور مہاجرین ممبران اسمبلی کو بھی مساوی ترقیاتی فنڈز دیے گئے کشمیری مہاجرین کے نام پر 1985سے اب تک جاری کیے جانے والے فنڈز کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی جوڈیشنل کمیشن تشکیل دیا جانا نا گزیر ہو چکا ہے ،پارٹی کارکنوں پی ایس ایف ،یوتھ اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداروں ،کارکنوں اور ضرورت مندوں کیلئے ہی نہیں وزراء اور ممبران اسمبلی سرکاری ملازمین اور ان کی تنظیمیں تاجروں ،مہاجروں سمیت ہر مکتبہ فکر کی عزت و احترام کیلئے ساڑھے چار سال تک لڑائی لڑتا رہا ،وزیر اعظم سیکرٹریٹ کو پہلی بار چوہدری عبدالمجید کے دور حکمرانی میں پیجار و کلچر سے نکال کر پبلک سروس میں تبدیل کیا کبھی بھی وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے استحقاق کے مطابق اخبارات خرید کر استفادہ نہیں کیا نہ ہی اتنی آسان ترین اپروچ کے باوجود وزیر اعظم اور کسی بھی وزیر سے نہ کوئی سکیم لی اور نہ اپنے عزیر رشتہ داروں کی تقرریوں کیلئے چکر کاٹے ،یہ پارٹی کی قیادت اور حکومت کا مجھ پر احسان ہے کہ انہوں نے مجھے موقع دیا اور آج اپنے پرائے مجھے غیر مراعات یافتہ اور بے اختیار ہونے کے باوجود جو عزت و احترام اپنائیت ،خلوص ،شفقت سے نوازتے ہیں وہ شائد ریاست بھر میں مجھ جیسے متوسط طبقے کے سیاسی کارکن کے بخت میں شامل ہو ،مجھ سے پہلے بھی پچاس سال تک اس منصب پر بڑے بڑے قد آور لوگ فرائض منصبی انجام دیتے رہے میں نے محنت دیانت، شرافت ،صبر ،برداشت،فراخدلی ،کشادہ ذہن ،انسانیت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھ کر جو کشش پید ا کی اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور وزیر اعظم ہاؤس اصلاحات کی وہ تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے اسی لیے بعض بڑی شخصیات بھی ان اصلاحات اور خدادصلاحیتوں کو دیکھ کر رالیں ٹپکاتی تھیں ،پیپلز پارٹی اتحاد و اتفاق ااور ایک دوسرے کو ہرانے کا بد بخت فارمولہ ترک کر دے تو میں یقین کامل سے کہتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کی وفاق میں حکومت ہوتے ہوئے بھی انہیں سیاسی میدان میں اتنا ٹف ٹائم دے سکتے ہیں کہ ان کی سانسیں پھول جائیں ،ابھی تو انتخابات میں تین چار ماہ باقی ہیں جبکہ آزاد کشمیرمیں تحریک عدم اعتماد لانے میں ہمارے ایک دھڑے سمیت یہ سب ایک پیج پر ہیں جن وزراء نے کابینہ میں ہوتے ہوئے پارٹی ٹکٹوں کیلئے درخواستیں نہیں دیں انہیں بیک جنبش قلم سے کابینہ سے برطرف کر دینا چاہیے اور ان کے بدلے ایم کیو ایم دونوں ممبران اسمبلی کو کراچی کی دو نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے دوبارہ شامل کیا جائے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کونسل کی خالی ہونے والی نسشتوں پر ٹکٹوں کی تقسیم دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کیلئے کڑا امتحان اور لائف ٹائم اچیومنٹ پولیٹیکل ایوارڈ بھی ہو گا اور سیاسی ڈیتھ وارنٹ بھی البتہ زرداری ہاؤس اور سیاسی امور کی چیئرسن محترمہ فریال تالپور،سینئر مشیر چوہدری محمد ریاض، رضوان قریشی کی کردار کشی روز اول سے کی جارہی ہے حالانکہ انہوں نے ہمیشہ طوفانی بحرانوں سے حکومت بچانے اور پارٹی کو ٹوٹنے سے بچانے میں ناقابل بیان ،ناقابل یقین کردار اداکیا ۔

شوکت جاوید نے کہا کہ ساری مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود شہید بھٹو ،شہید بے نظیر بھٹو کے جیالے آزاد کشمیر میں ضیاء آمریت او رمشرف باقیات کے پہرے کاروں کا راستہ روکنے کے لیے اپنا بھر پور سیاسی کردار ادا کر کے نئی تاریخ رقم کریں اور بلاول بھٹو زرداری پاکستان میں 2018کے عام انتخابات میں کامیابی دلوا کر وزیر اعظم پاکستان منتخب کروانے کی انتھک جدوجہد کا آغاز کریں تاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے انقلابی افکار ونظریات کو فروغ دے کر استحصال سے پاک معاشرہ قائم ہو سکے ۔