بھارتی پولیس نے احتجاجی تحریک کی حمایت کرنے پرتاجروں کو نشانہ بنانا شروع کردیا

پولیس سرینگر اورملحقہ علاقوں میں دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ‘ تاجروں کی گفتگو

منگل 2 اگست 2016 16:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں 8جولائی سے جاری احتجاجی تحریک کی حمایت کرنے پربھارتی پولیس تاجروں کو نشانہ بنارہی ہے اور انہیں سرینگر اوراس سے ملحقہ علاقوں میں دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں مرکزی تجارتی علاقے لالچوک کے تاجروں نے صحافیوں کو بتایا کہ بھارتی پولیس نے انہیں آزادی پسند قیادت کے پروگرام پر عمل کرنے سے روکنے کے لیے پیر کو چھ بجے کے بعد دکانیں اور کاروباری ادارے کھولنے کی اجازت نہیں دی۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق پولیس کے محکمے کو ڈویژنل کمشنرکشمیر کی طرف سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چھ بجے کے بعد بھی کرفیو اور دیگر پابندیاں نافذ رکھیں۔ بھارتی پولیس کی اس کاروائی کے خلاف عوام بالخصوص تاجروں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی پولیس نے اتوار کوبجبہارہ قصبے کے مرکزی بازار میں آنسو گیس کے گولے پھینک کرپورے بازار کو بند کرایاجب چھ بجے کے بعد دکانداروں نے اپنی دکانیں کھولنے کی کوشش کی۔ حریت قیادت نے اپنے احتجاجی پروگرام میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دن کو مکمل ہڑتال کریں اور شام چھ بجے کے بعد بازار کھول دیں۔