مقبوضہ کشمیر ،کشمیریوں نے بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا یا

مکمل ہڑتال،سول کرفیو، حریت رہنماء نظر بند رہے

پیر 15 اگست 2016 16:52

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اگست ۔2016ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں تاکہ عالمی برادری کو یہ باور کرایا جاسکے کہ بھارت نے کشمیریوں کا حق خود ارادیت سلب کررکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال اور سول کرفیوہے جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق، محمد یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں نے دی ہے۔

ہڑتال اور سول کرفیوکا مقصد بھارت پر واضح کرناہے کہ کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے تک وہ یوم آزادی منانے کا حق نہیں رکھتا۔ تمام دکانیں، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور عدالتیں بند جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ معطل ہے۔

(جاری ہے)

کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کوبھارت مخالف مظاہروں سے روکنے کیلئے آج مسلسل 38 ویں روز بھی سرینگر اور وادی کشمیر کے دوسرے تمام اضلاع میں کرفیو اوردیگر پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں۔

سرینگر میں بخشی سٹیڈیم کے اطراف میں جہاں یوم آزادی کی مرکزی تقریب ہورہی ہے ، سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ سٹیڈیم کی طرف جانے والے تمام راستوں کو خار دار تاروں سے بند کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ سید علی گیلانی،، میر واعظ عمر فاروق،محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی گھروں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا ہے ۔دریں اثنائکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی یوم آزادی کے موقع پر سول کرفیونافذ کرنے،تمام جگہوں پر سیاہ جھنڈے لہرانے اور صبح 7بجے اْن تمام راستوں کو بند کرنے کی اپیل کی تھی جہاں بھارتی یوم آزادی کی تقاریب منعقدہورہی ہیں۔