مقبوضہ کشمیر، آزادی کے نعروں کی گونج میں نو عمر شہید جنید احمد سرینگر میں سپردخاک کردیا گیا

بھارتی فورسز کا جنازے کے شرکا ء پرطاقت کا وحشیانہ استعمال، متعدد زخمی

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 18:29

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 اکتوبر- 2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے شہید ہونیوالے نو عمر لڑکے جنید احمد کو آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں مزار شہداء سرینگر میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 12سالہ جنید احمد جمعہ کے روز سرینگر کے علاقے سعدہ پورہ میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہو ا تھااور وہ ہفتے کی صبح سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بساجس سے جاری انتفادہ کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 110ہو گئی۔

جنید کی لاش جب ہسپتال سے گھر لائی گئی تو ہزاروں لوگ شہید کے گھر امڈ آئے اور انہوں نے آزادی کے حق میں اوربھارت کے خلاف شدید نعرے لگائے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے عالی مسجد سرینگر کے نزدیک شہید کے جنازے کے شرکا ء پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں اس موقع پر آنسو گیس کی اس قدر شیلنگ کی کہ لوگوں کو شہید کے تابوت کو کندھوں سے اتار کر کچھ دیر کیلئے زمین پر رکھنا پڑا۔

بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور جنازے کے شرکا ء کے درمیان اس موقع پرشدید جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد تابوت کو وانگن پورہ کے متبادل راستے سے مزار شہداء پہنچایا گیا جہاں شہید جنید احمد کا جنازہ پڑھا گیا۔ بعدازاں شہیدکو بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کی گونج میں شہیدکوسپرد خاک کر دیا گیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ جنید احمد اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔