انسانی حقوق کا عالمی دن: مقبوضہ کشمیر میںبھارت مخالف مظاہرے، بھارتی پولیس کا مظاہرین پر وحشیانہ تشدد۔ بیسیوں گرفتار،

بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے اب تک 94,594 کشمیریوں کو شہیدکیا

ہفتہ 10 دسمبر 2016 21:09

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں ہفتہ کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر لوگوں نے زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے جبکہ بھارتی پولیس نے مظاہرین طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے بیسیوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس ، میر واعظ عمر فاروق اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے متعدد رہنمائوں اور کارکنوں کو اس وقت گرفتار کر لیا جب انہوں نے سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کی کوشش کی۔

مارچ کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی ۔ حریت رہنمائوں نے اس موقع پرعالمی ادارے کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کرنی تھی جس میں عالمی برادری کویاد دلایا جانا تھا کہ بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کا حق خود ارادیت سلب کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے، جن میں خواتین بھی شامل تھیں ،حریت رہنما ئوںہلال احمد وار، زمرودہ حبیب، عمر عادل ڈار اور شیخ عبدالرشید کی قیادت میں ککر بازار، جامع مسجد،مائسمہ اور دیگر علاقوں سے مارچ کی کوشش کی تاہم بھارتی پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔

انتظامیہ نے سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو مارچ کی قیادت سے روکنے کے لیے گھروں میں نظر بند رکھا۔بھارتی پولیس نے نام نہا د کشمیر اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید اور انکے درجنوں ساتھوں کوبھی مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن کے دفتر کی طرف مارچ کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیا۔ادھر ہفتہ کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران جنوری 1989سے اب تک 94,594بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں سے 7,076کو دوران حراست شہیدکیا گیا ۔

پورٹ کے مطابق قتل کے ان واقعات سے 22,831خواتین بیوہ اور107,603بچے یتیم ہوگئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں برس 8 جولائی کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ممتاز نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ بندوق اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے اب تک 115افراد شہید جبکہ 16 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

لاپتہ افرد کے والدین کی تنظیم ( اے پی ڈی پی) نے سرینگر میں پرتاپ پارک میں ایک خاموش احتجاج کرتے ہوئے اپنے عزیزوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جن کوبھارتی پولیس اور فوج نے گزشتہ 27سال کے دوران گرفتار کرکے زیر حراست لاپتہ کردیا ہے۔ سرینگر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سیمینار کے مقررین نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس اورفوجیوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لیں۔

سیمینار سے محمد یاسین ملک، میاں عبدالقیوم، پیر سیف اللہ، نذیر احمد رونگا، محمد شفیع ریشی اور بشیر صدیقی نے خطاب کیا۔بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی میںچار نوجوانوں کے قتل کے خلاف آج جنوبی کشمیر کے علاقوں قیموہ، قاضی گنڈ، ویسو، کولگام ، حسن پورہ، آرونی، بجبہاڑہ، اسلام آباد اور زینہ پورہ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ نے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرانے کے لیے آج اسلام آباد میں ڈی چوک سے پریس کلب تک احتجاجی واک کا اہتمام کیا۔

دنیا کو امن کا پیغام بھیجنے کے لیے یوتھ فورم فار کشمیر نے فاطمہ جناح پارک میں ایک تقریب کے دوران 200پرندوں کو آزاد کردیا۔ اس موقع پرسردار خالد ابراہیم، افضل بٹ، مشال ملک اور رمیش سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مشال ملک نے ایف ۔ایٹ اسلام آباد میں وکلاء کے زیر قیادت ایک بھارت مخالف مظاہرے میں بھی شرکت کی۔