بھارت کی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ،2افراد شہید،4زخمی

دشمن کی جانب سے یہ گولہ باری اور فائرنگ بٹل ،جندروٹ اور تتہ پانی سیکٹرز پر کی گئی ہلاکتیں ضلع پونچھ کے سیکٹر بٹل کے مختلف دیہاتوں میں ہوئیں،پاک فوج کی منہ توڑ جواب نے دشمن کے دانت کٹھے کردیئے

جمعرات 1 جون 2017 18:50

بھارت کی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ،2افراد شہید،4زخمی
مظفرآباد،راولاکوٹ، راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2017ء) بھارت کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کے مختلف سیکٹرز پر فائرنگ و گولہ باری کے نتیجے میں 2 افراد شہیداور2خواتین سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے، دشمن کی جانب سے یہ گولہ باری اور فائرنگ بٹل ،جندروٹ اور تتہ پانی سیکٹرز پر کی گئی، ہلاکتیں ضلع پونچھ کے سیکٹر بٹل کے مختلف دیہاتوں میں ہوئیں،پاک فوج کی منہ توڑ جواب نے دشمن کے دانت کٹھے کردیئے،۔

مقامی حکام کے مطابق ہلاکتیں ضلع پونچھ کے سیکٹر بٹل کے مختلف دیہاتوں میں ہوئیں۔ایک مقامی پولیس عہدیدار محمد عثمان نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہوا اور اس میں مقامی آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔انھوں نے بتایا کہ ہلاک اور زخمی افراد کو کوٹلی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر )کے مطابق بے لگام بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے بٹل ،جندروٹ اور تتہ پانی سیکٹرز پر علی الصبح فائرنگ شروع کردی اور بھارتی فوج کی جانب سے پھینکے گئے گولے پاکستانی حدود میں مقامی آبادیوں پر جاگرے جس کے نتیجے میں تین پاکستانی شہری شدید زخمی ہو گئے ۔

پاک فوج کی جانب سے دشمن کی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا گیا اور دشمن کی چیک پوسٹوں کو بڑی حکمت عملی سے نشانہ بنایا گیا جس سے بھارتی گنیں اور توپے خاموش ہوگئیں اور دشمن فوج کے اہلکار اپنے مورچے اور چیک پوسٹیں چھوڑ کر سول آبادی کی جانب فرارہو گئے۔گزشتہ ماہ 26 مئی کو بھی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر کے سرحدی گائوں میں ایک پاکستانی خاتون جاں بحق ہوگئی تھیں۔

پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد مرتبہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔ان واقعات کے بعد ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔گذشتہ برس 18 ستمبر کو کشمیر میں اڑی کے مقام پر ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا