بھارتی مذاکرات کار دنیش شرما مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے ،ْ حریت رہنمائوں کا ملاقات سے انکار

کشمیر چیمبرآف کامرس سمیت دیگر تجارتی تنظیموں نے مذاکراتی اجلاس کا بائیکاٹ کیا

منگل 7 نومبر 2017 22:19

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2017ء) بھارتی مذاکرات کار دنیش شرما مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے جہاں حریت رہنماؤں نے ان سے ملاقات سے انکار کردیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے لیے مقرر کیے گئے نمائندہ خصوصی دنیش شرما دورہ مقبوضہ کشمیر کے لیے سری نگر پہنچ گئے ہیں ،ْانہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کے حل کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

اس مشن کے لیے انہوں نے سری نگر میں حریت رہنماؤں،اپوزیشن جماعتوں ،فلاحی تنظیموں،کاروباری شخصیات اور تجارتی تنظیموں سمیت مختلف نمائندہ شخصیات سے ملاقاتیں کرنا ہیں تاہم فی الحال ان کادورہ بے سود ثابت ہوا ہے۔مقبوضہ وادی کی اہم اپوزیشن جماعتوں اورحریت رہنماوں نے بھارتی مذاکرات کار سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ کشمیر چیمبرآف کامرس سمیت دیگر تجارتی تنظیموں نے مذاکراتی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

(جاری ہے)

حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی مذاکرات کار سے ملاقات نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی صورت دنیش شرماسے نہیں ملیں گے اگر انہیں ملاقات کی دعوت بھی دی گئی تو وہ ملنے سے گریز کریں گے۔میر واعظ عمر فاروق نے کہاکہ ہم اپنی پوزیشن واضح کرچکے ہیں کہ خودمختاری کے سوا کسی معاملے پر بات چیت نہیں کریں گے تو پھر بھارتی حکومت کیوں مذاکرات چاہتی ہے،خودمختاری کے بغیر مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جبکہ بھارتی حکومت دیگر معاملات کو زیر بحث لاکر مذاکرات کے نام پر ڈھونگ رچا رہی ہے ،حکومت کا موقف واضح نہیں ہے اس لیے مذاکرات کرنا صرف وقت کا ضائع ہے۔

حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ وہ ایسے کسی مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے جس میں بنیادی تنازع پر ہی بات چیت نہ ہو۔مقبوضہ کشمیر کی ایپکس ٹریڈ باڈی اور کشمیر چیمبر آف کافرنس اینڈ انڈسٹریز نے بھی بھارتی مذاکرات سے بات چیت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مذاکراتی عمل میں کا بائیکات کیا۔کشمیر چیمبر آف کامرس کے صدر کا کہنا ہے کہ ڈویڑنل کمشنر نے ہمیں دنیش شرما سے ملاقات کے لیے مدعو کیا تھا تاہم ہم نے ملنے سے صاف انکار کردیا ہے۔

دوسری جانب بھارتی مذاکرات سے ملاقات کرنے والے چند نوجوانوں نے عام شہریوں پر بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گن کے استعمال پر فوری پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی مذاکرات کار ہمارا اعتماد احاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں فوری طور پر پیلٹ گن کا استعمال رکوانا ہوگا جب کہ نواجوں کے خلاف دائر مقدمات کو بھی واپس لینا ہوگا۔