ْبھارتی پارلیمنٹ خود ساختہ ،حملہ کیس میں سزائے موت کے بدنام زمانہ فیصلے میں شہید کشمیری حریت پسند افضل گرو کی برسی ریاست جموں وکشمیر کے دونو ںا طراف میں انتہائی عقیدت و احترام، قومی جوش جذبے ،

ملی بیداری سے منائی گئی برسی کے موقع پر آزاد کشمیر بھر میں جلسے جلوس ، ریلیاں نکال کر احتجاجی مظاہرے کئے گئے بھارت جب تک مقبوضہ کشمیر سے اپناجابرانہ قبضہ ختم نہیں کرتا ہماری پرامن جمہوری خود رو پودوں کی طرح اگنے والی حق خود ارادیت کی تحریک آخری سانس اور آخری کشمیری تک جاری رہے گی‘برسی پر عزم کا اظہار

جمعہ 9 فروری 2018 20:20

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 فروری2018ء) بھارتی پارلیمنٹ خود ساختہ ،حملہ کیس میں سزائے موت کے بدنام زمانہ فیصلے میں شہید ہونے والے کشمیری حریت پسند افضل گرو کی برسی ریاست جموں وکشمیر کے دونو ںا طراف میں انتہائی عقیدت و احترام، قومی جوش جذبے ، ملی بیداری اور اس تجدید عہد کے ساتھ منائی گئی جبکہ تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپناجابرانہ قبضہ ختم نہیں کرتا ہماری پرامن جمہوری خود رو پودوں کی طرح اگنے والی حق خود ارادیت کی تحریک آخری سانس اور آخری کشمیری تک جاری رہے گی ۔

برسی کے موقع پر آزاد کشمیر بھر میں جلسے جلوس ، ریلیاں نکال کر احتجاجی مظاہرے کیے گئے سب سے بڑی ریلی دار الحکومت مظفرآباد میں نکالی گئی جس کی قیادت پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنما شوکت جاوید میر ، سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل ادریس عباسی ، حریت رہنما مشتاق السلام ، فداحسین کیانی ، شمشیر خان نے کی، ریلی کے شرکاء نے بھارت کے شدید مخالف آزادی اور پاکستان حق میںنعرہ بازی کی، جذباتی نعرہ بازی سے فضاء شہیدوں کو سلام ہو سلام ہو سے گونج اٹھی ، اس سے قبل سنٹرل پریس کلب میں شہید افضل گرو کی برسی کا بڑا اجتماع لبریشن سیل کے زیر اہتمام منعقد ہوا جس کے مہمان خصوصی پی پی پی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میرتھے اور صدارت کشمیر سیل کے سیکرٹری ادریس عباسی نے کی ، برسی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی شوکت جاوید میر نے مطالبہ کیا کے عالمی برداری بلا تاخیر کشمیری شہداء مقبول بٹ اور افضل گرو کے جسد خاکی ان کے ورثا کو واپس کرے ، اور تہاڑ جیل میں جدوجہدآزاد ی کی پاداش میں بوگس مقدمات کے ذریعے قید کشمیری سپوتوں کو فوری طور پر مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں منتقل کروانے میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کریں ، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اپنے ملک کے لئے روس کاگوربا چوف ثابت ہوگا جس کی بنیاد پرست پالیسیوں سے اس وقت بھارت میں درجنوں علیحدگی کی تحریکیں اپنے عروج پر ہیں ،تحریک آزادی نہ تو علیحدگی ، نہ زمینی ، نہ مذہبی تنازعہ ہے بلکہ یہ مکمل ایک جمہوری پیدائشی حق خود ارادیت کی تحریک ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر سیکیورٹی کونسل کے کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے اقوام عالم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کا دیر پا باوقار حل تلاش نہ کیا تو دو ایٹمی ممالک کے درمیان جوہری ٹکرائو سے عالمی امن کا خواب ریزہ ریزہ اور 2 ارب انسانی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو جائے گا ، شوکت جاوید میر نے کہا کہ ہیرو شیما ، ناگا ساکی کی تاریخ دوہرائی گئی توکشمیر کا آتش فشاں لاوا ہی اس کی خشت اول ثابت ہو گی، اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون موجودہ سیکرٹری جنرل انتو نیوگوتریس کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ثالثی کی تجاویز ہی واحد قابل عمل اور مستقل حل ہے ۔

(جاری ہے)

اقدامات برائے بحالی اعتماد ، کمپوزٹ ڈائیلاگ ، دوطرفہ ٹریڈ ، بیک ڈور ڈپلومیسی ، بائی لیٹرل ٹاکس سمیت تمام پالیسیوں کو پائوں تلے روند کر عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا ہے ۔ شہید کشمیر افضل گورو نے جان جان آفریں کے سپرد کرکے تاریخ عالم میں کشمیریوں کا سرفخر سے بلند کردیا اور بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے شواہد کے بغیر اپنی عوام کی اجتماعی رائے پر افضل گورو کو پھانسی کے پھندے پر چڑھا کر دنیا بھر کی لعن طعن بھی مول لی اور تاریخ میں بھی اپنے جمہوری اور سیکولر دعوئوں پر بدنما دھبے لگائے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن کی تیاریاں کرنے کیلئے حریت کانفرنس کے رہنمائوں کو گرفتار کرکے نہتے عوام پر گولیوں کی بارش ، مقدمات کی بوچھاڑ ، کرفیو کا نفاذ ، کریک ڈائون ، ماورائے عدالت قتل عام ، خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی ، میں سر سے پائوں تک لتھڑا ہوا ہے ۔ 5فروری کو پاکستانی سیاسی ، عسکری قیادت اور عوام کی طرف سے مثالی یوم یکجہتی منانے پر اہل کشمیر کی طرف سے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

پاکستان کے پرنٹ ، الیکٹرانک میڈیا اور عالمی ذرائع ابلاغ نے کشمیری مظلوموں کے حق آزادی کی آواز بلند کرکے احسان عظیم کیا ہے ۔ شوکت جاوید نے کہا کہ کشمیر میں آٹھ لاکھ قابض افواج بدترین ریاستی دہشتگردی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دنیا بھر کیلئے شرمناک کارروائیاں ہیں اور ان پر خاموشی دوہرے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر تقریب سیکرٹری جموں کشمیر لبریشن سیل ادریس عباسی نے کہا کہ دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور دنیا اب کھل کر کشمیریوں کی حمایت میں سفارتی محاذ پر کردار ادا کررہی ہے جس کیوجہ سے صبح آزادی کی منزل قریب تر ہوتی جارہی ہے ۔

شہید افضل گورو نے پھانسی قبول کرکے بھارت کی سیاسی ، سفارتی ، اخلاقی عالمی روایات کو پامال کرنے پر اس کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے ۔ بہت جلد مطالعہ کشمیر کو نصاب تعلیم میں شامل کرنے کی تمام سفارشات مکمل ہیں ۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر سے منظوری حاصل کرکے یہ مقدس فریضہ بھی سرانجام دیا جائیگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حریت رہنمائوں مشتاق الاسلام ، سید شعیب شاہ ، شمشیر خان رہنما جماعت اسلامی ، پاسبان حریت کے وائس چیئرمین عثمان علی ، بابر اعوان سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اگر کشمیر سے اپنی فوجیں واپس بلاکر اپنا جابرانہ قبضہ ختم نہ کیا تو سودیت یونین کی طرح اس کے بھی ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے ۔

طاقت کے استعمال اور لائن آف کنٹرول ،ورکنگ بائونڈری پر گولہ باری کے ذریعے فوجی اور سول انسانوں کی شہادتوں پر جنگی جرائم اور انصاف کی عالمی عدالتوں میںبھارت کیخلاف مقدمات دائر کئے جائیں ۔ تقریب کے اختتام پر شہید کشمیر افضل گورو ، مقبول بٹ شہید ، برھان مظفر وانی سمیت جملہ شہداء کشمیر کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور بھرپور انداز میں ریلی نکال کر عالمی برادری کی توجہ کشمیر کی جانب مبذول کروائی گئی۔