نیشنل لیبر فیڈریشن اسلام آبادکے زیر اہتمام پری بجٹ سیمینار

آئندہ بجٹ میں سر کاری ملازمین کی تنخوہوں میں مہنگائی کے تنا سب سے اضا فہ کیا جا ئے، اسلام آباد کے تعلیمی اور دیگر ادروں میںسالہاسال سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کرکے ان پر مسلط بے روز گاری کے خوف سے انہیں نجات دلائی جائے، میاں محمد اسلم ، ڈاکٹر تہذیب الحسن ودیگرکاخطاب

بدھ 18 اپریل 2018 17:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن ملک بھر کے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑ رہی ہے اور جماعت اسلامی اس جنگ میں مزدوروں کی حقیقی قیادت کے ساتھ ہے ۔،وفاقی و صوبائی حکومتیں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہیں ،مہنگائی و بے روزگاری نے سب سے زیادہ مزدور اور محنت کش طبقے کو متاثر کیا ہے ،انھوں نے کہا آئندہ پیش کیے جا نے والے بجٹ میں سر کاری ملازمین کی تنخوہوں میں مہنگائی کے تنا سب سے اضا فہ کیا جا ئے اور اسلام آباد کے تعلیمی اور دیگر ادروں میںسالہاسال سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کرکے ان پر مسلط بے روز گاری کے خوف سے انہیں نجات دلائی جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام پری بجٹ سیمینار سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر تہذیب الحسن ،لیبر یونٹی آئیسکو کے صدر راجہ عاشق خان ،آل پاکستان تا جر اتحاد کے صدر محمد کاشف چوہدری ، نان ٹیچنگ ایسوسی ایشن کے سردار صدیق سمیت سی ڈی اے یونین، اے جی پی آر ، پی ڈبلیوڈی ، این اے آر سی ،رکشہ یونین ،ٹیچنگ ایسوسی ایشن ، اسلامی یو نیورسٹی سٹاف ایسوسی ایشن کے عہدے داران نے بھی خطاب کیا ۔

میاں محمد اسلم نے کہا حکومت نجکاری کے نام پر ملک کے قیمتی اداروں کو اونے پونے داموں فروخت کرنا چاہتی ہے ،جماعت اسلامی اس کی سخت مزاحمت کرے گی،حکومتی صفوں میں موجود کچھ لوگ پہلے قومی اداروں کو ناکام بناتے ہیں اور پھر اونے پونے خرید کر ملک و قوم کو ان اداروں سے محروم کررہے ہیں ،جماعت اسلامی ملک بھر کے لاکھوں مزدوروں کی سرپرستی جاری رکھے گی ۔

ڈاکتر تہذیب الحسن نے کہا ہم حکومت سے ورکرز ویلفیئر فنڈکے اربوں روپے کا حساب لیں گے اور مزدوروں کے فنڈزپر ہاتھ صاف کرنے والوں کے بھی ہاتھ توڑکران سے ایک ایک پائی وصول کریں گے ۔حکومت نے اپنی مزدور کش پالیسیوں سے مزدوروں کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔اس سے پہلے کہ یوم الحساب آجائے حکمران مزدوروں کو ان کا حق دے دیں ۔راجہ عاشق خان نے کہا واپدا کے ملازمین کے ایڈھاک ریلف کو ان کی ماہانہ تنخوہوں میں ضم کیا جا ئے ،اور ملک میں بڑ ھتی ہو ئی مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہو ئے تنخوہواں میں پچاس فیصد اضا فہ کیا جا ئے جبکہ کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو فوری طور پر مستقل کیا جا ئے ، محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحصال اور طبقاتی نظام کی وجہ سے عوام شدید پریشان ہیں ۔

ہر شہری 40قسم کے بالواسطہ اور بلا واسطہ ٹیکس دے رہا ہے ،ٹیکس دینے والوں میں بااثر لوگوں کی تعداد بہت کم ہے ،جبکہ حکمران غریب عوام سے ظالمانہ ٹیکس وصول کرکے مزدروں کے خون پسینے کی کمائی کو اپنے اللوں تللوں میں اڑا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیںدیتے ،حکومت کی شاہ خرچیوں کا یہ عالم ہے کہ ملک پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھ رہا ہے اور ہر پاکستانی ڈیڑھ لاکھ روپے کا مقروض ہوچکا ہے ۔

دیگر مقررین نے کہا مزدور کی کم سے کم اجرت کا قانون تو موجود ہے لیکن کسی جگہ بھی اس پر عمل نہیں ہورہاہے ۔ مزدوروں کو ورکر ویلفیئر فنڈ ، تعلیمی وظائف ، میرج گرانٹ او ر ڈیتھ گرانت وغیرہ سے محروم رکھا جاتاہے ۔ صنعتکار اور سرمایہ دار اداروں کی انتظامیہ اور لیبر قوانین نافذ کرنے والے اداروں کی ملی بھگت سے مزدوروں کا استحصال کر رہے ہیں ۔ خواتین ورکرز کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے ۔ ان سے ڈیوٹی زیادہ لے کرکم تنخواہ دی جارہی ہے ۔ نج کاری کے ذریعے اداروں کی اونے پونے داموں فروخت بہت بڑا قومی نقصان ہے جس سے بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔