نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو آپریشنل کرنیکی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ، افتتاح 20اپریل کی بجائے 3مئی کو ہوگا

4238ایکڑ پر رقبے پر مشتمل اپنی نوعیت کے اس جدید ایئر پورٹ پر ایک کروڑ مسافروں کو سالانہ سفری سہولیات مہیا کی جائیں گی اے ایس ایف کے 1200جوان نئے ایئر پورٹ پر تعینات ہیں۔ ایئر پورٹ پر موبائل چارج کرنے کے لئے 35مشینیں لگائی گئی ہیں ایک مشین میں 12موبائل اور 3لیپ ٹاپ کو چارج کیا جا سکتا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئر پورٹ سروسز سید عامر محمود کی میڈیا کو بریفنگ

بدھ 18 اپریل 2018 22:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2018ء) نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو آپریشنل کرنے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔ افتتاح 20اپریل کی بجائے 3مئی کو کیا جائے گا۔ 4238ایکڑ پر رقبے پر مشتمل اپنی نوعیت کے اس جدید ایئر پورٹ پر ایک کروڑ مسافروں کو سالانہ سفری سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ اے ایس ایف کے 1200جوان نئے ایئر پورٹ پر تعینات ہیں۔

ایئر پورٹ پر موبائل چارج کرنے کے لئے 35مشینیں لگائی گئی ہیں ایک مشین میں 12موبائل اور 3لیپ ٹاپ کو چارج کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئر پورٹ سروسز سید عامر محمود نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے ایئر پورٹ کا افتتاح 20اپریل کو ہی ہو گا جو تاریخ دی گئی ہے اس پر نئے ایئر پورٹ کا افتتاح ہو گا۔

(جاری ہے)

مسافروں کی سہولت کے لئے بس سروس جلد شروع کر دی جائے گی۔ اس حوالے سے نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے 1200نوجوان نئے ایئر پورٹ پر تعینات کر دیئے گئے ہیں ۔ ایئر پورٹ پر پانی کی سپلائی ڈیڈھ سال کے لئے کافی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایئر پورٹ کی پارکنگ میں 2200گاڑیاں پارک کی جا سکتی ہیں۔ اس کے 9داخلی اور 9خارجی راستے ہیں ۔

ایئر پورٹ پر بیک وقت 15جہازوں کی بورڈنگ ہو سکتی ہے جبکہ ساڑھے چار ہزار سے زائد مسافروں کو بیک وقت سفری سہولیات دستیاب ہوں گی۔ اس جدید ایئر پورٹ پر 70انٹرنیشنل 42امیگریشن اور 32ڈومیسٹک چیک ان کاؤنٹر بنائے گئے ہیں جبکہ وزیراعظم صدر کے لئے ایک سٹیٹ لاؤنج جبکہ چار سی آئی پی لاؤنج بنائے گئے ہیں۔ نیو ایئر پورٹ مسافر ٹرمینل پر جدید سگنل مشنریز، لفٹس پانچ نارمل اور دس سنسر گیٹ رکھے گئے ہیں جبکہ مسافروں کی سہولت کے لئے ایلیویٹرز بھی نصب کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیو ایئر پورٹ کا ایک لاکھ چودہ ہزار234مربع فٹ کارگو ایریا کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ پر کسانہ ڈیم کے لئے 700ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے ۔ رامہ ڈیم کے لئے 282ایکڑ زمین خریدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50بیڈ پر مشتمل ایک ٹراما سنٹر بنایا گیا ہے جو کسی حادثے کی صورت میں ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے موزوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر ایئر پورٹ پر 25کاؤنٹر تھے نئے ایئر پورٹ پر چیکنگ کے لئے 70کاؤنٹر بنائے گئے ہیں۔ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ نے بتایا کہ ائیر پورٹ کے لئے جب پی سی ون بنا اس کے لئے 37ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔ اس کے بعد یہ منصوبہ 81اعشاریہ ایک ارب پر چلا گیا اور اب تک اس پر 105ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ کا افتتاح اب 20اپریل کے بجائے 3مئی کو فلائٹ لینڈ کریں گی۔ اور فلائٹ آپریشن شروع کیا جائے گا۔ ۔