حیدرآباد، جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ضلع حیدرآباد کااہم ہنگامی اجلاس

ضلع حیدرآباد کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں ،ڈسپلے سینٹر کے قیام نادراآفس کی پھلیلی سے منتقلی،رکنیت سازی کیمپ ،طویل لوڈشیڈنگ ،بدبودار مضمر صحت پانی کی فراہمی سمیت دیگر امور پر غور

بدھ 18 اپریل 2018 22:29

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2018ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ضلع حیدرآباد کااہم ہنگامی اجلاس جے یو پی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد یونس دانش کی زیر صدارت نگینہ مسجدحیدرآباد میں ہوا جس میں صوبائی نائب صدر ناظم علی آرائیں ،ضلعی جنرل سیکریٹری حافظ اشفاق حسین قادری ،حافظ رضوان نقشبندی،محمد ارشاد نقشبندی،محمد رضوان شیخ ،محمد عارف قائم خانی،چاند نبی ،عابد شیخ ،مقصود سنار،غلام رسول کھتری ،محمد عدنان ،محمد جاوید،حافظ بلال نے شرکت کی ا جلاس میں ضلع حیدرآباد کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں ،ڈسپلے سینٹر کے قیام نادراآفس کی پھلیلی سے منتقلی،رکنیت سازی کیمپ ،طویل لوڈشیڈنگ ،بدبودار مضمر صحت پانی کی فراہمی ،مین پوری گٹکے کی منہ مانگی قیمتوں میں کھلے عام فروخت ، مسلمانوں کو شراب خانوں سے پولیس کی نگرانی میں شراب کی فروخت ،شب برات سے قبل ہی شہرمیں پٹاخوں اور بارودی موداد کی فروخت ،ٹریفک پولیس کی شہریوں کو بلاجواز پریشان کرنے سمیت صحت و صفائی اور بلدیاتی اداروں کی ناکامی پر غور خوض کیا گیااجلاس کو بتایا گیا کہ حیدرآباد ضلعی کی نئی حلقہ بندیوں میں عوامی مفاد کو مدنظر نہیں رکھا گیااورغیر منصفانہ حلقہ بندیاں کی گئیں ہیں ،اسی طرح حیدرآباد ضلع میں کئی لاکھ افراد شناختی کارڈ سے محروم ہیں جن کے کارڈ یا تو نادرانے منسوخ کردئیے ہیں یا مختلف ہیلے بہانہ بنا کرنئے شناختی کارڈ کے اجراء میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں جبکہ 8لاکھ سے زائد آبادی کا علاقہ پھلیلی پریٹ آباد میں قائم نادرا ٓفس ہوم اسٹیٹ ہال پکہ قلعہ منتقل کردیا گیاہے جس سے شہرکی بڑی آباد شناختی کارڈ کے حصول کیلئے دربدر دھکے کھانے پر مجبور ہے کئی لاکھ افراد شناختی کارڈ سے محروم ہونے کی وجہ سے سپلے سینٹر بے رونق نظر ہیں کیونکہ شناختی کارڈ کے بغیرووٹر کا اندراج ممکن نہیںجبکہ ووٹر کے اندارج میں چند دن رہ گئی ہیں اگر24اپریل کو ووٹرز کے اندارج کو بند کردیا گیا تو حیدرآباد ضلع کے کئی لاکھ ووٹر الیکشن2018میں حق رائے دہی سے محروم رہ جائیں گے اجلاس میں طویل ترین لوڈشیدنگ ،سیوریج نظام کی تباہی ،بلدیاتی اداروں کی ناکامی ،شہر میں جگہ جگہ غلاظت اور کچرے کے ڈھیروں کے انبار گندا اور مضر صحت بدبودار پانی کی فراہمی سے وبائی امراض کے پھیلنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واٹر کمیشن سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیاگیااجلاس میں کہا گیا کہ وفاقی اور سندھ حکومت نے مسلسل حیدرآباد شہر کو نظر انداز کیا جس کے باعث شہری بنیادی شہری سہولتوں سے بھی محروم ہیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حیدرآباد کی رونقیں بحال کرنے اور عوام کو بنیادی شہری سہولتوں کی فراہمی کیلئے جمعیت علماء پاکستان بھرپور تحریک چلائے گی جلد ہی ضلع حیدرآباد میں جمعیت علماء پاکستان کی رکنیت سازی مہم شروع کی جاری ہے جس کو حتمی شکیل دے دی گئی ہے اجلاس میں گٹکے اور مین پوری کی منہ مانگی قیمتوں میں فروخت ،شراب خانوں سے پولیس کی نگرانی میں مسلمانوں کو شراب کی فروخت پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیااور حیدرآباد پولیس کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کا مطالبہ کیاگیااجلاس مین حیدرآباد کی تمام قومی اور صوبائی سیٹوں پر الیکشن لڑنے اور امیداروں سے پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔