بیوائوں ،سرکاری ریٹائرڈ ملازمین کے بہبود سرٹیفکیٹ کے منافع میں اضافے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافے کے خلاف سمیت 4تحاریک التوائے کار بھی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں

جمعرات 19 اپریل 2018 15:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) بیوائوں اور سرکاری ریٹائرڈ ملازمین کے بہبود سرٹیفکیٹ کے منافع میں اضافے کے مطالبے کی قرارداد اور بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافے کے خلاف سمیت 4تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں۔تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ملک تیمور مسعود کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ قومی بچت اداروں میں بیواں اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے لیے بہبود سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے جس پر انہیں ماہانہ منافع دیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے گھر کا خرچا چلا سکیں،پہلے یہ منافع 1 لاکھ روپے پر 12 سو روپے ماہوار تھا مگر حکومت نے منافع بڑھانے کی بجائے اس میں مسلسل کمی کرتے ہوئے اب صرف 7 سو روپے کردیا ہے جو کہ ان بچاروں پر سرا سر ظلم اور زیادتی کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

بڑھتی ہوئی مہنگائی میں ان کے چولہے ٹھنڈے ہوکر رہ گئے ہیں،ریٹائرڈ سرکاری ملازمین مالی مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں،وہ اپنا اور اپنی فیملی کا علاج معالجہ کرانے تک سے محروم ہوگئے ہیں۔قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بہبود سرٹیفکیٹ کے منافع کو کم سے کم 1400 روپے مقرر کیا جائے۔ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد سبطین خاں کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ قصور کے بعد چیچہ وطنی میں بھی معصوم کلی نور فاطمہ کو مسل دیا گیا ہے ،ظالموں نے زیادتی کے بعد زندہ جلا کر درندگی کی بدترین مثال قائم کی،قصور کے واقعے کے بعد وزیراعلی پنجاب نے آئین و قانون میں تبدیلی کے دعوے کیے مگر عوام کا غصہ ٹھنڈا ہونے اور میڈیا میں خاموشی کے بعد ماضی کی طرح وہ اپنے فرائض منصبی بھول گئے۔

زینب قتل کیس کے تیز ترین فیصلے پر امید تھی کہ ملزم عمران کی پھانسی کے بعد بدقماش راہ راست پر آجائیں گے لیکن نہ جانے حکومت ملزم کو کیفرِ کردار تک پہنچانے میں کیوں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ایسے گھنائونے واقعات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت نصاب تعلیم میں مذہبی،اخلاقیات اور معاشرتی اقدار کے مضامین شامل کرے جس سے نوجوان نسل کی تربیت یقینی ہوگی۔

سوشل میڈیا،فلموں اور لٹریچر میں جنسی بے راہ روی شہوانی جذبات کی تسکین پر پابندی عائد کی جائے۔تحریک انصاف کے رکن اسمبلی محمد شعیب صدیقی کی جانب سے اداروں کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروائی گئی جبکہ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق میو ہسپتال کی تاریخ کا انوکھا کارنامہ، نیورالوجی ڈیپارٹمنٹ میں نیورو انجیوگرافی مشین 34 سال میں بھی فعال نہیں ہو سکی جسکی وجہ سے سرکاری خزانے کو ایک کروڑ کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

مشین کی عدم دستیابی کے باعث مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے ذرائع کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے 1984 میں اس مشین کا جنریٹر خریدا اسکے بعد 1988 میں اس مشین کا مین یونٹ خرید کر ہسپتال پہنچایا گیا۔ ان دونوں اشیاء کے بعد کسی قسم کے پارٹس فراہم نہیں کئے گئے۔ آڈٹ حکام نے واضح کیا کہ انتظامیہ کی غفلت اور ناقص نگرانی کے باعث سرکاری خزانے کو ایک کروڑ کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نوشین حامد نے صرف سال 2017 میں 3445 بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کرادی ۔