صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ ماں اور بچے کی صحت کو اہمیت دی جائے ،صوبائی حکومت نے نیشنل پروگرام کے تمام مسائل کو حل کردیا ہے،

صوبائی وزیر صحت میر عبدالماجد ابڑو کا تقریب سے خطاب

جمعہ 20 اپریل 2018 23:15

کوئٹہ۔ 20 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2018ء) صوبائی وزیر صحت میر عبدالماجد ابڑو نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ ماں اور بچے کی صحت کو اہمیت دی جائے او راس حوالے سے موجودہ صوبائی حکومت تمام دستیاب وسائل کو استعمال میں لارہی ہے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ مائیں اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کا خاص خیال رکھتے ہوئے گھروں میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنائیں حمل کے وقت تشنج کے ٹیکے ای پی آئی سینٹر میں لگوائیں بچوں کی ویکسینشن بروقت کروائیں پولیو سے بچاؤکے قطرے بچوں کو ضرور پلاوائیں تاکہ ہم بلوچستان کے مستقبل کو محفوظ اور توانا بنا سکیںانہوں نے بتایا کہ ماں او بچے کی صحت میں بہتری لانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف اور ای پی آئی کا کردار بھی قابل ستائش اور قابل تقلید ہے یہ بات انہوں نے نیشنل پروگرام برائے لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام کی جانب سے منعقدہ ہفتہ برائے ماں اوربچے کی صحت کے حوالے سے منعقدہ تقریب جسکی معاونت صوبائی ٹیکہ جاتی پروگرام ( ای پی آئی ) اور یونیسف نے دی ۔

(جاری ہے)

تقریب میں صوبائی سیکریٹری صحت صالح محمد ناصر ، سیکریٹری پاپولیشن ویلفیئر عمران گچکی ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاکر علی بلوچ، نیشنل پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر سمیع اللہ کاکڑ ، ای پی آئی پروگرام کے ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر اسحاق پانیزئی ، ڈپٹی پروگرم منیجر بلوچستان نیوٹریشن پروگرام ڈاکٹر صادق بلوچ، مرسی کورپس کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر سعید اللہ خان ، یونیسف بلوچستان کے ہیلتھ کنسلٹنٹ ڈاکٹر امداد بلوچ ، نیشنل پروگرام کے ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر امداد اچکزئی ، پی پی ایچ آئی بلوچستان کے ڈاکٹر مختار احمد ، بخت نصر کاسی ، عبدالحلیم بابر کے علاوہ لیڈی ہیلتھ ورکرز و دیگر معلقہ حکام نے شرکت کی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر سمیع اللہ کاکڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ماں او ربچے کی صحت کے حوالے سے ہفتہ کو منانے کا مقصد ماؤں اوربچوں میں حفاظتی ٹیکہ جات کی افادیت کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنے اور انہیں اس اہم نوعیت کے کام میں طبی عملے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز پر وگرام کے ٹیم کے ساتھ تعاون کی طرف راغب کرنے ، بچوں کو سال میں دومرتبہ ڈی وار منگ گولی کی فراہمی تاکہ بچے طبی پیچید گیوں سے بچ سکیں ۔

ا س موقع پر انہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام کے حوالے سے تقریب کو آگاہ کیا کہ یہ پروگرام تمام ورٹیکل پروگرام میں خدمات سرانجام دے رہا ہے اور موجودہ صوبائی حکومت کی کاوشوں سے پروگرام کے لئے ادویات کی خریداری کرکے تمام اضلاع میں ترسیل کویقینی بنادیا گیا ہے ۔ مانیٹرنگ کے لئے گاڑیاں بھی مہیا کردی گئی ہیں ، لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مختلف کٹس اور طبی ساز و سامان بھی مہیا کردیا گیا ہے جبکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنے کام میں مزید وسعت لائیں او راس ہفتے کو کامیابی سے ہمکنار کریں ماؤں اور بچوں میں اسہال ، سینے کے امراض ، پیٹ کے کیڑوں کی ادویات و دیگر ادویات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کی سطح پر آگاہی اور مشاورت کو یقینی بنائیں ۔

تقریب سے سیکریٹری صحت صالح محمد ناصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ وار مہم کو تمام اسٹیک ہولڈر ز ہر صورت میں کامیاب بنائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام محکمہ صحت میں بنیادی حیثیت کا حامل ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اسکا عملہ اپنے کام میں مزید وسعت لائے اور اپنے جائے تعیناتی پر ہمہ وقت موجود رہیں اور لوگوں کی بہتر انداز میں رہنمائی کریں۔

انہوں نے اس موقع پر اقوامتحدہ کے ادارے یونیسف کی جانب سے محکمہ صحت کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی تعریف کی انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے نیشنل پروگرام کے تمام مسائل کو حل کردیا ہے اورلیڈی ہیلتھ ورکرز پر یہ بنیادی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے شعبے کے ساتھ مخلص اندا زمیں لوگوںکی خدمت کو یقینی بنائیں ۔ تقریب سے سیکریٹری پاپولیشن ویلفیئر عمران گچکی نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے ان کا محکمہ بھی کام کررہا ہے جبکہ اس حوالے سے محکمے کی جانب سے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ای پی آئی پروگرام کے صوبائی سربراہ اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاکر علی بلوچ اور ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر اسحاق پانیزئی ، یونیسف کے ہیلتھ کنسلٹنٹ ڈاکٹر امداد بلوچ ا ور دیگر مقررین نے بتایا کہ ای پی آئی پروگرام اور یونیسف اس حوالے سے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لارہی ہے انہوں نے بتایا کہ 4,32,000 بچوں کی ویکسینشن کروانا حدف ہے جبکہ ماؤں کو چاہیئے کہ وہ حمل کے دوران تشنج کے ٹیکے بروقت کروائیں ۔

بچوں کو سال میں دو مرتبہ پیٹ کے کیڑے مار ڈی وارمنگ ادویات ضرور دیں ، صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں ای پی آئی ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر اسحاق پانیزئی نے بتایا کہ ROTA-RIX کے ویکسین کا اجراء بہت جلد کردیا جائیگا اور اس کے لگانے سے بچوں میں اسہال کے وقت دست اور الٹی کی شدت میں کمی واقع ہوگی۔ تقریب کے آخر میں صوبائی وزیر صحت میر عبدالماجد ابڑو اس ہفتے کا باقاعدہ اجراء بچے کو ڈی وارمنگ کی گولی دے کر کیا اور یہ مہم پوراہفتہ صوبے بھرمیں چلے گی ۔ جبکہ صوبائی وزیر صحت نے اس موقع پر عوام الناس سے استدعا کی کہ وہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اورماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے حکومتی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھر پور استفادہ حاصل کریں ۔