خیبر پختونخوا پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے پانچ درجاتی فارمولہ کے تحت مشروط ترقیوں کی مجوزہ سمری مسترد کر دی

ہفتہ 21 اپریل 2018 15:39

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2018ء) خیبر پختونخوا پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کی طرف سے پانچ درجاتی فارمولہ کے تحت مشروط ترقیوں کی مجوزہ سمری مسترد کر دی،24 اپریل کو صوبہ بھر کے مردانہ و زنانہ کالجز کی تالہ بندی کر کے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے، آئندہ کیلئے لائحہ عمل بھی اسی روز تشکیل دیا جائے گا، صوبائی حکومت کی طرف سے شنوائی نہ ہونے پر کالجز کی مستقل تالہ بندی اور امتحانی ڈیوٹیوں سمیت الیکشن ڈیوٹی کا بھی بائیکاٹ کریں گے۔

خیبر پختونخوا پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (کے پی پی ایل ای) کے جنرل سیکرٹری پروفیسر ظفر اقبال نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے کالجز اساتذہ کو پانچ درجاتی فارمولے کے تحت دی جانے والی مجوزہ ترقیوں کی مشروط سمری کو صوبہ بھر کے مدانہ و زنانہ پروفیسرز و لیکچررز کلی طور پر مسترد کرتے ہیں کیونکہ اس مشروط ترقی نے چار درجاتی کا حلیہ بھی بگاڑ کر رکھ دیا ہے، ہم ایسی کوئی بھی ترقی نہیں لینا چاہتے اس لئے صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کالج اساتذہ کی غیر مشروط ترقی نے چار درجاتی کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے، ہم ایسی کوئی بھی ترقی نہیں لینا چاہتے اس لئے صوبائی حکام ہوش کے ناخن لیں اور کالج اساتذہ غیر مشروط طور پر پانچ درجاتی فارمولہ کو مکمل طو ر پر مسترد کرتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ پروفیسر ظفر اقبال نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں 24 اپریل کو صوبہ بھر کے زنانہ و مردانہ کالجز کی مکمل تالہ بندی کر کے دن 12 بجے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔