حکمرانوں نے نیلم کے لوگوں کااحساس محرومی کم نہ کیاتو انہیں غریب لوگوں کی خواہش پر سیاست کے میدان میں آناپڑیگا

چیئرمین ثمر فائونڈیشن ثمر سراج چودھری کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 21 اپریل 2018 19:11

,مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2018ء) چیئرمین ثمر فائونڈیشن ثمر سراج چودھری نے واضح کیا ہے کہ حکمرانوں نے اگر وادی نیلم کے لوگوں کااحساس محرومی کم نہ کیااور کرپشن نہ روکی تو انہیں غریب لوگوں کی خواہش پر سیاست کے میدان میں آناپڑیگا،ضلع نیلم کو سیر گاہ سمجھنے والے جان لیں کہ گزشتہ 70 سال میں ووٹ کے نام پر مال بٹورنے کاجوسلسلہ جاری ہے اس کاقرض انہیں بمعہ سود واپس کرنا پڑیگا، میر اکام سیاست نہیں صرف سماجی خدمت ہے ۔

جو عبادت سمجھ کر کررہاہوں ، سماجی خدمت کرنیوالا ہر سیاستدان میرے لیے انتہائی قابل احترام ہے ، صحافت معاشرے کاچہرہ ہے ، معاشرے کی بہتری کیلئے میڈیا کی نشاندہی بڑا جہاد ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سیاست عبادت ہے سیاست کرنا کوئی گناہ نہیں،عوام کے مفاد میں سیاست کی جائے نہ کے عوامی مسائل پر ،سیاست کا کوئی شوق نہیں لیکن جب نیلم کے عوام نے ضرورت محسوس کی تو عوام کے مطالبہ پر سیاست کے میدان میں آجائوں گا،اللہ تعالیٰ نے فلاحی کاموں کی بدولت جو عزت اور شہرت دی ہے وہ سیاست سے بڑھکر ہے ،میرا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے ثمر فائونڈیشن کے فلاحی کاموں کاسیاست سے کوئی تعلق نہ ہے ۔

ثمر فائونڈیشن کاکام اللہ کی رضا کیلئے کام کرنا ہے،ثمر سراج نے کہاکہ آزادکشمیر کی تاریخ کا پہلا ادارہ ثمر فائونڈیشن ہے جو کسی سے فنڈنگ نہیں لیتا ،ثمر فائونڈیشن کا آزادکشمیر میںہدف تعمیروترقی ،غریب ، نادار افراد کی معاونت ،معذوروں کی بحالی ،بیوہ گان ، یتیموں کی مالی امداد، وادی نیلم کی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے تمام شعبہ جات میں تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے ، نیلم میں بعض ایسے دیہات موجود ہیں جہاں 70 سال سے پرائمری تعلیم کیلئے ادارے نہیں،وادی نیلم کے قدرتی وسائل ماضی کی طرح آج بھی لٹ رہے ہیں، قیمتی پتھروں ، جڑی بوٹی سمگلنگ سکینڈل کی تحقیقات نہ ہونا ریاست کیساتھ ظلم ہے ، اعلیٰ تعلیم کیلئے نیلم کے نوجوانوں کو مظفرآباد میں ہاسٹل وقت کا تقاضاہے ، ثمر فائونڈیشن کی کھڑپینچوں اور برادری ازم اور غربت کیخلاف جنگ جاری ہے ، میری دولت مستحقین کی امانت ہے ، نیلم کے نوجوانوں کی کسی بھی فیلڈ میں ترجمانی نہیں ہورہی ، مسترد شدہ سیاستدان نیلم کی تعمیر وترقی نہیں چاہتے ، ثمر فائونڈیشن مظفرآبادڈویژن باالخصوص نیلم میں سینکڑوں منصوبوں پر کام کررہی ہے ۔

نیلم کی یوتھ اور صحافی برادری نے میرے حوصلے بلند کیئے۔ انہوں نے کہاکہ 2001؁ میں نیلم سے کراچی شفٹ ہوا۔ تب اسوقت میرے پاس پیسے نہیں تھے میں نے اللہ رب العزت سے دعا مانگی کہ اے اللہ مجھے اتنی دولت دے جو میں اپنے خطہ کے غریب ، یتیم ، بیوائوں، مساکین،افراد کی مدد کرسکوں تو رب کریم نے مختصرعرصہ میں مجھے جوعطاء کیاوہ آج میں پاکستان سمیت آزادکشمیر باالخصوص مظفرآبادڈویژن اور ضلع نیلم تعلیمی اداروں کے قیام ، تعلیمی اداروں کی بلڈنگز ، مدرسوں کی تعمیر، دیہی راستے ،سڑکیں، اسپتال کے قیام ، غریب نادار، مریضوں کے علاج معالجے ، سپیشل بچوں کی کفالت ، سکولوں کوفرنیچر کی فراہمی ، بے کسوں، بے سہارا افراد بیوگان کی مالی امدادکیلئے کام کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سیاست عبادت ہے سیاست کرنا کوئی گناہ نہیں ، ثمر فائونڈیشن کے پلیٹ فارم سے غریب عوام کی خدمت کررہاہے ۔ سیاست کافیصلہ نیلم کی یوتھ اور نیلم کے عوام نے کرنا ہے ۔نیلم میں مسترد شدہ سیاستدان تعمیروترقی نہیں چاہتے ، چائیے وہ وارڈ، یونین کونسل کاکوئی نمبردار ، وڈیرہ ،کھڑپینچ ہی کیوں نہ ہو۔لیکن جو آزادکشمیر میں ماضی اور موجودسیاست کی ضرورت نہیں ، نیلم کے قیمتی جنگلات بے دردی سے کٹ رہے ہیں۔

نیلم کی نودارات ، قیمتی پتھر، جڑی بوٹی اونے پونے داموں سے جاری ہے ماضی میں جڑی بوٹی سمگلنگ سکینڈل اربوں مالیت کی جڑی منظم طریقے سے غائب کی گئی ، اس کاحکومت یاعوا م کو کیا فائدہ ہواہے ۔ نیلم کے تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے اساتذہ کیلئے کوئی سزاجزانہیں نیلم کے اسپتال ادویات اور عملہ سے خالی ہیں۔ن لیگ بھی آزادکشمیر باالخصوص نیلم میں کوئی خاطرہ خواہ تبدیلی لانے میں کامیاب نہیں ہوئی ۔

بعض جگہوں پر آرمی کے منصوبے خصوصاً سڑکیں مقامی سیاسی لیڈر ن لیگ کے کھاتے میں ڈالنے کیلئے تقرریں کرتے ہیں۔ نیلم میں معیاری خوراک کے مسئلے کیساتھ ساتھ صحت ، تعلیم اور سیاحت پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ نیلم کے نوجوانوں کو مظفرآباد میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے رہائش کامسئلہ زیادہ ہے ۔ نوجوانوں کو تعلیم کے حصول کیلئے مظفرآباد میں ہاسٹل کی اشد ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم برادری ازم کے قائل نہیں کھڑپینچوں اور غربت کیخلاف جہاد جاری ہے ۔ انشاء اللہ جلد کامیاب ہونگے ، ثمر سراج چودھری کاکہنا تھا کہ 2007؁ سے ثمرفائونڈیشن عوام کی خدمت میں مشغول ہے ، ثمر فائونڈیشن آزادکشمیر کی تاریخ کاپہلا ادارہ ہے جو کسی سے فنڈنگ نہیں لیتا ، ہم اپنے محنت سے عوام کی خدمت اللہ کی رضا ء کیلئے کرتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عبدالستار ایدھی میرے آئیڈیل ہیں۔

انہوں نے اپنی ساری زندگی انسانیت کی فلاح کیلئے گزاری میری بھی کوشش ہے کہ میں اپنے خطہ کشمیر کے مظلوم ، غریب ، بے کس ، معذور ، بیوائوں، یتیموںکابازو بن سکوں۔ انہوں نے کہاکہ ثمرفائونڈیشن مظفرآباد ڈویژن میں سینکڑوں منصوبوں پر کام کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ثمرفائونڈیشن کیلئے خوش نصیبی کی بات یہ ہے کہ کئی کئی خاندانوں کی تاحیات کفالت کازمہ لیاگیاہے ، اللہ رب العزت پورے کرنے کی توفیق دے ،آمین ‘‘انہوں نے کہاکہ وادی نیلم میں مریضوں کو بروقت استپالو ں تک پہنچانے کیلئے 3 ایمبولینس جلد فراہم کرینگے انہوں نے کہاکہ ماضی میں وادی نیلم میں کوئی واقعات ہوئے جہاں دوران زچگی خواتین ایڑیاں رگڑ رگڑ کر جاں بحق ہوئیں۔

کئی زخمی گھنٹوں پیدل سفر کرانے کے بعد استپالوں تک پہنچائے جاتے تھے انشاء اللہ ایمبولینسز کی فراہمی کے بعد وادی نیلم محکمہ صحت میںموبائل سروسے کے طور پر کام کیاجائیگا۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ صحافت معاشرے کاآئینہ ہے،جہاں غیر قانونی کاموں کی نشاندہی ہوتی ہے وہاں اچھے کاموں کی تشہیر بھی ہوتی ہے، آئینہ دیکھ کرسیاسی وسماجی لوگوں کو آئینہ نہیں توڑنا چائیے بلکہ اپنا چہرہ ٹھیک رکھنا چائیے تاکہ جب وہ علاقے کی تصویر اس آئینہ میں دیکھیں تووہ تصویر انہیں خوبصورت لگے ، موجودہ حالات میںریاستی اخبارات ظلم ، زیادتی کیخلاف مضبوط ہتھیار ہیں۔

صحافیوں بطور خاص ضلع نیلم/ شاردہ کے اہل قلم پر بہت زیادہ زمہ داریاں آتیں ہیں، وادی نیلم سرحدی علاقہ ہے اس کیساتھ ساتھ یہ پسماندہ بھی ہے ، یہاں کے مسائل حکومتی ایوانوں تک پہنچانے کیلئے صحافی پل کاکردار اداکررہے ہیں۔نیلم پریس کلب کی عمارت کی تعمیر جو ثمر فائونڈیشن نے کی یہ تو بارش کاایک قطرہ ہے ۔غریب لوگوں کی دعائیں میرے ساتھ رہیں تو تعلیم، صحت، مواصلات کے شعبہ میں کامیابی کیساتھ پہاڑ سرکرنے میں ہم کامیاب ہوجائیں گے ۔