قوم کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، نیب اور انصاف دینے والو ں نے ایک پارٹی کو فوکس کیا ہوا ہے،مولانا فضل الرحما ن

پی ٹی آئی میں 20 گند ے انڈ ے نہیں بلکہ سارے گند ے انڈے ہیں، سینٹ کی چیئر مین شپ کیلئے بھی ووٹ دینے کی ان کے بڑو ں نے ضرور رقم وصول کی ہو گی،نیب تحریک انصاف کی کرپشن کے خلاف احتسا ب کر نے کی بجا ئے اس کی کرپشن کو تحفظ دے رہا ہے،پاکستان کو اسلامی نظام دیکر رہیں گے، مذہبی جماعتوں میں فر قہ ورا نہ ہم آہنگی قائم ہے، ڈی آئی خا ن میں عظیم الشا ن غلبہ اسلام کانفرنس سے خطا ب

اتوار 22 اپریل 2018 17:10

ڈیر ہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2018ء) جے یو آ ئی کے مر کز ی امیر و امور کشمیر کمیٹی کے چیئر مین مولانا فضل الرحما ن نے کہا ہے کہ تحر یک انصاف کے با ر ہ ممبرا ن اسمبلی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ہ پر کرپشن کے الزا ما ت عا ئد کئے ہیں اسی جماعت کے 20 ممبرا ن اسمبلی کو کر پشن کی بنیا د پر پارٹی سے نکال دیا گیا ہے ایک چیف سیکرٹر ی کے پی کے اپنے وزیر اعلیٰ کو لیٹر لکھتا ہے کہ صو با ئی محکمو ں میں بے قاعدگیا ں اور کرپشن عرو ج پر ہے وہ چیف سیکرٹری صو بہ چھوڑکر چلا گیا ایک ارب در خت لگا نے میں خر د بر د منظر عا م پر آئی ہیں 300 ڈیم بنا نے کیلئے کے پی کے میں قائم کئے جانے والے ادارے پیڈو کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے چیئر مین اور ممبرا ن کرپشن کے الزامات لگا کر مستعفی ہو گئے اب نیب کہا ں سو گیا ہے کسی عدا لت نے کوئی سوموٹو ایکشن نہیں لیا قومی احتسا ب بیورو تحر یک انصاف کی کرپشن کے خلاف احتسا ب کر نے کی بجا ئے اس کی کرپشن کو تحفظ دے رہا ہے وہ حق نوا ز پار ک ڈی آئی خا ن میں عظیم الشا ن غلبہ اسلام کانفرنس سے خطا ب کر رہے تھے کانفرنس کی صدارت اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا ہ اسمبلی مولانا لطف الرحما ن کر رہے تھے جے یو آئی کے مر کز ی امیر نے کہا ہے کہ قوم کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے سیاستدانوں کا پیچھا کیا جا رہا ہے مذہبی جماعتو ں کی اس بنیاد پر کردار کشی کی جا رہی ہے کہ ملک کو فر قو ں میں تقسیم ہو عجیب انصاف چل رہا ہے نیب اور انصاف دینے والو ں نے ایک پارٹی کو فوکس کیا ہوا ہے میا ں نواز شریف پر پانا مہ میں ایک دو آف شور کمپنیو ں کی بنیاد پر مقدمہ قائم کر کے اقا مہ کی بنیاد پہ نکالا گیا سیف اللہ برادرا ن کی 34 آف شور کمپنیا ں ہیں لیکن وہ تحریک انصاف کے دامن میں چھپ گئے ان سے کو ئی پو چھنے والا نہیں انہوں نے کہا کہ عمرا ن خا ن یہو دی لا بی کے ایجنٹ ہیں اسکا ایک ثبوت یہ ہے کہ وہ لند ن کی میئر شپ کے الیکشن میں ایک پاکستا نی مسلما ں کے مقابلے میں اپنے یہودی سالے کی انتخا بی مہم چلا تے رہے لیکن انکے کہنے پر لند ن کے گورو ں نے ووٹ نہیں دیا جب گور ے ووٹ نہیں دیتے تو پاکستانی تحریک انصاف کو کیو ں ووٹ دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت نظر یاتی جنگ جا ری ہے آئندہ الیکشن بھی اسی بنیاد پر ہو گا 70 سا ل سے پاکستا ن پر حکومتیں کر نے والی سیکولر جماعتو ں کا نظر یہ یہ ہے کہ اسلام اس حد تک کا فی ہے کہ ہم کلمہ پڑھیں اور پاکستا نی قوم اللہ کے قانون کی پابندنہ ہو مادر پدر آزاد معاشر ہ پاکستان میں ہو ہمارا ان کے خلاف اعلان جنگ ہے آئندہ الیکشن میں ایم ایم اے ان کے غبارے سے ہوا نکا ل دیگی ہم پاکستان کو اسلامی نظام دیکر رہیں گے 73 کے آئین میں اسلام کو پاکستان کا مملکتی نظام قرار دینا علما ء کا بہت بڑا کا رنا مہ ہے مفتی محمود کی آواز اب انقلا ب کی شکل اختیار کر چکی ہے مذہبی جماعتوں میں فر قہ ورا نہ ہم آہنگی قائم ہے ایو بی دور میں تمام مکا تب فکر نے 22 اسلامی نقا ط پر اتفاق کر کے اسکو ثا بت کیا تھا اور آج بھی ایم ایم اے کی شکل میں یہ صورتحا ل برقرار ہے انہوں نے کہا کہ میر ے ضلع کے ایک صو با ئی وزیر کو خود کش حملے میں شہید کیا گیا اسکا بھا ئی جو کے پی کے کی موجودہ کا بینہ میں وزیر ہے نے صو با ئی وزیر ما ل پر الزام عائد کیا ہے کہ خود کش حملہ اس نے کروا کر میر ے بھا ئی کو شہید کیا وہ در بدر ٹھو کریں کھا رہا ہے لیکن اسے کے پی کے حکومت اور نہ ہی کوئی حکومتی ادار ہ انصاف دے سکا مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مقبو ضہ کشمیر ، فلسطین اور دیگر مما لک کے مظلو م مسلما نو ں کیلئے ہمار ی حکومتیں وہ آواز بلند نہیں کر سکے جو ان کا حق تھا انہوں نے کہا کہ ملک میں بعض این جی اوز ہم جنسی پر ستی کو جائز قرار دینے کے لئے باقاعد ہ تحر یک چلا رہی ہیں اور نوجوا نو ں کو گمرا ہ کر رہی ہیں حکومت ان کے خلاف کاروائی کر ے ور نہ حالات خرا ب ہو نگے انہوں نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی حکومت نے خیبر پختونخواہ کو 300 ارب روپے کا مقروض کیا ہے یہ قر ضہ اگلی نسلو ں نے ڈالر کی شکل میں ادا کر نا ہے اگر ان لو گو ں کو دو با رہ بر سر اقتدار لا گیا تو ریا ستی ادارے اس کے ذمہ دار ہو نگے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں 20 گند ے انڈ ے نہیں بلکہ سارے گند ے انڈے ہیں سینٹ کی چیئر مین شپ کیلئے بھی ووٹ دینے کی ان کے بڑو ں نے ضرور رقم وصول کی ہو گی ۔