آئندہ عام انتخابات میں بھر پور طریقے سے حصہ لیں گے،ملک حمید اکبر خان

حصہ نہ لینے کے حوالے سے مخالفین کے پروپرگنڈے میں کوئی صداقت نہیں، ا میدوار پنجاب اسمبلی حلقہ پی پی 1

جمعہ 18 مئی 2018 21:09

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2018ء) ا میدوار پنجاب اسمبلی حلقہ پی پی 1 ملک حمید اکبر خان نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں بھر پور طریقے سے حصہ لیں گے ان کے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کے حوالے سے مخالفین کے پروپرگنڈے میں کوئی صداقت نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں انہوں نے آزاد حیثیت میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدواروں سے زیادہ ووٹ لیے تھے انہوں نے کہا کہ ان کا سرمایہ علاقہ بھر کے غریب ، متوسط اور پسے ہوئے طبقات ہیں جن کی آواز انہوں نے ہمیشہ مختلف مقامات پر بلند کی ہے اور یہی لوگ ان کا سرمایہ ہیں آئندہ عام انتخابات میں بھی ان ہی طبقات کی مدد سے وہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 1 سے حصہ لیں گے دیگر امیدواروں پر تنقید کرنا مقصد نہیں تاہم علاقہ کے عوام بخوبی جانتے ہیں کہ گزشتہ 5 سالوں میں عوام کے درمیان کون تھا اور کون لوگ منتخب ہونے کے بعد یا شکست کھانے کے بعد علاقہ سے فرار ہوئے اور عوام آج تک ان کی راہ تک رہے ہیں جبکہ ان کا جینا مرنا غریب عوام کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی انہی طبقات کی آواز بلند کر کے انہیں خوشی محسوس ہو گی ان کے عام انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد تحصیل اٹک کی پسماندگی اور اس کے وسائل کو بھرپور طریقہ سے استعمال نہ کرنا ہے ان کے حلقہ انتخاب میں سنجوال آرڈیننس فیکٹری ، پی اے سی کامرہ کی 5 فیکٹریاں ، پاکستان میں توپ خانے کا سب سے بڑا مرکز آرٹلری سینٹر اور پاکستان میں پانی کے ذریعے بجلی بنانے کا سب سے بڑا پروجیکٹ غازی بروٹھہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سمیت دیگر بڑے منصوبے ہیں انہوں نے آج تک منتخب ہونے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سے سوال کیا کہ انہوں نے اٹک کے لوگوں اور یہاں کے نوجوانوں کو ان بڑے پروجیکٹس میں ملازمت دلانے کیلئے کیا کردار ادا کیا اگر کوئی ثبوت ہے تو اس کیلئے وہ فوارہ چوک میں ایک وقت مقرر کریں گے وہاں پر آ کر ان سے مناظرہ کر لیا جائے علاوہ ازیں علاقہ کے نوجوانوں کیلئے کھیلوںکے گرائونڈز ، سرکاری سطح پر پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک کے سکول و یونیورسٹیاں بنانے کیلئے ان ممبران اسمبلی نے آج تک کیا کردار ادا کیا وہ بھی عوام کے سامنے آنا چاہیے صرف سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق جنہوں نے اپنے مختصر دور نظامت میں 30 ہزار سے زائد نوکریاں ، 500 سے زائد سکولوں کی اپ گریڈیشن ، کامسیٹس یونیورسٹی ایجوکیشن یونیورسٹی ، عالمی میعار کا کرکٹ سٹیڈیم ، ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈیلزئسز سنٹر ، سی سی یو سنٹر اور اس کی اپ گریڈیشن ، گورنمنٹ کالج اٹک اور گرلز کالج اٹک میں اعلیٰ تعلیم کی کلاسوں کا اجرأ اور ضلع بھر میں شہریوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی صرف میجر طاہر صادق کے دور میں ممکن ہوئی اس کے علاوہ منتخب ہونے والوں نے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں گونگے پہلوان کا کردار ادا کرتے ہوئے علاقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے ایک لفظ بھی نہ بولا جس کا باقاعدہ ریکارڈ قومی و صوبائی اسمبلی میں موجود ہے اور قومی اخبارات میں شائع بھی ہو چکا ہے جعلی کاموں پر تختیاں لگانے والوں نے علاقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا وہ منتخب ہو کر اٹک کی تعمیر و ترقی کے علاوہ یہاں کی پسماندگی دور کرنے ، تعلیم و صحت کے منصوبوں میں بہتری لانا ان کی ترجیحات میں شامل ہے جبکہ بے روزگاروں کو روزگار کی فراہمی ان کی اولین ترجیح پر ہے اٹک شہیدوں ،غازیوں اور وفاداروں کی سر زمین ہے دولت کے بل بوتے پر عام انتخابات میں لوگوں کے ضمیر خریدنے والے موسمی سیاستدانوں کو جو اٹک کے عوام کو صرف الیکشن کے دنوں میں نہ صرف مسترد کرے گی بلکہ ان ضمیر فروشوں اور جھوٹ اور پیسے کی سیاست کرنے والوں کو ہمیشہ کیلئے سیاست کے میدانوں سے آئوٹ کیا جائے گا اور یہ ابن الوقت اور درجن سے زائد پارٹیاں تبدیل کرنے والے نو دولتیوں کو عوام واپس پیولین روانہ کرے گی ۔