خیبر پختونخوا کی بجلی کو مال مفت سمجھ کر بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے ، سردار حسین بابک

ماہ صیام میں خودساختہ لوڈ شیڈنگ عوام کو ذہنی کرب میں مبتلا کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے 8میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن یہاں تو بجلی ہی ختم کر دی گئی ہے،جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی

جمعہ 18 مئی 2018 22:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے صوبہ بھر اور بالخصوص پشاور میں بجلی کی ناروا اور خود ساختہ لوڈ شیڈنگ پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نی2018میں لوڈ شیڈنگ کا اعلان کیا تھا لیکن یہاں تو بجلی ہی ختم کر دی گئی ہے ،ماہ صیام میں عوام کو پھر سے ذہنی کرب میں مبتلا کرنے کی پالیسی پر عمل جاری ہے ۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے کی بجلی کو مال مفت سمجھ کر بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے ، اور لوڈشیڈنگ صرف پنجاب میں ختم کی گئی ہے ، انہوں نے کہا کہ جب تک باگ ڈور پنجاب کے پاس ہے تقسیم کاری میں شفافیت نہیں ہو سکتی اور صوبے کو اس کا جائز حق کبھی نہیں مل سکتا ، انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کی پیداوار پر سب سے پہلا حق اس صوبے کا ہے لیکن خیبر پختونخوا کے ساتھ اس معاملے میں زیادتی کی گئی اور صوبائی حکومت اس اہم ایشو پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومتوں کے امتیازی سلوک سے صوبے کے عوام میں خدشات اور تحفظات بڑھتے جا رہے ہیں ، اور دکھائی ایسا دے رہا ہے کہ پنجاب کو ہی پاکستان تصور کر لیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پر گیس اور بجلی بند کر کے غلامی کا احساس پیدا کیا جا رہا ہے اور اس سے لوگوں میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ خیبر پختونخوا اس حوالے سے انتہائی بدنصیب ہے کیونکہ اٹھارویں ترمیم میں یہ کہا گیا ہے جو چیز جس صوبے میں پیدا ہوتی ہے اُسی صوبے کا حق سب سے پہلے اس پر ہوتا ہے ،اُنہوں نے کہا کہ بجلی بھی ہمارے صوبے میں ضرورت سے زیادہ پیدا ہوتی ہے لیکن ہمارے صوبے کے عوام پر بارہ بارہ گھنٹے دیہات میں اور چھ چھ گھنٹے شہروں میں لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔

اور ہمارے عوام کو ان کے حقوق نہیں ملتے، ہمارے ملک کی خام تیل کی 52% پیداوار یہاں ہوتی ہے۔ لیکن ان کی ریفائنری پنجا ب میں کی جاتی ہے۔ اگر ہمارے صوبے میں یہ ریفائنریز لگائی جائیں تو بہت سے لوگوں کو روزگار میسر آ سکتا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جاتا ہے ایسا لگتا ہے کہ ہم غلام ہیں۔ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ہمارے صوبے کے عوام کو بھی اُن کے جائز حقوق ملنے چاہئیں۔

سردار بابک نے کہا کہ ظالمانہ سلوک سے گھریلونظام تباہ ہوکر رہ گیا۔انہوں نے کہا کہ گیس وبجلی کی لوڈشیڈنگ سے نہ صرف انڈسٹریز کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے بلکہ،توانائی کے بدترین بحران کی وجہ سے صوبہ بھرکے صنعت کاروں اور مزدوروں کوبے روزگار کر دئیے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبے میں فوری طور پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے اسے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ۔