حیدرآباد، قاسم آباد کے علاقوں بینظیر کالونی اورسحرش نگر میں پانی کی قلت، کچرے کے ڈہیروں، گلیاں اور راستے کھنڈر ہونے کیخلاف دہرنا

جمعہ 25 مئی 2018 22:50

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) قاسم آباد کے علاقوں بینظیر کالونی اورسحرش نگر میں پانی کی قلت، پیپلز پارٹی رہنمائوں کے کہنے پر تین سال سے بجلی کا ٹرانسفارمر نا لگانے، کچرے کے ڈہیروں، گلیاں اور راستے کھنڈر ہونے کیخلاف قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو کی قیادت میں سحرش نگر کے مین روڈ پر دہرنا دیا گیا، جس میں مقامی لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، جس کے بعد ایاز لطیف پلیجو نے رہائشیوں سے ملکر تباہ شدہ سحرش نگر اور بینظیر کالونی کی گلیاں اور راستوں کا دورہ کیا۔

اس دوران شہریوں اور قومی عوامی تحریک کے کارکنان نے پ پ حکومت، واسا اور حیسکو کیخلاف سخت نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ایا ز لطیف پلیجو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کے کراچی سے جیکب آباد، قمبر شہدادکوٹ سے ننگرپارکر، اچھڑو تھر، سانگھڑ، خیرپور، ٹھٹھہ اور بدین سمیت سندھ بھر سے حکمرانوں نے برا حشر کیا ہے۔

(جاری ہے)

لوگ پینے کے پانی کے لیئے پریشان ہیں۔

روڈ کھنڈر ہیں، ترقیاتی کاموں کے اربوں روپے ہڑپ کر کے دبئی کے اکائونٹس میں منتقل کیئے گئے ہیں۔ نوکریوں کے جھوٹے آرڈر بھی لاکھوں روپئے میں بیچ کر 2 سال تک لوگوں کو کسی ڈپارٹمنٹ میں مقرر کر کے ان سے کام لیکر بعد میں کہا جاتا ہے کے آپ کا آرڈر جعلی تھا۔ نوکری نہیں ہے۔ حکمرانوں نے یے حشر عوام سے کیا ہے۔ قاسم آباد کے علاقے سحرش نگر میں بینظیر کالونی کی بجلی 3 سال سے کاٹی ہوئی ہے۔

پیپلز پارٹی اور حیسکو کے کرپٹ افسروں کی گٹھ جوڑ ہے۔ وہ بینظیر کالونی کی بجلی بحالی میں رکاوٹ ہیں۔ بجلی نا ہونے کے باوجود بینظیر کالونی کے لوگوں کو لاکھوں روپے کے بل بھیجے جا رہے ہیں۔ میں حیسکو سربراھ کو وارن کرتا ہوں کے فوری طور پر ٹرانسفارمر لگا کر بجلی بحال کی جائے ورنہ آپ کے گہوں اور آفیسوں کا گھیراؤکیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کے 10 سے عوام کی دولت لوٹ کر سندھ کو تباھ کرنے والی ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے ڈرامہ شروع کیا ہے۔

دنیا میں ان کا واحد نکاح ہے جو 4 سال 6 مہاں چلتا ہے۔ الیکشن قریب آتے ہی دونوں میں طلاق ہو جاتی ہے اور پھرالیکشن کے حلالے کے بعد دوبارہ شادی ہوجاتی ہے۔ ملکر پریس کانفرنسیں کرتے ہیں کے سندھ ہماری ماں ہے۔ ہمیں دشموں نے لڑایا۔ اب ملکر سندھ اور عوام کی خدمت کریں گے اور پھر وزارتوں کی بندرباٹ ہوتی ہے۔ اربوں روپئے کے کام کاغذات میں دکھا کر عوام کی لوٹی ہوئی دولت لندن، آمریکا، دبئی اور دوسرے ممالک منتقل کرتے ہیں۔

عالمی ہدایتوں پر پاکستان اور اس ریجن کو ڈی اسٹیبلائیز کرنے کے لیئے ایم کیو ایم اور الطاف حسین نے کراچی، حیدرآباد اور دوسرے شہروں میں اردو، سندھی، پنجابی اور دوسری زبان بولنے والوں کو قتل کروایا۔ حفیظ قریشی، فہمیدہ قریشی اور دوسرے دوستوں سے ملکر عدالت میں جاکر دہشتگردی کے متاثر لوگوں کیلئے سحرش نگر کی زمین لی تھی، عدالت نے حکم دیا تھا کے دہشتگردی کے متاثر سحرش نگر کے لوگوں کو روزگار بھی دیا جائے مگر آج وہ سحرش نگر کھنڈر بنا ہوا ہے۔

قاسم آباد میں درجوں وزیر، سینیٹرز، صلاحکار، حکومتی ایم پی ایز اور ایم این ایز کے گہر ہیں مگر سندھ کے مرکز والے علاقے قاسم آباد کو منشیات، جرائم اور بدحالی میں مبتلا کیا گیا ہے۔ میونسپل کمیٹی ٹیکس کے نام پر دکانداروں، کیبن والوں، ٹھیلا چلانے والوں سے بھتاخوری کرتی ہے۔ مسو بھرگڑی، وانکی وسی، گوٹھ جمعو مگسی، گوٹھ محمد بخش شورو سے لیکر قاسم آباد کے چھوٹے بڑے علاقوں کو گندگی کے ڈہیروں، ڈرینیج کی تباہی، پانی کی قلت اور دوسرے مسائل کا گڑھ بنایا گیاہے۔

لطیف آباد اور حیدرآباد کے دوسرے علاقے مصنوعی پانی کی قلت کے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے شہر نئوں دیرو سے معصوم بچی کائنات اور اس کا بھائی ڈھائی برس کا نور 2 دن سے گم ہے مگر حکمرانوں کو ووہ نظر نہیں آ رہے۔ خواتین، بچوں اور اقلیتوں سے ظلم ہو رہا ہے۔ دولتپور میں قتل ہونے والے نوجوان سجاد جوکھیو کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا رہا۔ اس موقعے پر انور سومرو، شہزاد جمالی، جنید ابڑو، عباس پٹھان اور دوسرے رہنما شریک تھے۔