جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ رکن اسمبلی سردار خالد ابراہیم کا 5جون کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی بجائے گرفتاری دینے کا اعلان

اتوار 3 جون 2018 18:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جون2018ء) جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ ،ممبر قانون ساز اسمبلی سردار خالد ابراہیم خان نے 5جون کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی بجائے گرفتاری دینے کا اعلان کر دیا،نہ صرف ممبر اسمبلی بلکہ عام شہری کی حیثیت سے بھی مجھ پر لازم نہیں کہ حاضری دوں ،جو چیف جسٹس ججز تعیناتی میں میرٹ برقرار نہ رکھ سکے وہ عام لوگوں،عام حالات میں انصاف کے تقاضے کیسے پورے گا،اب کی بار استعفیٰ نہیں دوں گا ،مجھے گھر بھیجنے سے پہلے کوئی اور گھر جائے گا ،میں پہلے جیل پھر گھر جائوں گا ،آزادجموں وکشمیر ہائی کورٹ میں پانچ ججز کی تعیناتی سودے بازی کے نتیجے میں ہوئی ،آئین و قانون،اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دی گئیں،اداروں کا مکمل احترام کرتے ہیں کیوں کہ ہم ادارے بنانے والوں میں شامل ہیں مگر ججز تعیناتی کے دوران چیف جسٹس نے جو کردار ادا کیا ہم پر لازم نہیں کہ اس عدالت میں حاضری دیں ،حکومت کہتی ہے سستا انصاف دیں گے ،ججز کی خلاف میرٹ تعیناتی سے اب سستے انصاف کی امیدیں دم توڑ چکی ہیں ،یہ روش بدلنا ہو گی ،اداروں میں میرٹ کا خیال نہ رکھا گیا آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی ،اگر پہلے سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں ہوئیں تو انھیں روایت بنانے کی بجائے غلطی دور کرنے کی ضرورت تھی ،پہلے اسمبلی فلو ر پر اور ممبر اسمبلی اور آج عام شہری کی حیثیت سے کہہ رہا ہوں کہ ججز تعیناتی میں سودا بازی ہوئی،ن لیگ میں ایسے لوگ موجود ہیں جو ہمارے موقف کی حمایت کرتے ہیں،اس حوالے سے سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کروں گا ،ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،سردار خالد ابراہیم خان نے کہا کہ 13ویں آئینی ترمیم میں اچھی باتوں کا خیر مقدم کرتے ہیں ،تاہم دو امور باعث تشویش ہیں جن کی وجہ سے ووٹنگ عمل میں حصہ نہیں لیا ،تحریک آزادی متاثر ہوئی ساتھ ہی اختیارات دوبارہ سے وزارت امور کشمیر کو دے دیے گئے ،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں کا پاکستانی سیاست میں جاندار کردار ہونا چاہے ،لیکن یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے اس ماحول کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ،آئینی ترامیم کو سیاسی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے ،ایک سوال کے جواب میں سردار خالد ابراہیم خان نے کہا کہ ن لیگ سے اتحاد میری ذاتی غلطی تھی ۔