یہ ذہن نشین کر لیں آج سے ہماری ترجیحات میں سب سی اہم پانی ہے ،ْچیف جسٹس ثاقب نثار

پاکستان کا 20 فیصد جی ڈی پی پانی پر منحصر ہے، ہم پانی کی ایسی صورتحال کو دیکھتے رہے تو مرجائیں گے، 48 سال ہو گئے ملک میں کوئی ڈیم نہیں بنا ،ْ بیرسٹر ظفر اللہ کسی پارٹی کے منشور میں بھی پانی کا ذکر نہیں، پانی کے ایشو سے زیادہ کوئی ایشو اہم نہیں ،ْ چیف جسٹس کے ریمارکس ہفتے کو کراچی اور اتوار کو لاہور میں پانی سے متعلق تمام مقدمات سنیں گے ،ْاسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ میں بھی پانی سے متعلق مقدمات سنیں گے

پیر 4 جون 2018 14:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پانی کی قلت سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے کہ یہ ذہن نشین کر لیں آج سے ہماری ترجیحات میں سب سیاہم پانی ہے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانی کی قلت اور ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ نے مؤقف اپنایا کہ پاکستان کا 20 فیصد جی ڈی پی پانی پر منحصر ہے، ہم پانی کی ایسی صورتحال کو دیکھتے رہے تو مرجائیں گے، 48 سال ہو گئے ملک میں کوئی ڈیم نہیں بنا۔

درخواست گزار کے دلائل پر جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیئے کہ کسی پارٹی کی ترجیحات میں پانی کے مسئلے کاحل نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کسی پارٹی کے منشور میں بھی پانی کا ذکر نہیں، پانی کے ایشو سے زیادہ کوئی ایشو اہم نہیں، یہ ذہن نشین کر لیں آج سے ہماری ترجیحات میں سب سیاہم پانی ہے، ہم نے اپنے بچوں کو پانی نہ دیا تو کیا دیا پانی ہمارے بچوں کا بنیادی حق ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ واٹر بم کا معاملہ ہے ،ْبہت سنجیدگی سیدیکھ رہے ہیں ،ْ پچھلے دنوں بھارت نے کشن گنگاڈیم بنایاجس سے نیلم جہلم خشک ہوگیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پانی کی قلت اور ڈیم کی تعمیر سے متعلق تمام مقدمات سنیں گے، ہفتے کو کراچی اور اتوار کو لاہور میں پانی سے متعلق تمام مقدمات سنیں گے، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ میں بھی پانی سے متعلق مقدمات سنیں گے۔