کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل شروع ہوگیا

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اوران کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو عام انتخابات میں حصہ لیں گے بلاول بھٹو این اے 200 لاڑکانہ اور این اے 246 لیاری سے الیکشن لڑیں گے جبکہ آصفہ بھٹو نے پی ایس 10رتو ڈیرو سے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ہیں

پیر 4 جون 2018 20:47

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2018ء) کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل شروع ہوگیا ہے،پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اوران کی چھوٹی ہمشیرہ آصفہ بھٹو عام انتخابات میں حصہ لیں گے، دونوں نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے ہیں۔ بلاول بھٹو این اے 200 لاڑکانہ اور این اے 246 لیاری سے الیکشن لڑیں گے جبکہ آصفہ بھٹو نے پی ایس 10رتو ڈیرو سے کاغذات نامزدگی حاصل کیئے ہیں، بلاول کی طرف سے ان کے وکیل نے کاغذات حاصل کیے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں بھی کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کا سلسلہ جاری ہے،چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری این اے 200 لاڑکانہ اور این اے 246 لیاری سے الیکشن لڑیں گے جبکہ آصفہ بھٹو نے پی ایس 10رتو ڈیرو سے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ہیں۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹوزرداری کے فارم ان کے وکیل اور سابق چیئرمین سینٹ فاروق ایچ نائیک نے ریٹرننگ آفیسر ڈسٹرک سائوتھ سے حاصل کئے ۔

جبکہ پیر کو صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں کاغذات نامزدگی لینے کے لئے آنے والے امیدوارمیںجماعت اسلامی کے راجا عارف سلطان،جماعت اسلامی کے ہارون سرفراز،جماعت اسلامی محمدخان اعوان، ایم کیو ایم کے دیوان چند چالہ، پی ٹی آئی منارٹی ونگ سندھ کے صدر جے پرکاش ،ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی اویس شاہ، پی ٹی آئی کے جے پرکاش کلکرنی،، مسلم لیگ ن کے کھیل داس کوہستانی، گرینڈڈیمو کریٹک الائنس کی راحیلہ ٹوانہ ،مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما نند کمار،محمد ارشاد آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے اب تک الیکشن کمیشن دفتر آنے والے سیاستدانوں میں شامل ہیں ۔

صوبائی الیکشن کمشنر یوسف خان خٹک کی میِڈیا سے گفتگوالیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق الیکشن کمیشن کے آفس سے خواتین،مخصوص نشستیں اور اقلیتی نشست پر فارم جاری کر رہے ہیں8 جون تک کاغزار نامزدگی جمع کرواسکتے ہیں14 جون تک کاغزات کی اسکروٹنی کی جائے گی سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ اپنی ترجیحی فہرستیں 8 جون سے قبل جمع کروائیں انتخابات کے سامان کی ترسیل کے لیے محفوظ طریقے کار اختیار کیا جائے گا بیلٹ پیپرز اور بیلٹ باکسز کی حفاظت کے لیے فل پروف سکیورٹی مہیا کی جائے گی ہر بوتھ پر الگ بیلٹ باکس ہوگا۔

کاغذات نامزدگی 4 سے 8 جون تک حاصل اورجمع کرائے جائیں گے، کاغذات نامزدگی اردو اورانگریزی دونوں زبانوں میں دستیاب ہیں۔قومی اسمبلی کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی سیکورٹی فیس 30 ہزار روپے رکھی گئی ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئیکاغذات نامزدگی جمع کرانے کی سکیورٹی فیس 20 ہزار روپے رکھی گئی ہے، ایک چوتھائی سے کم ووٹ حاصل کرنے کی صورت میں فیس ضبط کر لی جائے گی۔

کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے صبح 8 بجے سے دن 4 بجے تک حاصل کیے جا سکیں گے۔الیکشن 2018 کے کاغذات نامزدگی میں ہر امیدوار کو آرٹیکل 62 اور 63 کا بیان حلفی جمع کرانا ہو گا۔بیان حلفی میں غیر ملکی پاسپورٹ، دہری شہریت، حکومتی یوٹیلیٹی بلز نا دہندہ، اور زیر سماعت فوجداری مقدمات کی تفصیل دینی ہو گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق 2013 کے الیکشن میں نامزدگی فارم میں غیر ملکی پاسپورٹ، دہری شہریت، حکومتی یوٹیلیٹی بلز نا دہندہ، اور زیر سماعت فوجداری مقدمات کی تفصیلات کیلئے علیحدہ خانے رکھے گئے تھے لیکن اب بیان حلفی ہی میں یہ ساری تفصیلات دیناہوں گی۔

کاغذات نامزدگی میں امیدواروں سے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں، امیدواروں کو اہل خانہ، زیر کفالت افراد، کمپنیز اور پروفیشن کی تفصیل بھی دینی ہو گی، رواں سال منقولہ جائیداد کی تفصیل بھی اثاثوں کی تفصیلات میں شامل ہے۔پہلی بارامیدوار کو ای میل ایڈریس اور کونٹیکٹ نمبر بھی دینا ہو گا، اس بار این ٹی این نمبر نہیں مانگا گیا، کیونکہ اب شناختی کارڈ نمبر ہی این ٹی این نمبر ہے۔3 سالہ انکم ٹیکس، زرعی ٹیکس، غیر ملکی دوروں کی تفصیلات بھی طلب نہیں کی گئیں،تعلیمی قابلیت اور جس جماعت سے ٹکٹ لیا گیا اس کی طرف سے رقم وصول کرنے کی تفصیلات بھی نامزدگی فارم کا حصہ نہیں ہوں گی۔