پیرپگارا اورجی ڈی اے کے مرکزی رہنمائوں کا سندھ کے نگران سیٹ اپ اور الیکشن کمشنرسندھ پرعدم اعتماد کا اظہار، چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ

سندھ میں اگلے دس روز میں غیر جانبدارانتظامیہ کا تقرر نہ ہوا تو جی ڈی اے پہیہ جام ہڑتال کی کال دینے پر مجبور ہوگی، رہنمائوں کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 25 جون 2018 23:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2018ء) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ پیرصاحب پگارا اورجی ڈی اے کے مرکزی رہنمائوں نے سندھ کے نگران سیٹ اپ اور الیکشن کمشنرسندھ پرعدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹونوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہاہے کہ سندھ میں اگلے دس روز میں غیر جانبدارانتظامیہ کا تقرر نہ ہوا تو جی ڈی اے پہیہ جام ہڑتال کی کال دینے پر مجبور ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہارمسلم لیگ فنشکنل اورگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ پیرپگارا نے پیر کو کنگری ہائوس میں جی ڈی اے کے رہنمائوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سید غوث علی شاہ، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ایاز لطیف پلیجو، سردار رحیم، ڈاکٹر صفدر عباسی، عرفان اللہ خان مروت سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ پیر صاحب پگارا نے سندھ میں غیر جانبدار افسران کے تقرر کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انتظامی عہدوں اور محکمہ پولیس میں غیر جانبدار افسران کا تقرر کیا جائے اسکے لئے الیکشن دس پندرہ روز کے لئے آگے بھی بڑھائے جاسکتے ہیں اس سے کوئی آسمان نہیں گر جائیگا دوسری صورت میں ہم سندھ بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دینے پر مجبور ہونگے،انہوں نے کہاکہ جی ڈی اے پر اسٹبلشمنٹ کا الزام لگانے والے بتائیں کہ زرداری کس کی پیداوار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جی ڈی اے کا ہنگامی اجلاس بلاکرسندھ کی صورتحال کا جائزہ لیا تھا ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ نگران سیٹ اپ اور صوبائی الیکشن کمیشن بھی نیوٹرل نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کی بیوروکریسی اورپولیس میں افسران کا تقرر غلط ہوا ہے،دس برس سے سندھ میں ڈیوٹی دینے والوں دوبارہ تعینات کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ سندھ میں وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افسران کا تقرر کرے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ میں ہرسیاسی جماعت کوانتخابی مہم کے لیے کھلا میدان ملنا چاہیئے،نگران انتظامیہ سیاسی پارٹیوں کوآزادانہ انتخابی ماحول اورکھلا میدان فراہم نہیں کرسکتے توپھرکھیل ہی ختم کردیں ۔ پیرپگارا کا کہنا تھا کہ موجودہ نگران سیٹ اپ سے کوئی ریلیف نہیں مل سکتا سندھ میں نئے افسران کا تقرر کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب اور سندھ میں الگ الگ قانون چل رہا ہے،اگر نیوٹرل گرانڈ نہیں دیا گیا تو پھر کھیلیں گے کیسے انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنا کردار ادا کریں۔

ایک سوال کے جواب میں پیرصاحب پگارا کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی کراچی آمد کا مجھے علم نہیں ہے اگر علم ہوتا تو ضرور رابطہ کرتا انکے لئے دعاگو ہوں ،وہ کراچی سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں،اگر جی ڈی اے کا کوئی امیدوار کراچی سے کھڑا کرتا تو سیاسی غلطی ہوتی۔ انہوں نے سندھ میں غیر جانبدار افسران کا تقرر عمل میں نہ لانے پرکہاکہ اس صورتحال میں جی ڈی اے پہیہ جام ہڑتال کی کال دینیپر مجبور ہوگی۔

سابق اسپیکرقومی اسمبلی ڈاکٹرفہمیدہ مرزا نے کہاکہ نگران وزیراعلی انتہائی کمزور ہے،پیپلزپارٹی کے بلدیاتی نمائندے انتخابی مہم چلارہے ہیں اورصوبائی الیکشن کمشنر شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ڈاکٹرفہمیدہ مرزا نے کہاکہ سندھ اور پنجاب کے نگران سیٹ اپ میں فرق ہے،وزیراعلی پر تحفظات کے باوجود ہم نے ان کوقبول کیا،اس قدر کمزور نگران وزیراعلی ہے جوایک فون پر ڈھیر ہوجاتا ہے انتخابی کامیابی کے لیے دس برس پرانی ترقیاتی اسکیموں پرمختلف اضلاع میں ترقیاتی کام جاری ہے ،نگران وزیراعلی نیوٹرل نہیں ہیں اورصوبے میں اسلحہ بردارورک جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئی جی بھی کمزورآدمی ہے،پنجاب اوردیگر علاقوں کا ٹھکرایا ہوا آئی جی سندھ کودے دیا گیا ہے،سندھ میں کرپٹ آفیسرز کاتقررکیا جارہا ہے،رفیق قریشی جیسے کرپٹ آفیسرز اینٹی کرپشن میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میرے مخالف کے خلاف میری اپیل نہیں سنی گئی۔میرا مخالف امیدوار چانڈیو ہے توبدین کا آراوبھی چانڈیو ہے،ملک کوانارکی کی طرف لے جایا جارہا ہے،اگر فیئرالیکشن نہیں ہونگے تو ہم قبول نہیں کرینگے،انارکی میں کرایا گیا الیکشن ملک کے لئے نقصان دھ ہوگا۔

جی ڈی اے کے رہنما ڈاکٹرصفدرعباسی نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں سندھ کاممبر عبدالغفارسومرونیوٹرل نہیں ہے،سندھ میں جاگیریں بنی ہوئی ہیں،خیرپور کاایس پی لاڑکانہ اورلاڑکانہ کا خیرپورمیں رکھا جارہا ہے،ہمارے خدشات ختم کئے جائیں،زرداری کی دس سالہ حکومت نے سندھ تباہ کردیا ہے،ہمیں نگران سیٹ اپ پر سنگین تحفظات ہیں،نگران وزیراعظم کیا کررہے ہیں وہ سابق چیف جسٹس ہیں انکو صورتحال کا نوٹس لینا چاہیئے۔

سابق صوبائی وزیرداخلہ سندھ عرفان اللہ خان مروت نے کہا لگتا ہے ایآراوز صرف پیپلزپارٹی مخالفین کے کاغزات میں سے کیڑے نکال رہے ہیں،ہمیں سترکی دہائی میں دھکیلا جارہا ہے،کیا یہ دوسری پی این اے بنانا چاہتے ہیں،پی این اے کے نتائج بھی ماضی میں دیکھے جاچکے ہیں۔جی ڈی اے کے ترجمان ایازلطیف پلیجونے کہاکہ گذشتہ روز فریال تالپورکی صدارت میں اے آراوز کی میٹنگ ہوئی بتایا جائے یہ کیا ہورہا ہے،پیپلز پارٹی امیدوار جواعلان کرتا ہے ورکس اینڈسروسز والے کام کرنے پہنچ جاتے ہیں نگران وزیراعلی اورآئی جی سندھ جانبدارہیں ہمارے خدشات ختم کریں چاہے سندھ میں الیکشن ہفتہ دوہفتے آگے کرنے پڑیں توکیے جائیں پہلے سندھ کا نگران سیٹ اپ تبدیل کیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ ہفتہ دس دن میں ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو سندھ میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دی جائے گی جس کااعلان بعد میں کیا جائیگا۔ سابق وزیراعلی سندھ سید غوث علی شاہ نے کہاکہ سندھ میں الگ قانون اوردیگرصوبوں میں الگ قانون ہے جی ڈی اے نے اپنے تحفظات پیش کردیے ہیں نگران وفاقی حکومت نے مطالبات کوسنجیدہ نہ لیا تو جی ڈی اے آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کرے گی ۔