دنیا میں تہذیبوں سے مقابلہ کیلئے بنیادی ضرورت علم ہے،ڈاکٹر اکبرایس احمد

ہمیں اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کوشش کرنا ہوگی،سابق سفیر جامعہ کشمیر میں تہذیبوں کے درمیان تصادم اور مغربی مسلمانوں کا کردار پر سمینار سے نامور محقق،وائس چانسلر اور دیگرکا خطاب

منگل 26 جون 2018 16:03

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) دنیا میں تہذیبوں سے مقابلے کیلئے بنیادی ضرورت تعلیم اور علم ہے۔مسلمانوں کے پاس جب تک علم رہا اور جب تک وہ علم کی جستجو میں مگن تھے تو وہ دنیا پر حکومت کرتے رہے اور علم و تحقیق سے روگردانی کر کے آج ہم دنیا میں مشکلات کا شکار ہیں۔ لہذاء ہمیں اپنا کھویا ہوا وقار اور نام حاصل کرنے کیلئے نوجوانوں کو علم اور تحقیق سے اپنا رشتہ جوڑنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہاربرطانیہ میں پاکستان کے سابق سفیر اور نامور عالمی محقق و دانشور پروفیسر ڈاکٹر اکبرایس احمد نے آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں تہذیبوں کے تصادم اور مغربی مسلمانوں کا کردار کے عنوان پر کیا۔پروفیسر ڈاکٹر اکبرایس احمد نے اپنے لیکچر میں بتایا کہ 11اکتوبر کے بعد مسلمانوں کو درپیش چیلنجز میں ہمیں اپنے اپنے دائرہ اختیارمیں رہتے ہوئے اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے خاتمے، اور اقلیتوں کے حقوق کو بحال کرنے کی ضرورت ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کسی بھی اسلامی ملک میں موجود اقلیتوں کیخلاف ہونے والی کارروائی اور مظالم کو دنیا کے کونے کونے میں عزت سے نہیں دیکھا جاتا اور ایسی کاروائیوں کے تنیجہ میں مغرب میں اسلام کا تصور خراب ہورہا ہے۔انہوں نے مسلم طلبہ، سکالرز اور تحقیق کاروں پر زور دیا کہ ہے وہ اپنے آپ کو علم و تجربہ کے ہتھیاروں سے مسلح کر کے مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

اپنے لیکچر میں پروفیسرڈاکٹر اکبرایس احمد نے کہا کہ 11ستمبر کے حملے اور یورپ میں مسلمانوں سے منسوب واقعات کے بعد مسلمانوں اور مغربی دنیا میں جو فاصلے پیدا ہو گئے ،انہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ ایک طر ف یورپ اور امریکہ میں موجود لاکھوں مسلمانوں کے مستقبل کو محفوظ کیا جاسکے اور دوسری جانب مغرب اور مسلم دنیا میں بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کوکم کیا جا ئے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام توازن اور انسانی ہمدردی کا مذہب ہے اور یہ بات ہمیں اپنے عمل سے ثابت کرنا ہو گا۔ پروفیسر اکبرایس احمد نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام کے دئیے ہوئے اصولوں کے مطابق اقلیتوں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہوگا۔ تاکہ دنیا کے سامنے اسلام اور مسلمانوں کا مثبت اور حقیقی امیج ابھر کر سامنے آئے۔ آزاد جموں کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے سمینا رسے اپنے خطاب میں ممتاز اسکالر ڈاکٹر اکبرایس احمد،سیکرٹریز حکومت،سربراہان شعبہ جات اور فیکلٹی ممبران کو خوش آمدید کہا،انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ کشمیر ہمیشہ دنیا میں ابھرتے ہوئے مسائل کو مناسب توجہ دیتی ہے، مجھے خوشی ہے کہ ممتاز سپیکر ڈاکٹر اکبرایس احمد نے تہذیبوں کے درمیان تصادم اور مغرب میں مسلمانوں کا کردار کے عنوان پر اپنے خیالات اور تجربات سے مستفید کیا۔

جس سے یقینا سامعین کے علم میں اضافہ ہوا۔ رائیس جامعہ نے مزید کہا کہ آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی اپنے طلبہ اور اساتذہ کو دوسرے قومی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ رابطہ کرنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے سمینارز،ورکشاپس، کانفرنسز اور لیکچر کا اہتمام کرتی ہے۔ جامعہ کشمیر میں تہذیبوں کے درمیان تصادم اور مغرب میں مسلمانوں کا کردار کے عنوان پر ہونے والا یہ لیکچر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

سمینار سے سابق وزیرحکومت خواجہ فاروق احمد نے اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر اکبر احمد سا بق پا کستانی سفیر بر طا نیہ/ چیئر ابنِ خلدون اسلامک سٹڈیز سکو ل آف انٹر نیشنل سر وس ،امریکن یونیورسٹی واشنگٹن ڈی سی کی خدمات کے اعتراف میں انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ موصوف مستقبل میں بھی اپنی قیمتی آ راء سے مستفید کرتے رہیں گے۔

سابق سیکرٹری حکومت اکرم سہیل نے بھی سمینار سے خطاب کیا۔ سمینار میں آزادکشمیر کی سیکرٹری اطلاعات و سیاحت محترمہ مدہت شہزاد، سیکرٹری ہائرایجوکیشن زاہد عباسی، سیکرٹری جموںوکشمیر لبریشن سیل محمد ادریس عباسی، سابق سیکرٹری حکومت اکرم سہیل،ڈین سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد قیوم خان ڈین آرٹس پروفیسر ڈاکٹر عائشہ سہیل ڈین ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر بشیرالرحمن کنٹھ،رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ہارون الرشید، ڈائر یکٹر فنانس سیدصابر حسین بخاری، چیئرمین شعبہ انگریزی ڈاکٹر عبدالقادر،ڈائر یکٹر پلاننگ مجیب ظفر سمیت سربراہان شعبہ جات،آفیسران ،فیکلٹی ممبران، طلبا و طالبات نے شرکت کی۔

سمینار کے اختتام پر وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمدکلیم عباسی نے پروفیسر ڈاکٹر اکبر احمدکو یادگاری شیلڈ پیش کی،جبکہ سابق سیکرٹری حکومت اکرم سہیل نے اس موقع پر معززمہمان کو اپنی کتاب کا تحفہ بھی پیش کیا، جبکہ شعبہ انگریزی کے لیکچرر عتیق الرحمن عباسی نے سمینار میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیے۔