وفاق المدارس سے منسلک مدارس میں گزشتہ سال تقریباً 24لاکھ طلبہ و طالبات نے تعلیم حاصل کی،مولانا طلحہ رحمانی

منگل 26 جون 2018 18:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت نئے تعلیمی سال کا آغاز شروع ہورہاہے۔پاکستان میں وفاق سے ملحق مدارس وجامعات کی تعداد تقریبا ًانیس ہزار سے زائدہے۔وفاق المدارس کے میڈیا کوارڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے میڈیا کے نمائندوں کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال ملک بھر کے ہزاروں مدارس کے لاکھوں طلبہ و طالبات نے مدارس دینیہ کے سب سے بڑے بورڈ وفاق المدارس کے تحت امتحان میں شرکت کی تھی،جس کے نتائج ریکارڈ وقت میں جاری کیے گے،مدارس دینیہ میں نئے سال میں داخلوں کا آغاز شوال کے مہینہ میں بتدریج معین تاریخوں میں ہوتا ہے،قدیم و جدید داخلے مرحلہ وار چند دنوں میں مکمل کیئے جاتے ہیں،مدارس و جامعات اپنے مقرر کردہ ضوابط کے تحت گزشتہ سال کے تعلیمی معیار کو سامنے رکھتے ہوئے انٹری ٹیسٹ (داخلہ برائے امتحان) کے بعدنئے تعلیمی سال کا باقاعدہ آغاز کرتے ہیں،مولانا طلحہ رحمانی نے بتایا کہ اداروں میں محدود گنجائش کی بناء پہ درجہ تحفیظ و دراسات سمیت درس نظامی اور تخصصات (اسپیشلا ئزیشن) کے مختلف درجات میں داخلہ ہوتے ہیں،انہوں مزید بتایا کہ گزشتہ سال وفاق سے ملحق اداروں کی تعداد انیس ہزار سے زائد اور طلبہ وطالبات کی تعداد 2387920 تھی،جس میں اساتذہ و عملہ کی تعداد 137830 تھی،مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق صرف صوبہ سندھ میں 3560 مدارس میں 559070،پنجاب کے 7584 مدارس میں 731973،کے پی کے کے 5549 مدارس میں 773714،بلوچستان کے 1677 مدارس کے 262285،اسلام آباد آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 684 مدارس کے 60878 طلبہ وطالبات نے مختلف درجات میں تعلیم حاصل کی،جبکہ مجموعی طور پہ درس نظامی کی تکمیل کرکے عالمیہ (ایم ای)کرنے والے طلبہ و طالبات کی ریکارڈ تعداد 23363 تھی،جبکہ درجہ حفظ کی تکمیل کرنے والے طلبہ وطالبات کی تعداد 73843 رہی،مولاناطلحہ رحمانی نے مزید بتایا کہ ہر سال کی طرح طلبہ و طالبات کی تعدادمیں جس طرح ریکارڈ اضافہ ہوتا ہے اسی تناسب سے اداروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے،مولانا طلحہ رحمانی نے اپنی تفصیلی بریفنگ میں یہ بھی بتایا کہ ملک کے طول وعرض پہ مدارس و جامعات کی کثیر تعداد کے باوجود داخلے محدود ہونے کی وجہ مکانی قلت بھی ہے۔

(جاری ہے)

غیرملکی طلبہ کی آمد کے حوالہ سے سوال کا جواب دیتے ہوئے مولاناطلحہ رحمانی نے بتایا کہ ویزا کے مسائل میں حکومتی سخت پالیسی کی وجہ سے بہت کمی کا سامنا ہے،دو ماہ قبل ناظم اعلی وفاق المدارس مولانا محمد حنیف جالندھری کی قیادت میں سابق وزیر داخلہ سے ہونے والے مذاکرات نتائج کے منتظر ہیں،اس نو نکاتی ایجینڈے کے تحت مدارس کی رجسٹریشن سمیت دیگر معاملات تاخیر کا شکار ہیں،آنے والی حکومت سے امید کرتے ہیں کہ ترجیحی بنیاد پہ مدارس دینیہ سے وابستہ لاکھوں افراد کی قانونی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے مسائل کے حل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گی،آخر میں مولانا طلحہ رحمانی نے نگران حکومت،سکیورٹی اداروں اور چیف جسٹس آف پاکستان سے صدروناظم اعلی وفاق سمیت مقتدر علماء کی سرکاری سکیورٹی کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا۔