آزادی صحافت کے بغیر معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتا،میاں شہباز شریف

کالاباغ ڈیم ملک کی قیمت پر قبول نہیں ، الٹے ہونگے سیدھے ہونگے بھا شا ڈیم بنائیں گے،این ایف سی ایوارڈ کا فارمولا تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہوگا، گرین لائن منصوبہ پر پیسے فراہم کردیے لیکن بسیں نہیں چلیں کیونکہ کچھ مفاد پرست ان ممالک میں جاکر میٹھائی مانگنے چلے گئے، صدر مسلم لیگ (ن) کی صھافیوں سے گفتگو

منگل 26 جون 2018 20:49

آزادی صحافت کے بغیر معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتا،میاں شہباز شریف
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہا ہے آزادی صحافت کے بغیر معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتا، کالاباغ ڈیم ملک کی قیمت پر قبول نہیں ، الٹے ہونگے سیدھے ہونگے بھا شا ڈیم بنائیں گے،، خدا کرے شفاف الیکشن ہوں اس سے ملک آگے بڑھ سکتا ہے،این ایف سی ایوارڈ کا فارمولا تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہوگا، گرین لائن منصوبہ پر پیسے فراہم کردیے لیکن بسیں نہیں چلیں کیونکہ کچھ مفاد پرست ان ممالک میں جاکر میٹھائی مانگنے چلے گئے، وہ منگل کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں میاں شہباز شریف سے نجی ٹی وی چینلز کے بیوروچیف، اینکر پرسن اور اخباروں کے چیف رپورٹرز اور ایڈیٹرز سے ملاقات کررہے تھے، اس موقع پر شہباز شریف نے کہاکہ آپ کی آمد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں آزادی صحافت پر مکمل یقین رکھتا ہوں، آزادی صحافت کے بغیر معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتاشہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی کا بحران ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج تھا، سی پیک کے ذریعے جھمپیر، گوادر اور دیگر مقامات پر بڑے منصوبے لگائے گئے ہیں، پورٹ قاسم اور ساہیوال کے منصوبوں نے مخالفین کو خاموش کرادیاشہباز شریف نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت بنانے کا موقع ملا تو ہم مل کر اس تمام چیلنجز سے نمٹیں گیں،، خدا کرے شفاف الیکشن ہوں اس سے ملک آگے بڑھ سکتا ہے، الیکشن کمیشن قوم کو اندھیرے میں رکھنے کے بجائے کھلے طور سے مسائل سے آگاہ کرے، ذاتی سوچ ہے مجھے موقع ملاتو قومی حکومت بنا کر بیرونی اور اندرونی مسائل کا مقابلہ کرسکتاہوںشہباز شریف نے کہا کہ اب پانی کا بحران ملک کے لیئے چیلنج ہیں،ملک کو کوئی اکیلے بحران سے نہیں نکال سکتا ، پانی کے مسئلے پر کالاباغ ڈیم ملک کی قیمت پر قبول نہیں بھلے بننا پنجاب میں ہو، بھاشا ڈیم پر اپنی جیب اور دوست ممالک سے بات کریں گے، الٹے ہونگے سیدھے ہونگے بھا شا ڈیم بنائیں گے شہباز شریف نے کہا گرین لائن منصوبہ پر پیسے فراہم کردیے لیکن بسیں نہیں چلیں کیونکہ کچھ مفاد پرست ان ممالک میں جاکر مٹھائی مانگنے چلے گئے، شہر میں بس سروس کا کام بھی مٹھائی نہ ملنے کے سبب سابق حکومت نہ لاسکی مگر یہ بھی مسئلے کا حل نہیں، جب یہ رویے ہونگے تو کیسے کام ہونگے انہوں نے کہا کہ پورٹ اور تجارت کے ساتھ روشنیوں کے شہر کا حال دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، کراچی میں بجلی کی کمی ہے اور کے الیکٹرک کے دو منصوبے بند ہیں کیوں نہیں چلاتا ، بہت تلخ حقائق ہیں،شہباز شریف نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے 88 ارب روپے کا حصہ ڈالا ہے، این ایف سی ایوارڈ کا فارمولا تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ بھارت سے معاشی مقابلہ کرنا پڑے گا ، نیب اور دیگر اداروں کی کارروائیاں اگر شفاف نہیں ہونگی تو انگلیاں اٹھیں گی، بچت والے پراجیکٹ میں اگر نیب بلاتی ہے تو ہم پیش ہونگے۔

#