مقبوضہ کشمیر ، مظاہرین پر بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد زخمی

جمعہ 29 جون 2018 17:46

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2018ء) مقبوضہ کشمیرکے قصبے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جن میں بعض کی حالت تشویشنا ک ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لوگوں نے قصبے کے نواحی علاقے تھامونہ میں فوجیوںکی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے خلاف چھت پورہ کی سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

انہوںنے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے تھامونہ کی طرف مارچ کیا۔ فوجیوںنے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیوں ، پیلٹ گنوںاور آنسوگیس کا بے دریغ استعمال کیا جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ فوجیوں کی کارروائی میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔فوجیوںنے علاقے میں ایک مکان بھی تباہ کردیاہے۔

(جاری ہے)

ادھربھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع کپواڑہ کے علاقے ٹنگا کچھ ہامہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔

ضلع شوپیان کے علاقے اہگام میں بھارتی فوج کی ایک گشتی پارٹی پر حملے میں دو فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میںقائم فورم نے اپنے بیانات میںآزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائش گاہوںپر چھاپوں کے ذریعے پیدا ہونیوالے خوف و ہراس کے ماحول پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔بیانات میں کہاگیا ہے کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے ۔

جموںوکشمیر مسلم کانفرنس کا ایک اجلاس پارٹی چیئرمین شبیر احمد ڈار کی زیر صدارت سرینگر میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں سوپور کے شہید لڑکے خالد شریف کواسکے نویں یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا ۔ اجلاس میں محمد سلطان ماگرے ،معراج الدین صالح، بشیر احمد اور غلام نبی وسیم نے شرکت کی ۔ حریت رہنماء محمد یوسف نقاش ، جاوید احمد میر ، مختار احمد وازہ اور امتیاز احمد ریشی نے مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاںنہیں جانے دیا جائیگا اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔

دختران ملت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزارت داخلہ کی حالیہ سفارشات جن میںبھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کو پارٹی کی سربراہ آسیہ اندرابی کے خلاف نیا مقدمہ درج کرنے کیلئے کہاگیا ہے کو مسترد کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کی حقیقی آواز کو دبانے کی ایک اور کوشش قراردیا ہے ۔ دریں اثناء کشمیری نمائندوں بیرسٹر عبدالمجید ترمبو ، پروفیسر نذیراحمد شال ، پرویز احمد شاہ اور شمیم شال نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی روڈ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارے پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دلانے کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد دے۔