ڈیرہ اسماعیل خان، الیکشن کی سرگرمیاں عروج پر، ایم ایم اے، پی پی پی اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کی انتخابی مہم جاری

امیدوارگلی کوچوں کی تعمیر اور ٹرانسفارمرز نصب کرکے ووٹروں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں

بدھ 4 جولائی 2018 14:30

ڈی آئی خان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2018ء) خیبرپختونخوا کے دوسرے بڑے شہروں کی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی25 جولائی کو ہونے والے الیکشن کی سرگرمیاں عروج پر ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کا آبائی حلقہ ہونے کے باعث یہ شہرہرالیکشن میں توجہ کا مرکز ہوتا ہے، الیکشن میں بیس دن رہ گئے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن نے ڈیرہ کے دوحلقوں این اے 38اور 39 سے تاحال انتخابی مہم کا آغاز نہیں کیا ہے، باقی امیدوار جن میں سابق سینٹر وقار خان ،علی امین گنڈہ پور اورفیصل کریم خان کنڈی شامل ہیں اپنی مہم شروع کرچکے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن کے ساتھی حاجی عبدالرشید دھپ نے بدھ کو’’اے پی پی‘‘کو بتایاکہ مولانا کے بھائی لطف الرحمٰن اورعبید الرحمٰن نے انتخابی مہم شروع کررکھی ہے جبکہ مولانا بھی جلدہی انتخابی مہم کاآغازکرینگے، ان کے بھائی لطف الرحمٰن کو بھی تحصیل پروا کے حلقے میں بھی سخت مقابلے کاسامناہے۔

(جاری ہے)

ضلع ٹانک این اے 37 سے مولانا عبید الرحمٰن ایم ایم اے کے امیدوار ہیں جہاں سے سابق وزیر بلدیات حبیب اللہ کنڈی اورسینٹر وقار ان کے مدمقابل ہیں۔

امیدواردھڑا دھڑگلی کوچوں کی تعمیر کے علاوہ ٹرانسفارمر نصب کرکے ووٹروں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے بھرپورکوشش کررہے ہیںجبکہ عوام اپنے غم وغصہ کا اظہار بھی کررہے ہیںاور امیدواروں سے علاقے میںپانی، بجلی،گیس، سڑک، صحت اورتعلیم کی ابترصورتحال کی بابت بازپرس کررہے ہیں ۔عوام کاکہناہے کہ ہر پانچ سال بعدانتخابات کے انعقادکے تسلسل سے عوامی نمائندوں کااحتساب یقینی ہوجاتاہے اوراس عمل کے دوران کرپٹ عناصرسیاست کے دھارے سے خارج ہوجاتے ہیں۔

عوام کاکہناہے کہ عوام کے ووٹوں سے پانچ سال تک اقتدارکے مزے لوٹنے والوں کیلئے انتخابات یوم حساب کی حیثیت رکھتے ہیں لٰہذا امیدواروں کوووٹ مانگنے سے پہلے اپنے گریباں میںجھانکناچاہئے کہ انہوںنے عوامی مسائل کے خاتمے کیلئے اب تک کیاکیاہے۔انہوںنے کہاکہ ضلع میں بعض حلقوں میں یہ افواہیں بھی گردش کررہی ہیں کہ انتخابات کاانعقادمشکوک نظرآرہاہے اوراگرانتخابات منعقد نہ ہوئے توبہتری کی امیدکم ہے اورکرپٹ عناصرعوامی احتساب سے بچ جائیںگے، عوام کامطالبہ ہے کہ احتساب کا عمل بلاامتیاز ہونا چاہیئے ،ملک میں جب تک احتساب کا عمل صاف وشفاف نہیں ہوگا، تبدیلی نہیں آئیگی۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے سماجی حلقوں کاکہناہے کہ عوام اب باشعورہیں اوران کو خالی نعروں سے دھوکہ نہیں دیاجاسکتا اور2018ء عام انتخابات میں وہ مخلص اوردیانت دارامیدواروں کوووٹ دینگے۔