Live Updates

سینیٹ کمیٹی برا ئے دا خلہ کا اجلاس

انتخابات کے دوران عمران خان،اسفند یار ولی ،آفتاب شیر پائو،امیر حیدر ہوتی اور طلحہ سعید پر حملو ں کا خطر ہ ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی قیادت بھی خطرات کا شکا ر ہے، نیکٹا حکام کی کمیٹی کو بر یفنگ تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے، کمیٹی کی وزارت داخلہ کو ہدایت

پیر 9 جولائی 2018 19:03

سینیٹ کمیٹی برا ئے دا خلہ کا اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جولائی2018ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں نیکٹا کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ عام انتخابات کے دوران جن سیاسی رہنماوں پر حملوں کا خطرہ ہے ان میں عمران خان،اسفند یار ولی ،آفتاب شیر پائو،امیر حیدر ہوتی اور طلحہ سعید شامل ہیں جبکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی قیادت پر بھی حملوں سے متعلق رپورٹس ہیں۔

اس پر کمیٹی نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ اسلام آباد پولیس کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیب ہیڈ کوار ٹرز کو بارود سے بھری گاڑی سے اڑانے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس کی صدارت سینٹر رحمان ملک نے کی۔

(جاری ہے)

اپنے اجلاس میںکمیٹی نے عام انتخابات 2018 سے متعلق قرارداد منظور کرتے ہوئے بروقت انتخابات کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر الیکشن کمیشن کو خراج تحسین پیش کیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ انتخابات منصفانہ،سہل اور تشدد سے پاک ہوں،سیکرٹری داخلہ 25 جولائی کو ووٹر،امیدوار، سیاسی قائدین اور پولنگ اسٹیشنز کی سکیورٹی یقینی بنائیں۔ اجلاس کے دوران کمیٹی کے چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ جو لیاقت باغ میں ہوا اس کے متعلق ایف آئی آر درج ہوئی ہیں، اایک سینیٹر کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہونے کی اطلاعات ہیں، ایف آئی آر دینے سے قبل ذمہ دران کا تعین کرنا ضروری ہے۔

کمیٹی نے مقدمات درج کرنے پر متعلقہ حکام سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ چئیرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بلیک لسٹ اور ای سی ایل کی فہرست میں تضاد کو ختم کیا جائے، صرف پاسپورٹ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے نام بلیک لسٹ میں ڈالے جائیں۔ خلاف ورزی پر پاسپورٹ بلاک کیا جائے شناختی کارڈ بلاک نہ کیا جائے،جس کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا جائے اس کو اطلاع دی جائے۔

,یڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ای سی ایل میں 80 فیصد نام کورٹس کے کہنے پر ڈالے گئی,۔ ین طرح کے لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جاتے ہیں، ایک کا لعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے،جن سے بھاری رقوم مطلوب ہوں ان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہیاس کے علاوہ عدالتوں کے احکامات پر بھی نام ای سی ایل میں ڈالے جاتے ہیں۔

سینٹر رحمان ملک نے کہا کہ یہ کوئی بلیک قانون نہیں کہ جسے مرضی بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے۔کیا یہ قانون کیبنٹ سے منظور شدہ ہے۔ لوگ ای سی ایل کی وجہ سے ائیر پورٹس پر خوار ہورہے ہیں،بلیک لسٹ کا لفظ اب پٹ چکا ہے اسے کیوں نہیں بدلا گیا۔اسی سی ایل کا تو ایک قانون ہے بلیک لسٹ تو مینول ہے اسے قانونی شکل کیوں نہیں دیتے جب تک کوئی ملزم سے مجرم نہیں بنتا اسے کیسے بلیک لسٹ مئں ڈال سکتے ہیں۔

ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ بلیک لسٹ کی دوکیٹیگیریز ہیں اے کیٹیگری پاسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے بی کیٹیگری پاسپورٹ رولز ہے۔کمیٹی رکن رانا مقبول نے کہا کہ بلیک لسٹ بہت ہی حساس معاملہ ہے۔ہمارا ایسا ظالم معاشرہ ہے کہ اس سے بیٹیوں کے رشتے ٹوٹ جاتے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ نیب والے کہتے ہیں کہ کرپشن کیسز میں بڑی رقم شامل ہوتی ہے،ملزم کو بیرون ملک فرار روکنے کے لئے فوری عمل کیا جاتا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بلیک لسٹ کے رول پر نظر ثانی کریں۔بلاوجہ بلیک لسٹ کے استعمال کی اجازت نہیں ہونا چاہئی۔ اپنے اہل خانہ کے ساتھ جانے والے شخص کو ائیر پورٹ پر کہا جاتا ہے کہ نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے سفر نہیں کرسکتے،یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ ای سی ایل کسی عام شہری کے لئے نہیں بلکہ کریمنلزکے لئے ہے۔

۔ ڈی آئی جی سیکیورٹی اسلام آباد وقار چوہان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چئیرمین نیب کو خط ملا کہ نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے بھری گاڑی سے اڑادیا جائے گا۔ جس پر ہم نے نیب ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔نیب ہیڈ کوارٹرز کے عقب میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت زیر تعمیر ہے۔زیر تعمیر عمارت میں ڈمپر اور دیگر لوڈر گاڑیاں آتی ہیں۔نیب ہیڈ کوارٹرز کی چاردیواری کو کنکریٹ کرنے کا کہا ہے۔نیب راولپنڈی کے دفتر کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات