مسلم لیگ ن نے الیکشن 2018ء کو متنازعہ بنانے کی حکمت عملی تیار کر لی
سمیرا فقیرحسین پیر 16 جولائی 2018 11:54
(جاری ہے)
با وثوق ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف اور شہباز شریف کی جیل میں ہونے والی ملاقات میں بھی یہی بات زیر بحث آئی تھی اور اس میں بھی نوازشریف نے الیکشن کے حوالے سے ملنے والی اطلاعات کی روشنی میں شہباز شریف کو کہا کہ نہ تو یہ الیکشن ن لیگ کے ہیں اور نہ ہی اب تک کوئی ایسی فضا قائم ہو سکی کہ ن لیگ الیکشن جیتے ۔
اسی لیے اب سے ہی ان انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی اور شور مچانا شروع کر دیا جائے اور اس کو جتنا متنازعہ بنایا جا سکتا ہے بنادیا جائے ۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ ن لیگی قیادت نے یہ بھی حکمت عملی بنا رکھی ہے کہ اگر الیکشن کے قریب مزید گڑ بڑ ہوتی ہے اور ن لیگ کو کچھ ریلیف ملتا نظر نہیں آتا تو ہمدرد سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر الیکشن بائیکاٹ کی دھمکی دینے کا کارڈ بھی استعمال کیا جائے گا۔ اس ضمن میں ن لیگ کی ایک ٹیم نے اپنی ہم خیال اور پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو کسی بھی صورت میں اقتدار میں برداشت نہ کرنے والی سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کو تیز کر دیا ہے ۔ بظاہر وہ سیاسی مخالف ہیں مگر اس ایجنڈے پر وہ اکھٹے ہو چکے ہیں جس کا اظہار انہوں نے اپنے اپنے طور پر کرنا شروع کر دیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے اپنی پریس کانفرنس میں الیکشن پر جو سوالیہ نشان اُٹھائے اور کہا کہ کچھ جماعتوں کو کچھ قوتیں سپورٹ کر رہی ہیں یہ بھی اسی ایجنڈے کا حصہ ہے ۔ ن لیگ اور اس کے ہمدرد مختلف سیاسی رہنما روزانہ کی بنیاد پر تنقیدی سلسلہ کو شروع کریں گے اور الیکشن کی شفافیت پر سوال اُٹھائے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں کے لائرز ونگ کو بھی اس کے لیے استعمال کیا جائے گا اور مختلف پٹیشنز بھی اس حکمت عملی کا حصہ ہوں گی ۔ خیال رہے کہ الیکشن کی آمد سے قبل سے مسلم لیگ ن کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑا، مسلم لیگ ن کے انتخابی اُمیدواروں نے نہ صرف پارٹی چھوڑ دی بلکہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا آغاز بھی کیا۔ مسلم لیگ ن کا تاریک دور پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد شروع ہوا جب سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خلاف فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور جارحانہ حکمت عملی اپنا لی جس کے تحت عدلیہ اور فوج کے خلاف سخت زبان استعمال کی گئی، نواز شریف کےاس بیانیے کی مخالفت کرتے ہوئے کئی رہنما مسلم لیگ ن سے علیحدہ ہو گئے اور مسلم لیگ ن کو خیرباد کہہ دیا جس سے مسلم لیگ ن کو الیکشن میں بھی بھاری نقصان ہونے کا خدشہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن اپنی شکست تسلیم کرنے کی بجائے اس شکست کو کور کرنے کے لیے نئی نئی حکمت عملی ترتیب دے رہی ہے جن میں سے ایک الیکشن کو متنازعہ بنانا ہے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.