حریت رہنمائوں کی آسیہ اندرابی کو ساتھیوں سمیت عدالتی ریمانڈ پرجیل بھیجنے کی مذمت

منگل 17 جولائی 2018 15:58

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میںحریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر،امتیاز احمد ریشی ، غلام بنی وار، غلام نبی وسیم ، یاسمین راجہ اور انسانی حقوق کے کارکن محمداحسن انتونے دہلی کی ایک عدالت کی طرف سے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور انکی دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کوجنہیں بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ایک جھوٹے کیس میںگرفتار کیا ہے،30 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوں نے اپنے بیانات میںکشمیر کی خاتون رہنمائوں کے خلاف ظالمانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین سیاسی انتقام قراردیاہے۔ آسیہ اندرابی اور ان کی دونوں ساتھیوں کو دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کردیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت بدترین ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہورہاہے۔

انہوں نے آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نظربند رہنمائوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ سب کچھ مقبوضہ کشمیر میں جاری جہدوجہد آزادی کودبانے کے لیے کیا جارہاہے۔ حریت رہنمائوں نے شبیر احمد شاہ ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، محمد شفیع شریعتی ، نعیم احمد خان ، پیر سیف اللہ، شاہدالاسلام، معراج الدین کلوال، غلام محمد خان سوپوری، فاروق توحیدی اور دیگر رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل نظربندی پر شدید تشویش کااظہار کیا ہے۔