سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2018ء) سرگودھا کے
قومی اسمبلی کے پانچ اور
صوبائی اسمبلی کی دس نشستوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کی تیاری دوسرے روز رات گئے تک جاری رہی اور سب سے آخر میں
قومی اسمبلی کے حلقہ
این اے 91 کا رزلٹ سامنے آیا جہاں سابق اراکین
اسمبلی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ تھا۔نتائج کے مطابق حلقہ
این اے 88 سے
مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے
ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ 129615
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے ندیم افضل چن 115622
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی اظہار الحسن 12703
ووٹ لے کر تیسرینمبر پر رہے،حلقہ
این اے 89 سے
مسلم لیگ ن کے سابق وزیر محسن شاہنواز رانجھا 114245
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل پی ٹی آئی کے اسامہ غیاث میلہ 113422
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی کے سابق ایم پی اے محمد اسلم مڈھیانہ 19494
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے حلقہ
این اے 90 سے
مسلم لیگ ن کے سابق وزیر مملکت چوہدری حامد حمید 93948
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل پی ٹی آئی کی سابق خاتون ایم پی اے
ڈاکٹر نادیہ عزیز 85220
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی کے سابق وزیر مملکت تسنیم احمد قریشی 21352
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
(جاری ہے)
حلقہ این اے 91سے
مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے
ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی 110526
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل
تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر چوہدری عامر سلطان چیمہ 110246
ووٹ لے کر دوسرے اوراللہ اکبر تحریک کے حافظ طلحہ سعید 11397
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے،حلقہ
این اے 92 سے
مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے سید جاوید حسنین شاہ 96421
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مدمقابل پی ٹی آئی کے صاحبزادہ نعیم الدین سیالوی 65700
ووٹ لے کر دوسرے اور آزاد امیدوار ظفر احمد قریشی 56000
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے،،جبکہ
صوبائی اسمبلی کے
حلقہ پی پی 72 سیمسلم لیگ ن کے صہیب احمد بھرتھ 64626
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل پی ٹی آئی کے حسن انعام پراچہ 56443
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی کے محمد رضوان 5115
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے
،حلقہ پی پی 73 سے
مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے یاسر ظفر سندھو 45701
ووٹ لے کر کآمیاب قرار پائے جن کے مد مقابل پی ٹی آئی کے خالقداد 29944ووٹ لیکر دوسرینمبر پر رہے۔
،
حلقہ پی پی 74 سے
مسلم لیگ ن کے سابق وزیر مناظر حسین رانجھا 51209
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جبکہ پی ٹی آئی کے انصر اقبال ہرل 50084
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی کے میاں مظہر علی رانجھا 11812
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے
،حلقہ پی پی 75 سے پی ٹی آئی کے منیب سلطان چیمہ 61680
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل
مسلم لیگ ن کے محمد عمر کلیار48039
ووٹ لے کر دوسرے اور آزاد امیدوار اکرام الحق 21385
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے
،حلقہ پی پی 76 سے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے فیصل فاروق چیمہ نے 60565
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل
مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے کامل شمیل گجر 53421
ووٹ لے کر دوسرے اور
ایم ایم اے کے الیاس محمد 4658
ووٹ لے کرتیسرے نمبر رہے
،حلقہ پی پی77سے
مسلم لیگ ن کے سابق تحصیل ناظم ڈاکٹر
لیاقت علی خان 58360
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مدمقابل پی ٹی آئی کے محمد اقبال 37791
ووٹ لے کے دوسرے اور پی پی پی کے متین قریشی8158
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رئے
،حلقہ پی پی 78 سے پی ٹی آئی کے عنصر مجید نیازی 46049
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل
مسلم لیگ ن کی خاتون عمارہ رضوان گل 43096
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی صفدر حسین ساہی 10794
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے
،حلقہ پی پی 79
مسلم لیگ ن کے سابق سابق ایم پی اے رانا منور غوث 54237
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائیجن کے مدمقابل پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے فیصل جاوید گھمن 38923
ووٹ لے کر دوسرے اورآزاد امیدوار حامد رضا 7774
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے،
حلقہ پی پی 80 سے پی ٹی آئی کے غلام اصغر لاہڑی کے سابق تحصیل ناطم 60500
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جن کے مد مقابل
مسلم لیگ ن کے تیمور علی خان39663
ووٹ لے کر دوسرے اور پی پی پی کیتیمور امیر خان11780
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے،
حلقہ پی پی 81 سے پی ٹی آئی کے افتخارحسین گوندل 41300
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے نجن کے مد مقابل
مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے سید جاوید حسنین شاہ 40510
ووٹ لے کر دوسرے اور آزاد امیدوار آصف حیات 29635
ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔