المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے زیراہتمام جسمانی معذورا فراد کا فری میڈکل کیمپ 11اگست کو لگایاجائے گا

فری کیمپ میں’’ری ہیبلیٹیشن سنٹرفار فزیکلی ڈس ایبل‘‘(RCPD) پشاورکے ماہرین کی 11رکنی ٹیم خصوصی طورپر مریضوں کا معائینہ کرنے اور ممکنہ علاج معالجہ تجویزکرے گی

بدھ 8 اگست 2018 12:41

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2018ء) المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے زیراہتمام جسمانی معذورافراد کا فری میڈکل کیمپ 11اگست کو لگایاجائے گا‘ فری کیمپ میں جسمانی معذورافراد کی بحالی کیلئے پاکستان بھرمیں کام کرنے والے ادارہ ’’ری ہیبلیٹیشن سنٹرفار فزیکلی ڈس ایبل‘‘(RCPD) پشاورکے ماہرین کی 11رکنی ٹیم خصوصی طورپر مریضوں کا معائینہ کرنے اور ممکنہ علاج معالجہ تجویزکرنے کیلئے 10اگست کو مظفرآباد پہنچ جائے گی۔

المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے ادارہ بحالی جسمانی معذوراں اورآرسی پی ڈی پشاور کے اشتراک سے جسمانی معذورافراد کا فری کیمپ المصطفیٰ کمپلیکس میں لگایاجائے گا۔کیمپ کے سلسلہ میں تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ان کاکہناتھا کہ آر سی پی ڈی پشاور نے ہی المصطفیٰ میںموجود ادارہ بحالی جسمانی معذوراں کا اکتوبر 2003ء میں آغاز کیا تھا ۔

(جاری ہے)

اس ادارہ سے اب تک ہزاروں افراداستفادہ کرچکے ہیں اور زلزلہ 2005ء کے بعد اس ادارہ کی افادیت میں مذیداضافہ ہوا جب زلزلہ میں معذورہوجانیوالے افراد کی بحالی کا آغازکیاگیاتھا۔انہوںنے کہاکہ المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے زیرانتظام ادارہ بحالی جسمانی معذوراں تسلسل کے ساتھ جسمانی معذورافرادکی بحالی اور بہتری کیلئے خدمات انجام دے رہاہے اوراس ادارہ کی وجہ سے بہت سے معذورافراد کی زندگیوں میں انقلاب آیاہے۔

انہوںنے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ جہاں کہیں بھی کسی جسمانی معذور کو جانتے ہیں وہ کیمپ میں لے کر آئیں تاکہ ان کی بحالی کے لئے ممکنہ اقدامات کئے جاسکیں۔انہوںنے کہاکہ جسمانی معذورافرادکے فری میڈیکل کیمپ میں رجسٹرد مریضوں سمیت آنے والے تمام افراد کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا اور ان کی بہتری و بحالی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔

دریں اثناء المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے صدر عتیق احمدکیانی کاکہناتھا کہ جسمانی طورپر معذورافارد معاشرے کے لئے بوجھ نہیں ہیں بلکہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے صحت مندافراد کیلئے آزمائش اور ان کی دنیا وآخرت میں کامیابی کا سامان ہیں،انہوںنے کہاکہ معلوم ہوا ہے کہ بہت سے دیہاتوں میں جسمانی معذورافرادکو چھپا کر رکھا جاتاہے اور انہیں عام لوگوں سے ملنے جلنے اور عام طرز زندگی سے دوررکھا جاتاہے جو کسی بھی طور مناسب عمل نہیں ہے۔ لوگوں کو جسمانی معذورافراد کو سامنے لانا چاہئے اور ان کے علاج معالجہ کیلئے کوشش کرنی چاہئے۔