میڈیکل ا ور ڈینٹل کالجوںمیں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ16ستمبر کو ہوگا،صوبہ بھر کے 13شہروں میں انٹری ٹیسٹ صبح 10بجے شروع ہو گا،امتحان کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پرچے کی تیاری سے ترسیل تک جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائیگا

ہفتہ 18 اگست 2018 16:28

لاہور۔18 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2018ء) یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے زیر اہتمام پنجاب کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ 16ستمبر کو ہوگا، انٹری ٹیسٹ لاہور، فیصل آباد ، ملتان، راولپنڈی، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ساہیوال ، سرگودھا، بہاولپور، حسن ابدال، ڈی جی خان اور رحیم یار خان سمیت بیک وقت 13شہروں میں ہوگا، انٹری ٹیسٹ صبح10بجے شروع ہوگا اور ساڑھے 12بجے اختتام پزید ہوگا،انٹری ٹیسٹ کے پرچے کی تیاری سے لیکر اس کی ترسیل تک جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے تاکہ پرچہ کی سیکیورٹی کی یقینی بنایا جاسکے۔

یہ باتیں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے ہفتہ کے روز علامہ اقبال میڈیکل کالج میں انٹری ٹیسٹ کے موضوع پر تعارفی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

یو ایچ ایس امیانولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر ندیم افضل نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انٹری ٹیسٹ کا پرچہ کل 220سوالات پر مشتمل ہوگا جن میں سے 88 سوالات بیالوجی ، 58کیمسٹری، 44فزکس اور 30انگریزی کے ہوں گے۔

ہر سوال کے 5نمبر ہوں گے ۔ انٹری ٹیسٹ میں نیگیٹیو مارکنگ ہوگی اور ہر غلط جواب پر امیدوار کا ایک نمبر کاٹ لیا جائیگا۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے قواعد و ضوابط کی روسے انٹری ٹیسٹ میں شرکت کیلئے امیدوار کا ایف ایس سی یا مساوی اہلیت کا امتحان کم از کم 60فیصد نمبر لے کر پاس کرنا ضروری ہے۔ تاہم ایسے امیدوار جن کا ایف ایس سی کا رزلٹ نہیں آیا ہے وہ بھی انٹری ٹیسٹ میں بیٹھ سکیں گے۔

ایم ڈی کیٹ کی رجسٹریشن بینک آف پنجاب کے ذریعے آن لائن ہوگی جوکہ 17اگست سے شروع ہوچکی ہے اور رجسٹریشن کی آخری تاریخ31اگست ہوگی۔انٹری ٹیسٹ کی فیس گزشتہ برسوں کی طرح 500روپے رکھی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا انٹری ٹیسٹ کی درخواست کے ساتھ کوئی دستاویز جمع نہیں کرانی ہوگی۔ درخواست جمع کرانے کے 72گھنٹے کے اندر بینک ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے امیدوار کو اس کا رول نمبر اور امتحانی مرکز بھیج دے گا۔

پروفیسرندیم افضل نے امیدواروں کو ہدایت کی کہ وہ صبح نو بجے سے قبل اپنے اپنے امتحانی مرکز پہنچ جائیں کیونکہ ٹھیک سوا نوبجے امتحانی مراکز بند کردیے جائیں گے اور کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اوپن میرٹ سیٹوں پر داخلے کیلئے امیدوار کے پاس پنجاب یا اسلام آباد کا ڈومیسائل ہونا ضروری ہے۔گلگت بلتستان اور غیر ملکی شہریت رکھنے والے طلبہ مخصوص سیٹوں پر داخلے کیلئے پنجاب کا انٹری ٹیسٹ دے سکیں۔

کسی بھی امیدوار کو ایڈمیٹنس کارڈ اور اصل ڈومیسائل یا پاسپورٹ، شناختی کارڈ کے بغیر انٹری ٹیسٹ میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پی ایم ڈی سی کے قواعد کے روسے اس سال بھی میرٹ تشکیل دیتے ہوئے انٹری ٹیسٹ کے نمبروں کی ویٹیج 50فیصد، ایف ایس سی کے نمبروں کی 40فیصد جبکہ میٹرک کے نمبروں کی 10فیصد ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ امتحان کے دوران امتحانی مرکز میں کیلکولیٹر ، موبائل فون، کتابیں اور نوٹس لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

امیدوار کیلئے ضروری ہے کہ وہ جوابی کاپی پر نیلے رنگ کے بال پوائنٹ سے دائرے بھر کر جواب دے۔ پینسل یا مارکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔اس سال امیدوار اپنا سوالیہ پرچہ ساتھ لے جاسکیں گے۔ مزید برآں انٹری ٹیسٹ کے بعد جوابی کلیدانٹرنیٹ پر جاری کردی جائیگی تاکہ طلبہ اپنا رزلٹ خود تیار کرسکیں۔ یہ جوابی کلیداگلے روز اخبارات میں بھی شائع کی جائیگی۔

پروفیسر ندیم افضل نے طلبہ کو ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی درسی کتب سے انٹری ٹیسٹ کی تیاری اس نصاب کے مطابق کریں جویو ایچ ایس کی ویب سائیٹ پر موجود ہے۔ اس سال پنجاب کے 17سرکاری کالجز میں اوپن میرٹ کی سیٹوں کی تعداد 3022جبکہ بی ڈی ایس کی سیٹوں کی تعداد175ہے۔ اس کے علاوہ سندھ کے امیدواروں کیلئی09، کے پی کے کیلئی06، بلوچستان کیلئے 26، آزد جموں کشمیر کیلئے 49، گلگت بلتستان کیلئے 64، فاٹا کیلئے 17، غیر ملکی طلبہ(ریگولر فیس) کیلئی85،اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کیلئی76، معذور طلبہ کیلئی20، پسماندہ اضلاع کیلئے 61، چولستان کیلئی01اور افغان مہاجرین کیلئے بھی 01نشست مخصوص ہے۔