Live Updates

یوم دفاع کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان کا خطاب

معروف صحافی رؤف کلاسرا نے کئی سوالات کھڑے کر دئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 7 ستمبر 2018 12:09

یوم دفاع کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان کا خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 ستمبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی رﺅف کلاسرا نے کہا کہ یوم دفاع کی تقریب میں ہوئی ایک بات میں سمجھ نہیں پا رہا ۔ جب آپ یہ کہیں گے کہ یہ ہماری جنگ نہیں تھی ، تو پھر ان شہدا کے ان خاندانوں کا کیا جو اس وقت وزیراعظم کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے۔ میرا سوال یہ ہے کہ یہ پالیسیاں کس نے بنائی تھیں؟ آپ اچھا کریں یا بُرا کریں لیکن یہ پالیسز نہ تو نواز شریف نے بنائیں،نہ بے نظیر بھٹو نے ، نی گلانی نے بنائیں، نہ راجہ پرویز اشرف نے اور نہ ہی کسی اور نے بنائیں۔

جب کہا جا رہا ہے کہ یہ جنگ ہماری نہیں تھی تو پھر ہمیں بتایا جائے کہ 70 ہزار لوگوں کو کس نے اور کیوں مروایا۔ تمام خاندان وہاں بیٹھ کر یہ سب سُن رہے تھے، جن کے بچے، باپ اس جنگ میں شہید ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

رؤف کلاسرا نے کہا کہ سول اور ملٹری اداروں کا ایک پیج ہر ہونا اچھی بات ہے، عمران خان کو وہاں جو عزت مل رہی ہے، جو پروٹوکول انہیں دیا جا رہا ہے وہ اچھی بات ہے۔

لیکن اب ایک کام کیا جائے کہ یہ لوگ ہمیں فیصلہ کر کے دے دیں، کہ اگر یہ جنگ ہماری نہیں تھی تو 70 ہزار لوگوں کو کس نے شہید کروایا ہے؟ کیونکہ اس حوالے سے نہ پارلیمنٹ میں بحث ہوئی نہ کسی سے کچھ پوچھا گیا۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے بارے میں بتایا جائے جنہوں نے ہمیں اس جنگ میں دھکیلا تھا، یا تو جوڈیشل کمیشن بنایا جائے یا پھر پارلیمانی کمیشن بنا کر تحقیقات کروائی جائیں۔

جنرل کیانی سے لے کر جنرل مشرف اور پھر جنرل راحیل شریف نے بھی اس جنگ کو جاری رکھا اور اب اتنے سالوں کے بعد ہم سے کہا جارہا ہے کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ ہمیں سمجھایا جائے کہ اگر یہ ہماری جنگ نہیں تھی تو پھر کس کی جنگ تھی ؟ کیوں لڑی گئی اور یہ جنگ لڑنے کا فیصلہ کس نے کیا؟ رؤف کلاسرا نے کہا کہ یا تو ہمیں بتایا جائے کہ یہ جنگ کس نے شروع کروائی اور اس میں کس کس کو کیا کیا ملا؟ یا پھر اس بیانیے کا ہمیں نقصان یہ ہو گا کہ ہمارا جو فوجی بارڈر پر یا کہیں بھی آپریشن میں حصہ لے کر لڑ رہا ہے، اس کے مورال پر اثر پڑے گا۔

وہ یہی سوچے گا کہ اگر یہ ہماری جنگ نہیں ہے تو میں گولی کیوں چلا رہا ہوں۔ ہمارا 70 ہزار بندہ مارا گیا ہے اور اب ہم یہ بحث کر رہے ہیں کہ جنگ ہماری تھی یا نہیں، وزیراعظم عمران خان اور جنرل باجوہ کو چاہئیے کہ ایک اجلاس طلب کریں اور پھر اس اجلاس میں فیصلہ کر کے اُٹھیں کہ ہمیں کس نے اس جنگ میں دھکیلا ہے اور اس کے بعد عمران خانن یا قوم سے خطاب کریں یا پھر جنرل باجوہ اپنی پریس ریلیز جاری کر کے عوام کو اس کنفیوژن سے نکالیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات