موجودہ حکومت ناتجربہ کاری کے باعث مشکلات کا شکار ہے، احسن اقبال

اناڑی پن سے پاکستان نہیں چلے گا، تنقید کرنا آسان جبکہ کام کرنا مشکل ہوتا ہے، رہنما (ن) لیگ ملک میں 3ملین مہاجرین موجود ہیں جنہیں شہریت دینا آسان نہیں ہے، وزیراعظم کو گورننس کے حوالے سے ابھی تجربہ نہیں ہے،جب ان کو بیٹھ کر سمجھایا جائے گا تو اپنا فیصلہ واپس لے لیں گے، میڈیا سے گفتگو

منگل 18 ستمبر 2018 19:10

موجودہ حکومت ناتجربہ کاری کے باعث مشکلات کا شکار ہے، احسن اقبال
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اناڑی پن سے پاکستان نہیں چلے گا، تنقید کرنا آسان جبکہ کام کرنا مشکل ہوتا ہے، موجودہ حکومت ناتجربہ کاری کے باعث مشکلات کا شکار ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ یہ نیا پاکستان لوگوں کو سٹون ایج لوگوں کی زندگی کی یاد تازہ کرے گا، اب یہ تبدیلی ہوگی کہ بجلی بند، گیس اور ترقی کا پہیہ بھی بند ہو گا، لوگوں کی خوشحالی بند ہو جائے گی، احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن کو آج ایک کامیابی حکومت نے تسلیم کر لیا ہے، ہماری خواہش تھی کہ پارلیمانی کمیشن میں سینیٹ ممبران کو بھی لیا جائے مگر حکومت نے پارلیمانی کمیشن کیلئے صرف قومی اسمبلی کے ارکان پر اتفاق کیا ہے، احسن اقبال نے کہا کہ جس طریقے سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت ناتجربہ کاری کے باعث مشکلات کا شکار ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 3ملین مہاجرین موجود ہیں جنہیں شہریت دینا آسان نہیں ہے، وزیراعظم کو گورننس کے حوالے سے ابھی تجربہ نہیں ہے،جب ان کو بیٹھ کر سمجھایا جائے گا تو اپنا فیصلہ واپس لے لیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں عام آدمی کو بھی ریلیف دیا جائے، تنقید کرنا آسان کام آتا ہے مگر جو سسٹم کو چلاتا ہے اسے معلوم ہوتا ہے، موجود حکومت کو چار سال قبل ہی معلوم تھا کہ2018ء میں انہیں حکومت ملے گی لیکن چار سالوں میں یہ کوئی پالیسی نہیں بنا سکے، اب پریشان میں مبتلا ہیں، انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کا منصوبہ ہماری حکومت نے رکھا جس کیلئے ہم نی22ارب روپے مختص کیے، جنہوں نے چندہ کرکے 3ارب اکٹھا کیا ہے وہ ہم پر تنقید کر رہے ہیں، 850ارب کا منصوبہ8یا10ارب سے تعمیر نہیں ہو سکتا، چندے سے بجائے اس کیلئے سنجیدہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، نیلم جہلم کا منصوبہ جب شروع کیا گیا تو اس کی کل لاگت 80ارب تھی پیسہ نہ ہونے کے باعث تاخیر سے تکمیل ہونے پر500ارب روپے لگے، بھاشا ڈیم سی پیک میں شامل کرنے کیئے ہماری حکومت نے چائنہ کو راضامند کر لیے تھا، اور اس نے فنڈز کیلئے حامی بھی بھر لی تھی، بھاشا ڈیم کا کوئی مخالف نہیں مگر قومی واٹر پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

۔