مقبوضہ کشمیر، پیلٹ سے زخمی نوجوانوں کی گرفتاری کیلئے بھارتی پولیس کے چھاپوں کی مذمت

قابض انتظامیہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے نت نئے حربے آزمارہی ہے، مسلم لیگ

بدھ 26 ستمبر 2018 12:56

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر مسلم لیگ نے پیلٹ سے زخمی نوجوانوں کو بھارتی پولیس کی طرف سے ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی لاقانونیت قرار دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مسلم لیگ کے ترجمان سجاد ایوبی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یارو لنگیٹ کے رہائشی نوجوان محمد اقبال لون، عبید مقبول بٹ، طارق احمد بٹ، غلام محمد وانی، عاقب ارشد بٹ، اویس جاوید تانترے اور جنید جاوید تانترے ایک مہینہ قبل بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر مہلک پیلٹ بندوق کے اندھا دھند استعمال کے نتیجے میں زخمی ہو گئے تھے۔

انہوںنے کہا کہ زخمی نوجوانوں میں سے چند سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں آنکھوں کے آپریشن کے بعد چند روز قبل واپس اپنے گھر آگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ محمد اقبال لون نامی نوجوان ایک آنکھ کی بینائی سے مکمل طور پرمحروم ہو چکا ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ اس کے باوجود بھارتی پولیس ان سات نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے لئے کئی بار ان کے گھروں پر چھاپہ ڈال چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس زخمی نوجوانوں کے بدلے انکے والداور بھائیوں کو بھی کئی بار گرفتار کے لے گئی جو بدترین انتقامی کارروائی ہے۔سجاد ایوبی نے کہا کہ قابض انتظامیہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے نت نئے حربے آزمارہی ہے لیکن اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی آواز کمزور پڑنے کے بجائے مزید مضبوط ہوتی جار ہی ہے۔