Live Updates

آئی ایم ایف سے نئے قرض کا ابھی کوئی ارادہ نہیں لیکن 10 اکتوبر تک فیصلہ کر لیں گے،

تیل کی قیمتیں بڑھنا پاکستان کے لیے اچھا نہیں، ملک میں انکم ٹیکس دینے والے 7 لاکھ لوگ ہیں، جو ٹیکس نہیں دے رہا ایف بی آر انہیں پکڑے گا، روپے کو ڈالر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا،امیر طبقے کے استعمال کی چیزوں پر ٹیکس لگایا ہے جس سے 90 فیصد عام اور غریب لوگوں پر کوئی بوجھ نہیں پڑا وفاقی وزیر خزانہ اسد عمرکی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’’بریکنگ ویوز‘‘ میں گفتگو

جمعہ 28 ستمبر 2018 23:52

آئی ایم ایف سے نئے قرض کا ابھی کوئی ارادہ نہیں لیکن 10 اکتوبر تک فیصلہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2018ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کا ابھی کوئی ارادہ نہیں لیکن 10 اکتوبر تک فیصلہ کر لیں گے، موجودہ حالات میں کتنے پیسوں کی ضرورت ہے فورا نہیں بتا سکتے، تیل کی قیمتیں بڑھنا پاکستان کے لیے اچھا نہیں، ملک میں انکم ٹیکس دینے والے 7 لاکھ لوگ ہیں، ایف بی آر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جو ٹیکس نہیں دے رہا ایف بی آر انہیں پکڑے گا، روپے کو ڈالر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’’بریکنگ ویوز‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے امیر طبقے کے استعمال کی چیزوں پر ٹیکس لگایا ہے جس سے 90 فیصد عام اور غریب لوگوں پر کوئی بوجھ نہیں پڑا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مہنگی گاڑیاں مزید مہنگی ہوں گی، پاکستان میں بننے والی گاڑیوں کے اون اور سیفٹی پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاریں بنانے والی کمپنیوں کی پرائس کنٹرول، اون اور سیفٹی کو بھی آئندہ ای سی سی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی گاڑیوں کی خریدو فروخت کے حوالے سے بھی جلد ایکشن لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کا ابھی کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے اور یہ بھی کبھی نہیں کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے بلکہ یہ کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ہم آئی ایم ایف سمیت تمام آپشنز پر غور کریں گے، آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں جانا اس بارے میں 10 اکتوبر تک فیصلہ کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میرا ہدف 30 ستمبر تھا جو اب کچھ دن اوپر چلا جائے گا لیکن ان 8 سے 10 دنوں کے بعد میں اس پوزیشن میں ہوں گا کہ وزیراعظم عمران خان کو بتا سکوں کہ ہم نے کس راستے پہ جانا ہے، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان ہی کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپنی جامع معاشی پالیسی کا اعلان 100 دن مکمل ہونے کے بعد کریں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی روپے کو ڈالر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا کیونکہ ہم نے اپنے ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کا بیلنس کس طرح رہے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ہمارا بہت والہانہ استقبال کیاگیا اور ہمیں جس طرح ریسیو کیا گیا اس سے لگتا ہے کہ سعودی عرب دو طرفہ تعلقات میں بہتری چاہتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزارتوں میں تجربہ چونکہ کم ہے اس لیے ہم مختلف ٹاسک فورسز بنا رہے ہیں جس میں اسپیشلسٹ لوگ شامل ہوتے ہیں تاکہ ملک کو آگے بڑھایا جا سکے۔ جہانگیر ترین کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی اپنی جماعت کے لیے بہت زیادہ خدمات ہیں، حکومت میں نہ ہو تے ہوئے بھی جہانگیر ترین کام کریں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں ہیں، ماضی کی حکومتوں میں جو ہوا اور جو اب ہو رہا ہے اس میں فرق واضح نظر آئے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر لوگوں کے لیے سہولت پیدا کرے گا، ایف بی آر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور جو ٹیکس نہیں دے رہا ایف بی آر انہیں پکڑے گا اور انہیں اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کی سالوں سے بات ہو رہی تھی ، چار بڑی کمپنیوں سے جو توانائی چوری ہو رہی ہے اس کی تحقیقات بھی جلد مکمل ہو جائیں گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات