Live Updates

پندرہ سال پہلے ہی کہہ دیا تھا عمران خان حکومت نہیں چلا سکتے،مولانا فضل الرحمن

پچیس جولائی کے انتخابات میں عوام سے چوری ہوئی ہے جس کا چور بھی معلوم ہے،عمران خان کا کام بیت الخلا ء کی صفائی ہے، پاکستان پر برا وقت آنے پر فوج کیساتھ جمعیت کے کارکن کھڑے ہوں گے، جس کوحکمران بنایا گیا ہے یہ دشمن کے سامنے سر جھکانے والے ہیں، بنوں میں خطاب

جمعرات 11 اکتوبر 2018 22:06

پندرہ سال پہلے ہی کہہ دیا تھا عمران خان حکومت نہیں چلا سکتے،مولانا ..
بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2018ء) جمعیت علماء اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بنوں اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ پیغام جمعیت کانفرنس کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچیس جولائی کے انتخابات میں عوام سے چوری ہوئی ہے جس کا چور بھی معلوم ہے اب موقع ملا ہے کہ اپنے ووٹ کے ذریعے بدلہ لیں ،عمران خان کا کام بیت الخلا ء کی صفائی ہے عوام ویسے ان پر خطا ہو گئے ہیں جس کا میں نے 15 سال پہلے کہا تھا یہ حکومت چلانے والے نہیں پیٹرول مہنگا کرکے بیت الخلاء صاف کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہ بات کہی ہے کہ پاکستان پر برا وقت آنے پر فوج کیساتھ جمعیت کے کارکن کھڑے ہوں گے لیکن جس کوحکمران بنایا گیا ہے یہ دشمن کے سامنے سر جھکانے والے ہیں اور ہوا بھی ریاست مدینہ کی بات کرنے والے یہ بتائیں کہ ریاست مدینہ کی بنیاد سود، ناچ گانے، بے حیائی پر قائم تھی حکومتوں کی مشکلات اور غلط فیصلوں کے نتیجے میں سالہوں میں آنے والے مہنگائی چند دنوں میں آئی اور وہ بھی دو سو فیصد مہنگائی آئی، خارجہ پالیسی ناکام، امیریکہ اور نہ ہی چین سے دوستی نبھا سکتے ہیں سی پیک کے منصوبہ پر ان کی پالیسی اور سیاسی بحرانوں کے نتیجے میں چین کا اعتماد ہ پر سے اُٹھ گیا اور اس پر نظر ثانی کرنا چاہتے ہیں عمران خان نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لوں گا میں تو یہ تجویز کرتا ہوں کہ ایک فورس تشکیل دی جائے ایسا نہ ہو کہ وہ خود کشی کریں کیونکہ ان کی جان بچانے کی ذمہ داری بھی ہماری ہے اسلامی تشخص کے بارے میں بہت پہلے کہہ چکے ہیں کہ عمران خان ایک ایجنڈا کی رو سے آئے ہیں جو آج ثابت ہوئی، برسر اقتدار آتے ہی پوری دنیا کے قادیانیوں نے جشن منایا اور 1974 کے بعد پہلی مرتبہ قادیانی متحرک ہوئے ہمیں ان کا ایجنڈا سمجھ لینا چاہیئے جب دباو آ جا تا ہے تو اپنی کہی بات سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں اقتصادی کونسل کے ممبر کو قادیانی بنایا گیا تاکہ ان کی تابع کے مطابق معیشت ہوں، اقتصادی ترجیحات سامنے آگئیںہیں توہین رسالت کے قانون میں تبدیلی کی بات ہو رہی ہے کہ یہ قانون غلط استعمال ہورہاہے ، پاکستان میںپانچ سو مقدمات مسلمانوں کے خلاف درج ہیں جبکہ غیر مسلموں کے خلاف چالیس مقدمات درج ہیں تو اس کا استعمال غلط کیوں ہے اُنہوں نے کہا کہ جو اکثریت آرہی ہے یہ جعلی ہے پی ایم ایل( ن) پنجاب میں، پی پی پی سندھ میں کامیاب ہوئی ہے لیکن دونوں کہہ رہی ہیں کہ ہمیں بہت زیادہ ووٹ ملے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے اب شفاف انتخابات کے نام پر اتحاد بنایا جا رہا ہے جوکہ پچیس جولائی کے انتخابات پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے اُنہوں نے کہا کہ ختم نبوت قانون میں یہ ترمیم کر رہے ہیں کہ جس نے کسی فرد کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کیااور ثابت نہ کرسکیں تو الٹا مدعی کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا ، دعویٰ اور ثبوت میں فرق ہے بعض اوقات دعوی سچی اور ثبوت نہ مکمل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے دعویٰ خارج کیا جا تہا ہے ختم نبوت کا قانون بدلنا تو ان کیلئے مشکل لیکن اب مقدمات درج کرنے کے طریقے و شرائط تبدیل کرکے مشکلات پیدا کر رہے ہیں جو کہ مدعی مقدمہ درج کرنے کی بجائے براہ راست قتل کریں گے ان کے خلاف اسمبلیوں میں اپنی عددی اکثریت مضبوط کریں اُنہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ، بنوں ایئرپورٹ اور ڈومیل سے کوہاٹ ٹنل تک دو رویہ سڑک منصوبہ ختم،یہاں کے عوام نے عمران خان کو جیتوایا ضرور تو عمران خان نے پھر بنوں کے عوام کو چھوڑ کر ایک ملا کو این اے 35کا ٹکٹ دیا حالانکہ ان کا خاندان اسے اپنا ہی نہیں مانتے اپنے خاندان والے ان سے انکاری ہیں تو وہ انتخابات میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے کانفرنس سے اپوزیشن گرینڈ الائنس کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ، پی پی پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری فیصل کریم کنڈی ، پیر طریقت مولانا ذوالفقار احمد نقشبندی ، ایم این اے لکی مروت مولانا محمد انور خان ، سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی ، این اے 35کے اُمیدوار زاہد درانی ، اے این پی کے صوبائی جوائنٹ سیکرٹری خورشید خٹک ،جے یوآ ئی کے ضلعی امیر قاری محمد عبداللہ، تحصیل کونسلر ملک میر محمد حیات خان ، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد نیاز خان و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا کانفرنس میں آ ئے ہوئے تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے اے این 35کے امیدوار زاہد درانی کی مکمل حمایت کا اعلان کر تے ہوئے بھر پور ساتھ دینے کا عزم کیا مقررین نے کہا کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس ملکی سا لمیت کیلئے بنایا گیا ہے ملکی تاریخ میں سیاسہ ترین دور ہے ملک کو 30دن میں کہنگال بنادیا اور یہ تاریخ میں پہلی بار ایسا غریب الیکشن دیکھا کہ ولنگ ایجنٹوں کیلئے فارم 45نہیں تھے ہم نے تو الیکشن کیلئے رقوم جمع کئے تھے دوسری طرف پی ٹی آ ئی نے سیاست میں گالی گلوچ کی کلچر ایجاد کی جن لوگوں کو حکومت حوالے کی گئی یہ ہماری بدقسمتی ہے کیونکہ اگر یہ پانچ سال حکومت کریں گے تو قوم پچاس سال پیچھے رہ جائے گی کیونکہ کشکول نہ اُٹھانے والوں نے خیرات مانگنا شروع کر دیا ایک دن میں پیٹرول 20روپے لیٹر مہنگا کرکے عوام کو امید تھی ہ عمران خان اپنی خطاب میں قیمتیں سستا کریں گے لیکن اُنہوں نے اپنے خطاب میں اس کا تذکرہ تک نہیں کیا وزیر اعظم کو اگر فکر ہے بیت الخلاء صاف کرنے کی ورنہ وہ عوام کو جیل بھیجوائیں گے اس لئے 14اکتوبر کو ووٹ کی شکل میں جواب ضرور دیں کہ ہم نے آپ اور آپ کے امیدواروں کو مسترد کیا ہے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات