یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ملازمین کا کارپوریشن کی نجکاری کیخلاف اور مطالبات کے حق میںڈی چوک میں احتجاجی دھرنا

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کی تمام مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی شرکا ء کا مطالبات کی تحریری طور پر منظوری کے بغیر دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا پورے ملک میں کارپوریشن کے ہزاروں سٹورز احتجاجاً بن ،بلوچستان ،سندھ ،پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آنے ہزاروں ملازمین ڈی چوک پر موجود ڈھول کی تاپ نے تحریک انصاف کے دھرنے کی یاد تازہ کردی پارلیمنٹ ہائوس جانے والے راستوں کو خاردار تاروں سے بند کر دیا گیا

پیر 22 اکتوبر 2018 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین کا کارپوریشن کی نجکاری کے خلاف اور مطالبات کے حق میںڈی چوک میں احتجاجی دھرنا ،وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کی تمام مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی تاہم شرکا نے مطالبات کی تحریری طور پر منظوری کے بغیر دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا ، پورے ملک میں کارپوریشن کے ہزاروں سٹورز احتجاجاً بند کر دئیے گئے ہیں ،بلوچستان ،سندھ ،پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آنے والے ہزاروں ملازمین ڈی چوک پر موجود ہیں ،دھرنے میں ڈھول کی تاپ نے تحریک انصاف کے دھرنے کی یاد تازہ کردی ہے ۔

(جاری ہے)

یوٹیلیٹی سٹور ز کارپوریشن کے ہزاروں ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں سوموار کے روز ڈی چوک پر احتجاجی دھرنا شروع کردیا ہے دھرنے میں پورے ملک سے ہزاروں کنٹریکٹ ،دیلی ویجز اور مستقل ملازمین نے شرکت کی دھرنے کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہائوس کی جانب جانے والے راستوں کو خاردار تاروں سے بند کر دیا ہے دھرنے کے شرکا نے وزارت صنعت و پیداوار کے مشیر عبدالرزاق دائود کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اور اور س کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی سی بی اے یونین کے چیرمین سید عارف حسین شاہ ،صدر رفیق قریشی ،سیکرٹری جنرل انور وقار چوہدری تحسین خان بابر،الیاس منہاج ،نیشنل ورکرز یونین کے سیکرٹری جنرل راجہ محمد مسکین ،صدر عابد محمود ،چیرمین ندیم اقبال سمیت دیگر قائدین کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ممبر قومی اسمبلی فضل کریم کنڈی جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما میاں محمد اسلم اور جمہوری وطن پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات سمیت کئی رہنمائوں نے خطاب کیا اس موقع پر شرکا نے کارپوریشن کے معاملات میں مشیر صنعت و پیداوار کی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مشیر ادارے کو تباہ کرکے انہیں اونے پونے داموں فروخت کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں انہوںنے کہاکہ ادارے کو تباہ کرنے کیلئے پہلے خریداری کی بندش عائد کی گئی اور اس کے بعد دیگر اقدامات کئے جارہے ہیں آج تک حکومت نے ادارے کا مستقل ایم ڈی تعینات نہیں کیا ہے انہوں نے کہاکہ کارپوریشن کے کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کئی سالوں سے اپنی مستقلی کی راہ دیکھ رہے ہیں تاہم اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے اسی طرح گذشتہ دو سالوں سے ملازمین حکومت کی جانب سے اعلان کردہ تنخواہوں میں اضافوں سے بھی محروم ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے مطالبات کیلئے حکومتی نمائندوں سے مذاکرات کئے تھے تاہم ابھی تک ان مذاکرات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ اب ہم مذید تسلیوں پر یقین نہیں کریں گے اس موقع پر احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ملاقات کی اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی تاہم شرکاء نے یقین دہانی کی بجائے ملازمین کی فوری مستقلی کیلئے تحریری احکامات جاری کرنے کا مطالبہ کیا اور احتجاجی دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا ہے واضح رہے کہ احتجاجی دھرنے میں ملک بھر سے آئے ملازمین نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دیدیا، پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے والی سڑک خاردار تاریں لگا کر بند کردی ہے احتجاج کے باعث پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری ڈی چوک، بلیو ایریا اور ریڈزون میں تعینات ہے، خواتین پولیس اہلکار بھی اس موقع پر موجود ہیں رات گئے تک دھرنے کے شرکاڈی چوک میں موجود ہیں رات کے وقت دھرنے میں موجود پختون شرکا نے ڈھول کی تاپ پر رقص بھی کیا جس سے تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنے کی یاد بھی تازہ ہوگئی ۔

۔۔۔۔اعجاز خان