ْپی ٹی آئی کی حکومت ساٹھ دنوں میں ملک کا 2800 ارب کا نقصان کر چکی ہے،شاہ محمد اویس نورانی

توہین رسالت کی اقراری ملزمہ آسیہ مسیح کی رہائی حکومت کے خاتمے کا باعث بنے گی، حکومت کو بیرونی دباؤ پر آسیہ مسیح کو رہا کرنے کا فیصلہ مہنگا پڑے گا وفاق اور پنجاب کے ضمنی بجٹ میں کسی طبقے کو ریلیف نہیں دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے عوام دشمن بجٹ نے مہنگائی بڑھا دی ہے حکومت بجلی کی قیمتوں اضافہ کرنے سے باز رہے، اپوزیشن حکومتی مظالم کے سامنے سر نہیں جھکائے گی۔ آئی ایم ایف کی پہلی شرط چین کو پاکستان سے نکالنا ہے نئی حکومت آنے کے بعد سی پیک کے خلاف سازشیں تیز ہو گئی ہیں، حکمران عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے مخالفین کی گردنیں مروڑنے میں مصروف ہیں،جے یو پی کے کارکنان سے گفتگو

پیر 22 اکتوبر 2018 22:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے ترجمان صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت ساٹھ دنوں میں ملک کا 2800 ارب کا نقصان کر چکی ہے توہین رسالت کی اقراری ملزمہ آسیہ مسیح کی رہائی حکومت کے خاتمے کا باعث بنے گی۔ حکومت کو بیرونی دباؤ پر آسیہ مسیح کو رہا کرنے کا فیصلہ مہنگا پڑے گا۔

وفاق اور پنجاب کے ضمنی بجٹ میں کسی طبقے کو ریلیف نہیں دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے عوام دشمن بجٹ نے مہنگائی بڑھا دی ہے۔ حکومت بجلی کی قیمتوں اضافہ کرنے سے باز رہے۔ اپوزیشن حکومتی مظالم کے سامنے سر نہیں جھکائے گی۔ آئی ایم ایف کی پہلی شرط چین کو پاکستان سے نکالنا ہے۔ نئی حکومت آنے کے بعد سی پیک کے خلاف سازشیں تیز ہو گئی ہیں۔

(جاری ہے)

حکمران عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے مخالفین کی گردنیں مروڑنے میں مصروف ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جے یو پی کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ نئے پاکستان کا لولی پاپ دینے والے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ملک چلانا پی ٹی آئی کے بس کی بات نہیں۔ حکومت سیاسی تلخیاں بڑھا کر حالات خراب کرنے پر تلی ہے۔ نئے حکمران سیاسی بلوغت سے عاری ہیں۔ ڈالر کی اڑان اور مہنگائی کا طوفان حکومتی نااہلی کا نتیجہ ہے۔

پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا اعلان محض شعبدہ بازی ہے۔ صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ تبدیلی سرکار کا معاشی ارسطو ملک کو کھاد کی فیکٹری نہ سمجھے۔ شعبدہ باز حکومت نے ملک کو معاشی بدحالی کی دلدل میں پھنسا دیا ہے۔ اشیائے خورد و نوش عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔ نام نہاد احتساب کے نام پر سیاسی راہنماؤں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے۔

حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ آئی ایم ایف کے قرضے سے قومی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ حکومت کرپشن مکاؤ نہیں مہنگائی بڑھاؤ مہم چلا رہی ہے۔ دھاندلی سے بننے والی سیلیکٹڈ حکومت اعتماد سے عاری ہے۔ گرینڈ اپوزیشن الائنس کی راہ ہموار ہو چکی ہے۔ حکومتی ناعاقبت اندیشی کی وجہ سے معاشی عدم استحکام سنگین صورت اختیار کر چکا ہے۔ نئی حکومت کے ساٹھ دن ملک اور قوم پر بھاری ثابت ہوئے ہیں۔