حیدرآباد اور جامشورو میں بم دھماکوں اورپولیس پر حملوں سمیت دہشت گردی میں ملوث ملزم جسمم کے سیکرٹری جنرل غلام شبیر ملاح نے گرفتاری پیش کر دی

بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے مل کر ملک سے غداری اور دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف

پیر 29 اکتوبر 2018 23:48

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2018ء) حیدرآباد اور جامشورو میں بم دھماکوں اورپولیس پر حملوں سمیت دہشت گردی کی 16 سے زائد وارداتوں میں ملوث ملزم جسمم کے سیکریٹری جنرل غلام شبیر ملاح نے پولیس کو گرفتاری پیش کر دی، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ر‘‘ سے مل کر ملک سے غداری اور دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف۔

ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ نے پیر کو پولیس ہیڈکوارٹر میں ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز شیخ اور انچارج سی آئی اے اسلم لانگاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر گرفتار دینے والا جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) کے سیکریٹری جنرل غلام شبیر ملاح کو بھی چہرے پر کپڑا ڈال کر میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی نعیم شیخ اور دیگر پولیس افسران نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کی ہدایت پر سندھ میں دہشت گردی کرنے والی کالعدم تنظیم جسمم (شفیع برفت) کے سیکریٹر ی جنرل غلام شبیر ملاح نے حیدرآباد پولیس کوگرفتاری پیش کردی ہے، شبیر ملاح بم دھماکوں، پولیس پر حملوں، ٹارگٹ کلنگ، ریلوے ٹریک پر دھماکوں کے سلسلے میں حیدرآباد اور جامشورو کے مختلف تھانوں پر درج 16 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا، انہوں نے بتایا کہ شبیر ملاح سہیون شریف کا رہنے والا ہے اور وہ جسمم میں 18 سال سے کام کر رہا تھا، اس نے اپنے جرائم سے تنگ آ کر پولیس کو گرفتاری پیش کی ہے، انہوں نے بتایا کہ غلام شبیر ملاح کے مطابق اس نے 2004ء میں افغانستان جا کر پاکستان کے خلاف کاروائیاں کرنے کے لیے خصوصی تربیت حاصل کی تھی جس میں بم بنانا اور اسلحہ چلانا شامل تھا، اس کے بعد اس نے پاکستان آ کر اندرون سندھ اور شہری علاقوں میں تخریبکاری کی، اس دوران اس نے بم دھماکے کئے، ریلوے ٹریک کو دھماکوں سے اڑایا، بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں کو نشانہ بنایا، گیس پائپ لائن پر حملے کئے، پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم سی پیک اور ڈیم منصوبوں کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہے، ان کی تنظیم نے بھارت اور غیرملکی ایجنٹوں سے مالی مدد کے بعد ملک میں دہشت گردی پھیلائی، انہوں نے بتایا کہ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔