کراچی ،کرپشن کا خاتمہ سلوگن سے نہیں گڈ گورننس سے ہوگا، مراد علی شاہ

افسران کو خوف کھا گیا ہے، آپ کو خوف کے ماحول سے نکالنا ہے نہیں تو کچھ نہیں کر سکیں گے،کراچی میں سندھ حکومت کی محنت سے امن و امان بہتر ہوا،خیبر پختون خواہ میں 10 ارب سے زائد کے بے نامی اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں،این آئی ایم سیتربیت مکمل کرنے والے افسران کو مبارکباد دیتا ہوں،نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں 26 واں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس پروگرام کی تقریب سے خطاب

منگل 6 نومبر 2018 22:49

کراچی ،کرپشن کا خاتمہ سلوگن سے نہیں گڈ گورننس سے ہوگا، مراد علی شاہ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ افسران کو خوف کھا گیا ہے، آپ کو خوف کے ماحول سے نکالنا ہے نہیں تو کچھ نہیں کر سکیں گے۔ انھوں نے یہ بات آج نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں 26 واں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں وفاقی و صوبائی حکومت کے اعلیٰ افسران کو تربیت دی جاتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے زیر تربیت افسران میں اسناد بھی تقسیم کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ این آئی ایم کا ملک کے افسران کی ٹریننگ میں اہم کردار ہے، این آئی ایم کے ٹریننگ پروگرام بہت ہی کارگر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کا ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے، این آئی ایم کے ٹریننگ پروگرام بہت کارگر ہیں۔

تربیت مکمل کرنے والے افسران کو مبارکباد دیتا ہوں، محدود وسائل کے باوجود ادارے کی کارکردگی بہتر ہے، افسران کو اتنی مراعات نہیں ملتی جتنی ایک بزنس مین کو ملتی ہیں حلانکہ تعلیمی قابلیت و تربیت وغیرہ بنسبت دیگر صوبوں سے بہتر ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت سندھ تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ ساتواں این ایف سی ایوارڈ اٹھارویں ترمیم کی روشنی میں عمل میں آیا، یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم موڑ تھا، اٹھارویں ترمیم کے باعث سندھ میں ایس آر بی وجود میں آیا، جہاں ہمیں وفاق میں سروس آن سیلز پر 7 ارب ملتے تھے وہاں سندھ حکومت ایس آر بی کے ذریعے 100 ارب جمع کرتی ہے۔

سیلز ٹیکس آن سروس سے ہمیں وفاق سے آخری 14 ارب روپے ملے تھے تاہم سندھ حکومت نے وفاق کو تجویز دی ہے کہ سیلز ٹیکس آن گڈز بھی صوبوں کو منتقل کرے، جو صوبہ ہدف سے زیادہ وصولی کرے اسے انعام دیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں سندھ حکومت کی محنت سے امن و امان بہتر ہوا، ہم پولیس کے پہرے میں ہائی ویز پر سفر کرتے تھے، کراچی کی صورتحال زیادہ خراب تھی، 2008 میں ہم اتحادی حکومت بنا کر اقتدار میں آئے اور امن و امان قائم رکھنے کے لیے رینجرز کو خصوصی اختیارات دیے، آج صورتحال کافی بہتر ہے اور تجارتی، کاروباری ، تعلیمی چاہیے ثقافتی سرگرمیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے تقریب میں آئے افسران کو تھر کے دورہ کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ تمام افسران تھر کا ایک بار دؤرہ ضرور کریں، وہاں کی خوبصورتی و ترقی آپکو ضرور متاثر کرے گی۔‘ انھوں نے کہا کہ میں نے مشرف کے دؤر حکومت میں جب تھر گیا تھا تو کراچی سے 8 گھنٹے کی مسافت سے بھی زیادہ کا وقت لگا تھا لیکن اب بہترین سڑکوں کا جال بجھایا گیا ہے یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی محنت و کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق اپنے خیالات میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تھر میں بچوں کی اموات کا سبب مدر چائلڈ مل نیوٹریشن ہے جس کے لیے ہم نے مختلف غذائی قلت کے پروگرام بھی شروع کیے ہیں اور مٹھی اسپتال کو پہلے سے بہتر کردیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افسران کو خوف کھا گیا ہے، آپ کو خوف کے ماحول سے نکالنا ہے نہیں تو کچھ نہیں کر سکیں گے، ہمیں گورننس کے ایشوز ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے اس سلوگن ’سے نو ٹو کرپشن‘ پر اعتراض ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے ہم سب کرپٹ ہیں۔ ’کرپشن کا خاتمہ سلوگن سے نہیں گڈ گورننس سے ہوگا‘۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق نے ہمارے حصے کے پیسے کم دیے ہیں، صرف رواں سال 12 ارب روپے کم دیے گئے۔ وزیر اعظم پاکستان کے لیے چین گئے تھے۔ ’امید ہے چین میں سندھ کے لیے بات ہوئی ہوگی‘۔

انھوں نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ وہی شخص ہیں جو کبھی پرویز مشرف تو کبھی آصف زرداری کی تعریف کیا کرتے تھے، سندھ میں بے نامی اکاؤنٹس کی بات کرتے ہیں، خیبر پختونخوا میں بھی بے نامی اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں، خیبر پختون خواہ میں 10 ارب سے زائد کے بے نامی اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ فواد چوہدری کے الزامات کا وہی بہتر جواب دے سکتے ہیں، وہ جب نجی محفل میں ملتے ہیں تو ایسی باتیں نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے لیے چین گئے تھے، امید تھی کہ چین میں سندھ کے لیے کوئی بات ہوگی جب کہ چین سے وزیراعظم کو کچھ نہیں ملا، وزیراعظم کی چین اور کنٹینر والی تقاریر ایک جیسی ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کی ویب سائٹ پر دیکھ لیں پتہ چل جائیگا سب سے زیادہ کرپشن کہاں ہے، این آر او کی بات کون کررہا ہے نہیں معلوم، فواد چوہدری اوران کی باتیں وہ جانیں۔ّ