مقبوضہ کشمیر، سینٹرل یونیورسٹی کے طلباء کا ساتھی طلباء کی گرفتاری کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ

گرفتار طلباء کو رہا نہ کرنے کی صورت میں احتجاجی مظاہروں میں تیزی لائی جائے گی ، طلباء

پیر 12 نومبر 2018 20:17

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے طلباء نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں گزشتہ ہفتے گرفتار ہونے والے اپنے ساتھی طلباء کی رہائی پر زوردینے کے لیے پیر کو سرینگر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق احتجاجی طلباء نے شوپیان اور بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے گرفتار ساتھیوںسہیل احمد اور محمد اسماعیل کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

طلباء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’رہائی تک کلاس نہیں‘‘ اور ’’انصاف میں تاخیرانصاف کا قتل ہے‘‘جیسے نعرے درج تھے۔ یونیورسٹی کے ایک طالب علم عادل فاروق نے کہاکہ دونوں گرفتار طلباء بے گناہ ہیں۔ انہوںنے کہا کہ یونیورسٹی کے کلاسوں میں مسلسل شرکت کرنے والے عسکریت پسند کیسے ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ انتظامیہ کے دبائو میں یونیورسٹی نے ہمارا تدریسی عمل روک دیا ہے لیکن اسے ہمارا احتجاج ختم نہیں ہوگا۔

طلباء نے کہاکہ سہیل اور اسماعیل کو جمعہ کی رات کو یونیورسٹی کے باہر کرایے کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا جس کے بعد طلباء نے احتجاجاً نوگام شاہراہ بند کردی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ سے رابطہ کیا اور ہمیں یقین دلایا گیا کہ طلباء کو رہا کیا جائے گا لیکن ابھی تک کچھ نہیں ہوا۔ طلباء نے گرفتار ساتھیوں کو رہا نہ کرنے کی صورت میں احتجاجی مظاہروں میں تیزی لانے کی دھمکی دی ہے۔