Live Updates

احتساب کے نام پر دو سال سے شریف خاندان کی ٹارگٹ کلنگ جاری،خرم دستگیر

’’یوٹرن‘‘ بیان کے عالمی سطح پر اثرات مرتب ہوں گے ، نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 20 نومبر 2018 23:46

احتساب کے نام پر دو سال سے شریف خاندان کی ٹارگٹ کلنگ جاری،خرم دستگیر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2018ء) سابق وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ احتساب کے نام پر تقریبا دو سال سے شریف خاندان کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، یہ کون سا احتساب ہی ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ پہلے حراست میں لیا جائے اور پھر ثبوت ڈھونڈے جائیں۔

(جاری ہے)

منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے اس طرح کے ٹوئیٹس پہلی دفعہ نہیں کیے بلکہمسلم لیگ (ن) کی حکومت میں بھی انہوں نے ایسا ہی کیا تھااس سال کا ااغاز ہی انہوں نے پاکستان کے خلاف ٹویٹ کر کے دیا تھا جس پر حکومت نے فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو ڈپلومیسی کا سپیس دیتے ہوئے بطور وزیر دفاع میں جواب دوں اور پھر میں نے خود انہیں جواب دیا تھا اور انہیں یاد کرایا تھا کہ وہ جن 20 یا 33 ارب ڈالرز کا بار بار احسان جتلاتے ہیں اس کے عوض ہماری حکومتوں نے انہیں کسی معاوضے کے بغیر شمسی ائیر بیس بھی دی اور آج تک کسی معاوضے کے بغیر گراونڈ ز لائن آف کمیونکیشن اور ائیر لائن کمیونکیشن ہیں وہ بھی ان کو دیئے جس طرح کا انٹیلی جنس کواپریشن پاکستان نے امریکہ کو دیا جس کے نتیجے میں اس خطے میں القاعدہ کو تقریباختم کر دیا ہے اس کی کوئی قیمت تو لگائی ہی نہیں جا سکتی یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ کرارار جواب آیا ہے کرارے جواب پہلے بھی آتے رہے ہیں،خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی ایسے معاملات درپیش تھے ڈونلڈ ٹرمپ کی سوچی سمجھی اور بڑی کلیئر سوچ ہے ان کا پاکستان پر عدم اعتماد ہے اور بد اعتمادی کی فضا ہے جب تک انہیں افغانستان میں مزید پسپائی کا سامنا ہے وہ اس طرح کی بلیم گیم اور اپنی تمام ناکامیاں پاکستان کے سر تھوپنے کی کوشش کرے گا،ہم اس حکومت کے لئے نئے پیرا میٹرز وضع کر کے گئے تھے چین کے ساتھ ہمارے تاریخی تعلقات ہیں ان تعلقات میں اب سرمایہ کاری کا عنصر آ گیا ہے جس کی وجہ سے دونوں ملک مزید جڑ گئے ہیںاب چینی کمپنیوں کا سٹیک پاکستان میں موجود ہے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے ،ہماری حکومت نے روس کے ساتھ اوپننگ کی اور ملکی تاریخ کا پہلا دفاعی معاہدہ کیا اور یہ تیسرا سال تھا کہ دونوں ملکوں نے مشترکہ فوجی مشقیں کیں،وزیر اعظم عمران خان کے یو ٹرن کے حوالے سے دیئے گئے حالیہ بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیںعمران خان کی اس بات کا دکھ ہے کیونکہ پاکستان نے اب اپنے طریقے سے ’’ٹرمپ کی دنیا ‘‘ میں اپنا راستہ بنانا ہے ہمیں نئے راستے تلاش کرتے وقت اپنی گفتگو بڑی سوچ سمجھ کر کرنی چاہئے وزیر اعظم کے ’’یوٹرن‘‘ کے ملکی لیول ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات